فوٹو: فائل

سندھ ہائی کورٹ نے منشیات کی رقم، 10 ہزار روپے نہ دینے پر بچے کے اغوا اور قتل کے مقدمے کی سماعت کے دوران ملزمان کی دو سزائیں برقرار رکھنے کا حکم دے دیا۔

سندھ ہائی کورٹ میں عمر قید اور جرمانے کی سزا کے خلاف ملزمان کی جانب سے دائر کی گئی اپیل پر سماعت ہوئی۔

عدالت نے دورانِ سماعت ملزمان کی سزا میں ترمیم کرتے ہوئے مقدمے سے دہشت گردی کی دفعات خارج اور ملزمان کے خلاف قتل اور اغوا کے جرم میں دو بار عمر قید کی سزا برقرار رکھنے کا حکم دے دیا۔

 عدالت نے ملزمان کو فی کس دو لاکھ روپے بھی مقتول کے ورثا کو ادا کرنے کا حکم دیا۔

پراسیکیوشن نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان نے منشیات کی رقم 10 ہزار نہ دینے پر 11 سال کے بچے کو چاکیواڑہ سے اغوا کیا تھا، بعدازاں بچے کی جلی ہوئی لاش بغدادی سے ملی تھی، ملزمان اور مغوی بچے کے ماموں کے درمیان منشیات کی خریداری اور ادائیگی کا تنازع تھا۔

پراسیکیوشن کے مطابق مقدمے میں شریک ملزم رحمان ڈکیت کا بیٹا ساربان پولیس مقابلے میں مارا جا چکا ہے۔

عدالت نے دورانِ سماعت اپنے ریمارکس میں کہا کہ پراسیکیوشن کا کیس واقعاتی شواہد، اعترافی بیان، برآمدگی اور سائنسی شواہد پر مضبوط ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: منشیات کی ملزمان کی کا حکم کی سزا

پڑھیں:

شرح سود برقرار رکھنے پر عاطف اکرام شیخ کی تنقید

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251028-06-26

 

کراچی(بزنس رپورٹر)فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عاطف اکرام شیخ نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے پالیسی ریٹ کو 11 فیصد پر برقرار رکھنے کے فیصلے کو موجودہ معاشی حالات کے تناظر میں” معاشی ترقی کے  اہداف کے بر خلاف”قرار دیتے ہوئے اس پر سخت تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے کاروباری اعتماد کو نقصان پہنچے گا اور مجموعی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ عاطف اکرام شیخ نے زور دیا کہ موجودہ افراطِ زر کی شرح کو مدنظر رکھتے ہوئے پالیسی ریٹ کو 7 فیصد تک لایا جانا چاہیے ؛تاکہ ،معاشی حقائق کے مطابق فیصلہ سازی نظر آئے اور اقتصادی ترقی کی رفتار تیز کی جا سکے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر شرح سود میں فیڈریشن کی تجاویز کے مطابق کمی کر دی جاتی تو حکومت کے قرضوں کا بوجھ تقریباً 3,500 ارب روپے تک کم ہو سکتا تھا؛ جس سے حکومتی مالیاتی دباؤ میں نمایاں کمی آتی۔انہوں نے مزید بتایا کہ حکومت کے اپنے اعداد و شمار کے مطابق ستمبر 2025 میں مہنگائی کی شرح 5.6 فیصد تک گر چکی ہے۔ پاکستان میں شرح سود خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے۔ انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ بلند شرح سود سے کاروباری سرگرمیاں متاثر ہوتی ہیں اور سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاروباری ترقی اور مسابقت کے لیے ضروری ہے کہ پالیسی ریٹ کو سنگل ڈیجٹ میں لایا جائے۔ایف پی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر ثاقب فیاض مگوں نے کہا کہ بلند شرح سود پیداواری لاگت میں اضافہ کرتی ہے؛ جس سے افراطِ زر میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ اگر شرح سود کو سنگل ڈیجٹ پر لایا جائے تو پیداواری لاگت میں کمی آئے گی؛ اشیائے ضرورت سستی ہوں گی اور افراطِ زر میں مزید کمی ممکن ہوگی۔ انہوں نے وضاحت کی کہ بلند شرح سود کی وجہ سے کاروبار کرنے کے لیے مالی وسائل تک رسائی محدود ہو جاتی ہے؛ جس سے معاشی سرگرمیاں سست پڑتی ہیں۔سنیئر نائب صدر نے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے ان وعدوں کی بھی یاد دہانی کروائی کہ کچھ ہی مہینوں میں شرح سود میں کمی لائی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسٹیٹ بینک کا شرح سود برقرار رکھنے کا فیصلہ کاروباری برادری کے لیے ایک مایوس کن اقدام ہے۔ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر و ریجنل چیئرمین سندھ، عبدالمہیمن خان نے خبردار کیا کہ شرح سود کو برقرار رکھنا کاروباری ماحول کو مزید خراب کرے گا؛ سرمایہ کاری میں کمی لائے گا اور معاشی بحالی کے عمل کو سست کردے گا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اسٹیٹ بینک اپنی پالیسی پر نظرِ ثانی کرے اور ایسے اقدامات کرے کہ جو کاروبار کرنے میں سہولت فراہم کریں؛ قرضوں کی لاگت کم ہواور معیشت کو فروغ حاصل ہو۔انہوں نے مزید کہا کہ کاروباری برادری پاکستان کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے اور کاروبار دوست مالیاتی پالیسی کہ جس میں شرح سود سنگل ڈیجٹ ہو وہ ملکی صنعتی پیداوار میں اضافے، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور قیمتوں کو مستحکم کرنے کے لیے ناگزیر ہے۔ ہم اسٹیٹ بینک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر ان خدشات کو دور کرنے کے لیے اقدامات کرے اور اپنی پالیسیوں کو معیشت کی ضروریات کے مطابق ڈھالے۔

 

کامرس رپورٹر

متعلقہ مضامین

  • علیمہ خان کی مشکلات میں اضافہ! شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک، ایک اور وارنٹ جاری
  • پاکستانی خواتین سے شادی کرنے والے افغان مردوں کو پاکستانی شہریت دینے کا پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل
  •  سپریم کورٹ: افغان شہریوں کو شہریت دینے سے متعلق پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل
  • ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ پر فردِ جرم عائد، ملزمان کی جج سے تلخ کلامی
  • بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز کی دو کارروائیاں، فتنہ الہندوستان سے تعلق رکھنے والے 18 دہشتگرد ہلاک
  • سپریم کورٹ نے شبلی فراز کی نشست پر سینیٹ الیکشن روکنے کی استدعا مسترد کردی
  • راولپنڈی؛ سانحہ 9 مئی کے 11 مقدمات کی سماعت 13 نومبر تک ملتوی
  • سندھ ہائیکورٹ نے سیل شدہ مخدوش عمارتوں سے سامان نکالنے کی اجازت دے دی
  • شرح سود برقرار رکھنے پر عاطف اکرام شیخ کی تنقید