غزہ میں جاری صیہونی منظم نسل کشی مہم کے دوران مزید 69 فلسطینی شہید
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
اسرائیلی فوج نے غزہ شہر کے مغرب میں واقع الشاطی کیمپ میں پناہ گزینوں کے خیمے پر بمباری کی۔ فلسطینی ریڈ کریسنٹ نے اطلاع دی ہے کہ تل الهوی محلے میں الجمعیہ کے یروشلم ہسپتال کے قریب پناہ گزینوں کے خیموں پر اسرائیلی فضائی حملے میں کئی فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ میں جاری صیہونی فوج کی نسل کشی کے دوران 24 گھنٹے میں 69 شہید اور 221 زخمی ہو گئے، امدادی کارکنوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ فلسطینی وزارت صحت کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں 69 فلسطینی شہید اور 221 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ شہداء میں سے دو کی لاشیں ملبے سے نکالی گئی ہیں۔ آج صبح سے اب تک اسپتالوں میں 12 امدادی کارکن شہید اور 172 سے زائد زخمی داخل ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے غزہ شہر کے مغرب میں واقع الشاطی کیمپ میں پناہ گزینوں کے خیمے پر بمباری کی۔ فلسطینی ریڈ کریسنٹ نے اطلاع دی ہے کہ تل الهوی محلے میں الجمعیہ کے یروشلم ہسپتال کے قریب پناہ گزینوں کے خیموں پر اسرائیلی فضائی حملے میں کئی فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔
مزید یہ کہ غزہ شہر کے مشرقی الزیتون محلے میں ایک آباد مکان پر اسرائیلی بمباری سے 5 فلسطینی شہید ہوئے، جبکہ غزہ شہر کے مغرب میں الجلاء سٹریٹ پر شہریوں کے ایک گروپ کو نشانہ بنانے سے 3 مزید شہید ہوئے۔ غزہ کے جنوبی علاقے میں، خان یونس شہر کے جنوب مغرب میں امدادی سامان کے منتظرین پر اسرائیلی فوج کی گاڑی سے فائرنگ کے نتیجے میں 6 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوئے۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق، 7 اکتوبر 2023ء سے اب تک اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ پٹی میں 55,706 شہید اور 130,101 زخمی ہو چکے ہیں۔ جبکہ 18 مارچ 2025ء سے اسرائیلی جنگ کی تجدید کے بعد سے 5,401 شہید اور 18,060 زخمی ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ اب بھی کئی شہداء اور زخمی ملبے کے نیچے دبے ہوئے ہیں جن تک ریسکیو ٹیمیں اور سول ڈیفنس کی رسائی نہیں ہو پا رہی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پناہ گزینوں کے فلسطینی شہید اسرائیلی فوج پر اسرائیلی غزہ شہر کے زخمی ہوئے ہوئے ہیں شہید اور
پڑھیں:
امریکہ کی ایماء پر غزہ شہر پر اسرائیل کے زمینی حملے کا آغاز
امریکی صدر کی جانب سے ایک بار پھر غزہ پر صیہونی فوجی جارحیت کی حمایت کے بعد صیہونی فوج نے غزہ شہر پر حملے شدید کر دیے ہیں اور کل رات شدید فضائی حملوں کے بعد آج زمینی پیش قدمی کا آغاز کر دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی پر مبنی جنگ کو شروع ہوئے 711 دن ہو چکے ہیں اور کل رات سے غاصب صیہونی فوج نے غزہ شہر پر شدید ترین بمباری کی ہے جبکہ آج سے زمینی حملے اور پیش قدمی کی خبریں آ رہی ہیں۔ غزہ شہر پر صیہونی فوج کے حملوں میں شدت ایسے وقت آئی ہے جب امریکہ کے وزیر خارجہ مارک روبیو مقبوضہ فلسطین کے دورے پر ہے۔ کل رات کی شدید بمباری میں صبح تک دسیوں فلسطینی شہید ہو جانے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ یہ حملے پوری طرح امریکہ کی حمایت سے کیے جا رہے ہیں۔ صیہونی جنگی طیاروں، ہیلی کاپٹرز اور توپ خانے نے غزہ شہر کے کئی حصوں جیسے الدرج محلے میں واقع الزہرا اسکول اور رہائشی عمارتوں، النصیرات مہاجر کیمپ کے شمالی حصے، شہر کے مرکز میں شیخ رضوان محلے، مغرب میں الشاطی مہاجر کیمپ، جنوب میں تل الہوا، دیر البلح شہر میں السوق روڈ اور غزہ شہر کے شمال میں الامن العام علاقے میں رہائشی عمارات، البریج مہاجر کیمپ اور کئی دیگر علاقوں کو نشانہ بنایا ہے۔ غزہ شہر کے الشوای چوک سے ملبے کے نیچے سے دو بچوں کی لاشیں نکالی گئی ہیں جبکہ 30 افراد اب تک ملبے نیچے دبے ہوئے ہیں۔
اسی طرح غزہ شہر کے جنوب میں الخضریہ محلے میں 4 فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔ غزہ شہر کے شمال میں الامن العام محلے میں ملبے کے نیچے سے 8 فلسطینیوں کی لاشیں نکالی گئی ہیں جبکہ 40 فلسطینی اب بھی ملبے کے نیچے دبے ہوئے ہیں۔ عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین نے اپنے بیانیے میں صیہونی وزیر جنگ یسرائیل کاتس کے گستاخانہ بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا: "غزہ کا شہر امریکہ کے دیے گئے میزائلوں کی وجہ سے آگ میں جل رہا ہے لیکن ہماری عوام استقامت اور مزاحمت کے ذریعے دشمن کے اوہام کو جلا کر راکھ کر دے گی۔" یاد رہے صیہونی رژیم کے وزیر جنگ نے غزہ شہر پر شدید فضائی حملوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے تمسخر آمیز لہجے میں کہا تھا کہ "غزہ آگ میں جل رہا ہے۔" اخبار ایگسیوس نے صیہونی حکام کے بقول دعوی کیا ہے کہ صیہونی فوج پیر کے دن غزہ شہر پر فوجی قبضہ جمانے کے لیے زمینی حملے کا آغاز کر دے گی۔ اس اخبار نے مزید لکھا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ شہر پر زمینی کاروائی کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔
اس امریکی اخبار کے بقول امریکی وزیر خارجہ مارک روبیو نے صیہونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو بتایا ہے کہ ٹرمپ حکومت غزہ پر زمینی حملے کی حمایت کرتی ہے اور تاکید کی ہے کہ صیہونی فوج کم ترین وقت میں غزہ شہر پر قبضہ مکمل کرے۔ اخبار ایگسیوس نے اسی طرح ایک اعلی سطحی اسرائیلی حکومتی عہدیدار کے بقول فاش کیا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ مارک روبیو نے اسرائیلی حکام سے غزہ پر زمینی حملہ روک دینے کی درخواست نہیں کی ہے۔ ایک امریکی حکومتی عہدیدار نے اخبار ایگسیوس کو بتایا تھا کہ: "ٹرمپ حکومت اسرائیل کو نہیں روکے گی اور اسے غزہ جنگ سے متعلق اپنے فیصلوں پر عملدرآمد کی اجازت دے گی۔" ایگسیوس نے ایک امریکی حکومتی عہدیدار کے بقول لکھا: "غزہ کی جنگ ٹرمپ کی جنگ نہیں ہے بلکہ نیتن یاہو کی جنگ ہے اور مستقبل میں جو کچھ بھی ہو گا اس کی ذمہ داری نیتن یاہو پر ہو گی۔"