اسرائیلی فوج نے غزہ شہر کے مغرب میں واقع الشاطی کیمپ میں پناہ گزینوں کے خیمے پر بمباری کی۔ فلسطینی ریڈ کریسنٹ نے اطلاع دی ہے کہ تل الهوی محلے میں الجمعیہ کے یروشلم ہسپتال کے قریب پناہ گزینوں کے خیموں پر اسرائیلی فضائی حملے میں کئی فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ میں جاری صیہونی فوج کی نسل کشی کے دوران 24 گھنٹے میں 69 شہید اور 221 زخمی ہو گئے، امدادی کارکنوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ فلسطینی وزارت صحت کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں 69 فلسطینی شہید اور 221 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ شہداء میں سے دو کی لاشیں ملبے سے نکالی گئی ہیں۔ آج صبح سے اب تک اسپتالوں میں 12 امدادی کارکن شہید اور 172 سے زائد زخمی داخل ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے غزہ شہر کے مغرب میں واقع الشاطی کیمپ میں پناہ گزینوں کے خیمے پر بمباری کی۔ فلسطینی ریڈ کریسنٹ نے اطلاع دی ہے کہ تل الهوی محلے میں الجمعیہ کے یروشلم ہسپتال کے قریب پناہ گزینوں کے خیموں پر اسرائیلی فضائی حملے میں کئی فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔

مزید یہ کہ غزہ شہر کے مشرقی الزیتون محلے میں ایک آباد مکان پر اسرائیلی بمباری سے 5 فلسطینی شہید ہوئے، جبکہ غزہ شہر کے مغرب میں الجلاء سٹریٹ پر شہریوں کے ایک گروپ کو نشانہ بنانے سے 3 مزید شہید ہوئے۔ غزہ کے جنوبی علاقے میں، خان یونس شہر کے جنوب مغرب میں امدادی سامان کے منتظرین پر اسرائیلی فوج کی گاڑی سے فائرنگ کے نتیجے میں 6 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوئے۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق، 7 اکتوبر 2023ء سے اب تک اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ پٹی میں 55,706 شہید اور 130,101 زخمی ہو چکے ہیں۔ جبکہ 18 مارچ 2025ء سے اسرائیلی جنگ کی تجدید کے بعد سے 5,401 شہید اور 18,060 زخمی ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ اب بھی کئی شہداء اور زخمی ملبے کے نیچے دبے ہوئے ہیں جن تک ریسکیو ٹیمیں اور سول ڈیفنس کی رسائی نہیں ہو پا رہی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پناہ گزینوں کے فلسطینی شہید اسرائیلی فوج پر اسرائیلی غزہ شہر کے زخمی ہوئے ہوئے ہیں شہید اور

پڑھیں:

غزہ میں خوراک حاصل کرنے کے لیے جمع ہجوم پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ، 51 فلسطینی شہید

اسرائیل کی طرف سے غزہ میں راشن حاصل کرنے کے لیے جمع ہونے والے ہجوم ہر فائرنگ سے 51 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔

اسرائیلی فوج نے فائرنگ اس وقت کی جب غزہ کے علاقے خان یونس میں لوگوں کی بڑی تعداد اسرائیلی اور امریکی خوراک کی تقسیم کے مراکز تک پہنچنے کی کوشش کر رہی تھی۔

اسرائیل کی جانب سے اس سے قبل بھی تقریباً روزانہ کی بنیاد پر خوراک اور امداد تقسیم کی جگہوں پر فائرنگ کے واقعات پیش آرہے ہیں تاہم اسرائیلی فوج انہیں ‘انتباہی فائرنگ’ قرار دیتی ہے۔

غزہ میں امداد تقسیم کرنے کے یہ مراکز ایک نجی کمپنی، غزہ ہیومینٹری فاؤنڈیشن (GHF) کے ذریعے چلائے جا رہے ہیں جسے امریکا اور اسرائیل کی حمایت حاصل ہے تاہم اقوام متحدہ سمیت دیگر غیرجانبدار اداروں نے اس تنظیم کے ذریعے امداد کی تقسیم کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

مئی کے آخر سے اب تک غزہ میں امدادی مراکز سے مدد حاصل کرنے کے دوران 300 سے زیادہ لوگ ہلاک اور 2 ہزار سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔

مارچ کے مہینے سے جاری اسرائیلی ناکہ بندی کی وجہ سے غزہ میں اشیائے خورونوش کی فراہمی محدود ہے اور فلسطینی خاندانوں کو خوراک کی شدید قلت اور غذائی بحران کا سامنا ہے۔ گزشتہ مہینے سے کچھ امداد غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی تھی تاہم اس دوران امداد لینے کے لیے جمع ہونے والے ہجوم پر فائرنگ کے متعدد واقعات بھی پیش آئے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امدای سامان خان یونس خوراک کی قلت غزہ فائرنگ

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں امداد کے لیے جمع افراد پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ، 11 فلسطینی شہید
  • اسرائیل کے غزہ پر حملے نہ رکے، 24 گھنٹوں میں مزید 67 سے زیادہ فلسطینی شہید
  • اسرائیلی فورسز کی خوراک کے متلاشی افراد پر گولہ باری، مزید 65 فلسطینی شہید
  • غزہ میں خوراک کے متلاشی ہجوم پر اسرائیلی ٹینکوں کی فائرنگ، 59 فلسطینی شہید
  • اسرائیلی فورسز کی فائرنگ ،جنوبی غزہ میں امداد کے منتظر 50 فلسطینی شہید
  • غزہ میں خوراک حاصل کرنے کے لیے جمع ہجوم پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ، 51 فلسطینی شہید
  • اسرائیلی فورسز کی فائرنگ، جنوبی غزہ میں امداد کے منتظر 45فلسطینی شہید، درجنوں افراد زخمی
  • غزہ: خوراک کی تلاش میں نکلے شہریوں پر اسرائیلی حملے‘ 65 فلسطینی شہید
  • ( غزہ میں اسرائیلی درندگی )خوراک کے متلاشی 59 بھوکے فلسطینی شہید