غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران کم از کم 130 فلسطینی شہید اور 263 زخمی ہو چکے ہیں۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق زخمیوں میں سے کئی افراد کی حالت تشویشناک ہے، جس سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

اسرائیل نے غزہ میں بمباری اور زمینی حملے دوبارہ شروع کر دیے ہیں، جس کا مقصد مبینہ طور پر حماس کے زیر حراست اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی پر دباؤ ڈالنا ہے۔

ادھر جنوبی لبنان میں بھی اسرائیلی افواج کی گولہ باری اور فضائی حملے جاری ہیں۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے سرحد پار سے فائر کیے گئے راکٹس کو روکا اور جوابی کارروائی میں دو لبنانی شہروں پر گولہ باری اور تین دیگر علاقوں میں فضائی حملے کیے۔

اسرائیلی آرمی ریڈیو کے مطابق، یہ حملے لبنانی علاقے سے راکٹ فائر کیے جانے کے بعد کیے گئے۔ لبنانی حکام کا کہنا ہے کہ ان حملوں سے متعدد عمارتیں تباہ ہوئیں اور شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

یہ کشیدگی اس وقت مزید بڑھ گئی جب اسرائیلی حکام نے کہا کہ انہوں نے تین راکٹس کو سرحدی علاقے میں مار گرایا۔ تاہم، حزب اللہ نے ان حملوں سے کسی بھی قسم کے تعلق کی تردید کی ہے۔

یہ صورتحال غزہ جنگ کے خطے میں مزید پھیلنے کے خدشات کو بڑھا رہی ہے، جہاں پہلے ہی ہزاروں فلسطینی شہید اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ جاری، ہزاروں فلسطینی مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ سے محروم

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

مقبوضہ بیت المقدس: غاصب صہیونی ریاست اسرائیل نے ایک بار پھر مسلمانوں کے قبلۂ اول مسجد اقصیٰ کو نشانہ بناتے ہوئے ہزاروں فلسطینیوں کو نماز جمعہ ادا کرنے سے روک دیا، صرف چند سو نمازیوں کو زبردست سیکیورٹی رکاوٹوں کے بعد مسجد میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی، ان ظالمانہ اقدامات کا مقصد مسلمانوں کو ان کے مقدس مقامات سے دور کرنا اور مذہبی آزادی کو کچلنا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق علی الصبح سے ہی اسرائیلی قابض افواج نے مقبوضہ مشرقی یروشلم کے دروازوں اور مسجد اقصیٰ کے اطراف کو گھیرے میں لے لیا اور نمازیوں کو اندر جانے سے زبردستی روکا گیا، صرف 450 فلسطینیوں کو نماز کی اجازت دی گئی، جب کہ پورا مسجد اقصیٰ کمپاؤنڈ خالی دکھائی دیا، یہ مسجد، جو مسلمانوں کے لیے تیسرا مقدس ترین مقام ہے، ایک بار پھر صہیونی ظلم کا نشانہ بن گئی۔

خیال رہےکہ 7 اکتوبر 2023 سے اسرائیل نے غزہ پر وحشیانہ جنگ مسلط کر رکھی ہے، قابض فوج نے پہلے مسجد اقصیٰ کو مکمل بند کیا اور اب جزوی کھولنے کے باوجود عبادت پر پابندیاں برقرار رکھی ہوئی ہیں، جس سے فلسطینی مسلمانوں کو ان کے بنیادی مذہبی حقوق سے محروم کیا جا رہا ہے۔

واضح رہےکہ غزہ میں اسرائیلی درندگی کی نئی داستانیں رقم ہو رہی ہیں، صرف پچھلے ایک ہفتے کے دوران 300 سے زائد فضائی حملے کیے گئے، بمباری کا نشانہ بننے والے بیشتر افراد عام شہری، بچے اور خواتین ہیں۔

اسرائیلی افواج نے ایک بار پھر غزہ میں قتلِ عام کا ارتکاب کیا ہے اور تازہ اعداد و شمار کے مطابق اب تک 55,700 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور معصوم بچوں کی ہے۔ یہ قتل عام جدید دور کا بدترین انسانی المیہ بن چکا ہے۔

مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی دہشتگردی میں اضافہ ہو چکا ہے، یہودی انتہاپسند آبادکاروں اور قابض فوج نے فلسطینی بستیوں، مساجد اور گھروں پر حملے کر کے ظلم و ستم کا بازار گرم کر رکھا ہے، جنگ بندی ختم ہونے کے بعد سے  980 سے زائد فلسطینی مغربی کنارے میں شہید کیے جا چکے ہیں جب کہ 7,000 سے زائد زخمی اور 17,500 کو غیر قانونی طور پر قید کر لیا گیا ہے۔

یہ تمام مظالم اُس صہیونی پالیسی کا حصہ ہیں جس کا مقصد پورے فلسطین کو فلسطینیوں سے خالی کرانا ہے، عالمی برادری، اقوام متحدہ، اور انسانی حقوق کی تنظیمیں تماشائی بنی ہوئی ہیں جبکہ عالمی عدالت انصاف کی جانب سے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے باوجود کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی فوج کی ایک بار پھر امداد کے منتظر فلسطینیوں پر فائرنگ، 35 فلسطینی شہید
  • اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ جاری، ہزاروں فلسطینی مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ سے محروم
  • غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری، 24 گھنٹوں میں 120 فلسطینی شہید
  • غزہ میں امداد کیلیے جمع افراد پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ،84 فلسطینی شہید
  • غزہ میں جاری صیہونی منظم نسل کشی مہم کے دوران مزید 69 فلسطینی شہید
  • غزہ میں امداد کے لیے جمع افراد پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ، 11 فلسطینی شہید
  • اسرائیل کے غزہ پر حملے نہ رکے، 24 گھنٹوں میں مزید 67 سے زیادہ فلسطینی شہید
  • اسرائیل میں ہسپتال پر ایرانی میزائل حملہ، درجنوں زخمی
  • اسرائیلی فورسز کی خوراک کے متلاشی افراد پر گولہ باری، مزید 65 فلسطینی شہید
  • غزہ میں خوراک کے متلاشی ہجوم پر اسرائیلی ٹینکوں کی فائرنگ، 59 فلسطینی شہید