سندھ کا بجٹ پیش ہونے سے ایک دن پہلے ہمیں کم پیسوں کا کہا گیا، مراد علی شاہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ کل پی پی نے سندھ حکومت کا 17واں بجٹ پیش کیا۔ سندھ کا بجٹ پیش ہونے سے ایک دن پہلے ہمیں کم پیسوں کا کہا گیا۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد ملک اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملے کی مذمت کرتا ہوں۔
پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس میں شرجیل میمن، ناصر شاہ، چیف سیکریٹری سمیت دیگر بھی موجود رہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کچھ اراکین نے قرارداد لانے کا کہا تو ہم نے قانون کے مطابق فیصلہ کیا، اتنے اہم معاملے پر عالمِ اسلام سمیت ہر کوئی بات کر رہا ہے۔ کچھ لوگ انسانیت اور امن پر یقین نہیں کرتے ان کا رویہ دیکھا۔
ان کا کہنا ہے کہ کل بجٹ سیشن تھا، کچھ ممبران نے اس پر بات بھی کی، میں نے تجویز دی کہ اجلاس ملتوی کرکے فوری اجلاس بلا کر اس پر بحث کرتے، دہشتگردی کے خلاف قرارداد منظور ہونے میں رخنہ ڈالنے والوں کی مذمت کرتا ہوں۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ پی پی کے ممبران نے اس قرارداد کو منظور کروایا۔ وفاقی حکومت اگر کہتی ہے کہ ہم آن ٹریک ہیں تو یقین کرنا پڑتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ک ہم سے وعدہ کیا گیا کہ ایک ہزار 9 سو ارب روپے دیں گے، ہم نے اس حساب سے بجٹ بنایا لیکن صوبائی بجٹ پیش ہونے سے ایک دن پہلے خط آیا جو سمجھ سے باہر ہے، جس میں کم پیسوں کا کہا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ 12جون کو موصول ہونے والے خط کہا گیا کہ این ایف سی کےجو پیسے ہیں ان کوخرچ نہ کیا جائے۔ 19سو ارب نہیں96.
وزیر اعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ ہم پہلے ہی آئی ایم ایف پروگرام میں ہیں ہمارا زیادہ تر ٹیکس وفاق اکٹھا کرتا ہے۔ وفاق اپنے وعدے پر پورا اترتا تو انہیں بقیہ پیسے جون میں ہی دے دیتے، لیکن صوبوں کو بڑی رقم بچا کر رکھنی ہے، خرچ نہیں کرنی۔
ان کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی شرط کے مطابق ہمیں 299 ارب کا سرپلس دکھانا تھا، وفاق سے کہتا ہوں کہ آپ صوبوں سے جو وعدے کرتے ہیں وہ نبھایا کریں، تنخواہیں تو ہم روک نہیں سکتے، اس لیے فنڈز کی کمی کا نقصان ترقیاتی کاموں میں ہوتا ہے۔ رواں سال 1460 جاری اسکیمیں مکمل کریں گے۔
مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ صاف پانی کے لیے 90 ارب روپے کی اسکیمیں شروع کررہے ہیں، روڈ نیٹ ورک پر اس مرتبہ وفاق سے بھی کافی منصوبے لیے ہیں، وفاقی ترقیاتی پروگرام میں 86 ارب روپے رکھوائے جن میں بڑے منصوبے روڈز کے ہیں۔ اس بجٹ میں کراچی کے لیے 236 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے منصوبے اس کے علاوہ ہیں، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے منصوبے پی ایس ڈی پی کا حصہ نہیں ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ1 ہزار بسوں، ڈی سالنیشن پلانٹس کے منصوبے اس کے علاوہ ہیں، میگا منصوبوں کا مطلب ہےکہ وہ منصوبہ جو اسی سال مکمل کیا جائے، ہمارے پاس انجنیئرز کی اتنی تعداد نہیں کہ ایسی اسکیمیں شروع کر دیں، اس وقت 12 اسکیمیں ساڑھے17 ارب روپے کی لاگت سے جاری ہیں جبکہ مزید2 اسکیموں میں مرغی خانہ برج، کورنگی کازوے، جام صادق پل ہیں، حب ڈیم کہ بڑی اسکیم بھی اس پی ایس ڈی پی میں شامل نہیں ہیں۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کا کہنا ہے کہ مراد علی شاہ ان کا کہنا وزیر اعلی ارب روپے بجٹ پیش کہا گیا کہا کہ کا کہا
پڑھیں:
پیپلزپارٹی کا این اے 129 کی خالی ہونے والی نشست پر ضمنی الیکشن لڑنے کا اعلان
میڈیا سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ نون سے ہمارا ایسا کوئی معاہدہ نہیں کہ پیپلزپارٹی ضمنی الیکشن میں نون لیگ کے مد مقابل الیکشن نہیں لڑے گی۔ اسلام ٹائمز۔ پیپلزپارٹی نے میاں اظہر کے انتقال کے بعد خالی ہونے والی این اے 129 کی نشست پر ضمنی الیکشن لڑنے کا اعلان کردیا۔ میڈیا سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل پیپلزپارٹی نیر بخاری کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ نون سے ہمارا ایسا کوئی معاہدہ نہیں کہ پیپلزپارٹی ضمنی الیکشن میں نون لیگ کے مد مقابل الیکشن نہیں لڑے گی۔
انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو بیرون ملک ہیں آج میں ان سے مشاورت کروں گا، مشاورت کے بعد جلد پیپلزپارٹی کے امیداروں سے درخواسیتیں لینے کی تاریخ دوں گا۔ نیر بخاری کا مزید کہنا تھا کہ ہم حلقہ این اے 129 سے الیکشن لڑنے کے لئے اپنا پراسیسز مکمل کریں گے۔ واضح رہے گزشتہ عام انتخابات میں پیپلزپارٹی کے امیدوار اورنگزیب برکی تھے، جو میاں اظہر سے الیکشن ہار گئے تھے۔