85واں یوم پاکستان آج منایا جائے گا، دہشت گردی کا خطرہ، سیکورٹی کے انتظامات
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
وفاقی دارالحکومت میں 31،صوبائی دارالحکومتوں میں 21، 21توپوں کی سلامی دی جائے گی، قومی پرچم لہرائے جائیں گے، مسلح افواج کی طرف سے شاندار پریڈ کا انعقاد کیا جائے گا
مسلح افواج کی طرف سے پریڈ میںبری، بحری اور فضائی افواج، فرنٹیئرکور،ناردرن لائٹ انفنٹری اور تینوں مسلح افواج کے ا سپیشل سروس گروپ اورکیمل بینڈ پریڈمیں حصہ لیں گے
85واں یوم پاکستان آج 23مارچ (اتوار ) کو قومی جوش و جذبے ، ملی حمیت اور شایان شان طریقے سے منایا جائے گا، اس دن کی مناسبت سے وفاقی و صوبائی دارالحکومتوں، تمام ڈویژنل و ضلعی ہیڈ کوارٹرز پر خصوصی پروگرام منعقد کئے جائیں گے اور قومی پرچم لہرائے جائیں گے ،یوم پاکستان کے موقع پر وفاقی دارالحکومت میں 31اور صوبائی دارالحکومتوں میں 21، 21توپوں کی سلامی دی جائے گی۔ دن کا آغاز مساجد میں نماز فجر کے بعد ملک و قوم کی سلامتی ،خوشحالی کی دعائوں سے ہوگاجبکہ تحریک پاکستان کے رہنمائوں اور تقسیم برصغیر کی جدوجہد کے دوران جام شہادت نوش کرنے والے اسلاف کی آخری آرام گاہوں پر پھولوں کی چادریں چڑھائی جائیں گی اور فاتحہ خوانی کی جائے گی۔ مسلح افواج کی طرف سے شاندار پریڈ کا انعقاد کیا جائے گا جس میں پاکستان کی بری، بحری اور فضائی افواج، فرنٹیئرکور،ناردرن لائٹ انفنٹری اور تینوں مسلح افواج کے سپیشل سروس گروپ اورکیمل بینڈ پریڈمیں حصہ لیں گے ۔اس دن کی مناسبت سے پاکستان ٹیلی وژن سمیت نجی ٹی وی چینلز پر خصوصی پروگرام نشر کئے جائیں گے ۔ریڈیو پاکستان کے تمام اسٹیشنوں نے یوم پاکستان کیلئے خصوصی پروگرام تیار کئے ہیں جس کا مقصد 1940 میں منظور کی جانے والی قرار داد لاہور کی اہمیت کوا جاگر کرنا ہے جس سے قیام پاکستان کی راہ ہموار ہوئی۔ اس دن کی مناسبت سے مختلف سیاسی جماعتوں اور تنظیموں کے زیر اہتمام سیمینارز اور کانفرنسز کا انعقاد بھی کیاجائے گا ۔ دہشت گردی کی حالیہ لہر کی وجہ سے یوم پاکستان کے موقع پر کسی بھی نا خوشگوار واقعہ سے نمٹنے کیلئے سکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے ہیں۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
سرحد پار دہشت گردی ، فیصلہ کن اقدامات جاری رکھیں گے، وزیر دفاع
افغان ترجمان کی جانب سے بدنیتی پر مبنی اور گمراہ کن تبصروں سے حقائق نہیں بدلیں گے، پاکستانی قوم، سیاسی اور عسکری قیادت مکمل ہم آہنگی کے ساتھ قومی سلامتی کے امور پر متحد ہیں،خواجہ آصف
عوام افغان طالبان کی سرپرستی میں جاری بھارتی پراکسیوں کی دہشت گردی سے بخوبی واقف ہیں،طالبان کی غیر نمائندہ حکومت شدید اندرونی دھڑے بندی کا شکار ہے، ایکس پر جاری بیان
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے افغان طالبان کے ترجمان کے گمراہ کن اور بدنیتی پر مبنی بیانات پر شدید ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی قوم، سیاسی اور عسکری قیادت مکمل ہم آہنگی کے ساتھ قومی سلامتی کے امور پر متحد ہیں۔وزیرِ دفاع نے ایکس اکاؤنٹ پر جاری بیان میں کہا کہ پاکستان کی سیکیورٹی پالیسیوں اور افغانستان سے متعلق جامع حکمتِ عملی پر قومی اتفاقِ رائے موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور خصوصاً خیبر پختونخوا کے عوام افغان طالبان کی سرپرستی میں جاری بھارتی پراکسیوں کی دہشت گردی سے بخوبی واقف ہیں اور اس بارے میں کوئی ابہام نہیں۔خواجہ آصف نے کہا کہ افغان طالبان کی غیر نمائندہ حکومت شدید اندرونی دھڑے بندی کا شکار ہے، جہاں خواتین، بچوں اور اقلیتوں پر مسلسل جبر جاری ہے جبکہ اظہارِ رائے، تعلیم اور نمائندگی کے حقوق سلب کیے جا رہے ہیں۔وزیرِ دفاع نے کہا کہ چار برس گزرنے کے باوجود افغان طالبان عالمی برادری سے کیے گئے وعدے پورے کرنے میں ناکام رہے ہیں، اپنی اندرونی تقسیم، بدامنی اور گورننس کی ناکامی چھپانے کے لیے وہ محض جوشِ خطابت، بیانیہ سازی اور بیرونی عناصر کے ایجنڈے پر عمل کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ افغان طالبان بیرونی عناصر کی "پراکسی” کے طور پر کردار ادا کر رہے ہیں جبکہ پاکستان کی افغان پالیسی قومی مفاد، علاقائی امن اور استحکام کے حصول کے لیے ہے۔وزیرِ دفاع نے واضح کیا کہ پاکستان اپنے شہریوں کے تحفظ اور سرحد پار دہشت گردی کے خاتمے کے لیے فیصلہ کن اقدامات جاری رکھے گا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ جھوٹے بیانات سے حقائق نہیں بدلیں گے، اعتماد کی بنیاد صرف عملی اقدامات سے قائم ہو سکتی ہے۔