اسرائیلی فوج نے ہزاروں افراد پر فائرنگ کی اور متعدد گولے داغے، ترجمان سول ڈیفنس ایجنسی

اسرائیلی فوج نے غزہ میں امداد کیلئے جمع ہونے والے فلسطینیوں پر فائرنگ کردی۔ برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق امدادی کارکنوں اور طبی ماہرین کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز غزہ پر اسرائیلی فائرنگ اور حملوں میں کم از کم 33 افراد جان سے گئے جن میں 11 فلسطینی بھی شامل ہیں۔ اس حوالے سے حماس کے زیر انتظام سول ڈیفنس ایجنسی کے ترجمان نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے ہزاروں افراد پر فائرنگ کی اور متعدد گولے داغے، یہ لوگ مرکزی صلاح الدین روڈ پر امداد کیلئے جمع تھے۔اس کے علاوہ اسرائیل نے شمالی اور جنوبی غزہ میں بھی حملے کیے جس کے نتیجے میں 19 افراد شہید ہو گئے۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: اسرائیلی فوج

پڑھیں:

غزہ میں 17 سالہ اسپورٹس چیمپیئن بھوک سے شہید، وزن صرف 25 کلو رہ گیا

اسرائیلی محاصرے اور امدادی سامان کی شدید قلت کے باعث غزہ میں بھوک کا شکار ایک 17 سالہ فلسطینی نوجوان جاں بحق ہوگیا۔

مقامی اسپتال اور اہلِ خانہ کے مطابق عاطف ابو خاطر نامی نوجوان کو شدید غذائی قلت کی حالت میں غزہ سٹی کے الشفاء اسپتال میں داخل کیا گیا تھا جہاں وہ ہفتے کے روز دم توڑ گیا۔

عاطف کے خاندان نے بتایا کہ اُس کا وزن 70 کلوگرام سے گھٹ کر صرف 25 کلوگرام رہ گیا تھا جو عام طور پر ایک 9 سالہ بچے کا وزن ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: غزہ: اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے 62 فلسطینی شہید، زیادہ تر امداد کے متلاشی تھے

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اس کے اہل خانہ اور جاننے والوں کا کہنا ہے کہ وہ ایک مقامی اسپورٹس چیمپیئن تھا مگر مسلسل بھوک اور غذائی قلت نے اُسے ہڈیوں کا ڈھانچہ بنا دیا اور بالآخر اُس کی موت واقع ہوگئی۔ وہ غزہ میں غذائی قلت کے ہزاروں سنگین مریضوں میں سے ایک تھا۔

الجزیرہ کی جانب سے تصدیق شدہ ویڈیو میں عاطف کے اہل خانہ کو اُس سے آخری وداع کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو میں اُس کی کمزور اور نحیف لاش ایک سفید کفن میں لپٹی ہوئی نظر آتی ہے اور ایک رشتہ دار کو اُس کے پسلیوں پر انگلی پھیرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جو واضح طور پر نمایاں تھیں۔

الشفاء اسپتال کے ڈائریکٹر کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں غزہ بھر میں کم از کم 7 افراد بھوک اور غذائی قلت سے ہلاک ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:  غزہ میں بھوک سے مزید 6 افراد شہید، متحدہ عرب امارات اور اردن نے امداد کی فضائی ترسیل شروع کردی

غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی جنگ کے آغاز کے بعد سے اب تک کم از کم 169 فلسطینی، جن میں 93 بچے شامل ہیں، بھوک اور غذائی قلت کے باعث جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

اقوامِ متحدہ اور دیگر عالمی ادارے بارہا خبردار کر چکے ہیں کہ اسرائیلی ناکہ بندی کے سبب غزہ میں قحط جیسی صورتحال پیدا ہو چکی ہے، جہاں لاکھوں افراد روزانہ کی بنیادی خوراک سے بھی محروم ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل امداد بھوک خوراک غزہ فلسطین قحط

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں دہشتگردوں کی فائرنگ، مولانا رجب علی بنگش کے بیٹے سمیت 2 شہید
  • کراچی میں دہشتگردوں کی فائرنگ، مولانا رجب علی بنگش کے بیٹے سمیت 3 شہید
  • غزہ، صیہونی فورسز نے مزید 62 فلسطینیوں کو شہید کر دیا
  • غزہ میں 17 سالہ اسپورٹس چیمپیئن بھوک سے شہید، وزن صرف 25 کلو رہ گیا
  • اسرائیلی جارحیت جاری، غزہ میں امدادی مراکز پر حملے، 57 فلسطینی شہید
  • اسرائیلی فوج کی طرف سے فلسطینی بچوں کو سر اور سینے میں گولیاں مار کر شہید کرنے کا انکشاف
  • بنوں میں پولیس چوکی پر حملہ پسپا،3 دہشتگرد ہلاک ،پولیس اہلکار شہید  
  • غزہ: اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے 62 فلسطینی شہید، زیادہ تر امداد کے متلاشی تھے
  • غزہ: بھوک نے مزید 12 افراد کی جان لے لی، اسرائیلی حملوں میں 100سے زائد فلسطینی شہید
  • غزہ میں خونریزی کا نیا سلسلہ: ایک دن میں 111 شہید، بھوک سے مزید اموات