ملک کو مزید ترقی کی بلندیوں پر لیکر جانا ہے، وزیراعظم کا یوم پاکستان پر پیغام
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیراعظم محمد شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہمارا سفر ختم نہیں ہوا بلکہ ملک کو مزید ترقی کی بلندیوں پر لے کر جانا ہے۔
یوم پاکستان پر اپنے پیغام میں وزیراعظم نے کہا کہ قومی دن پر تمام پاکستانیوں کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں، 23 مارچ مسلمانوں کی تاریخ میں اہم سنگ میل کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ایسی ریاست کا تصور پیش کیا گیا جہاں مسلمان وقار وار آزادی سے رہیں، ہم نے پاکستان کی معیشت کو ترقی کی راہ پرگامزن کیا۔
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان ہمارے آباؤ و اجداد کی قربانیوں اور طویل جدوجہد کا ثمر ہے، مملکت خداداد پاکستان عظیم نعمت کبریٰ ہے ہمیں اس کی قدر کرنی چاہیے۔
ایاز صادق نے کہا کہ آج پاکستان کو بہت سے چیلنجوں کا سامنا ہے، قومی یکجہتی اور باہمی اتحاد ان چیلنجز پر قابو پانے کے لیے ناگزیر ہے۔ 23 مارچ 1940 کو برصغیر کے مسلمانوں نے علیحدہ وطن کے قیام کا عزم کیا، یوم پاکستان ہم سب کےلیے تجدید عہد کا دن ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ 23 مارچ ہمیں اسلاف کی ان قربانیوں اور جدو جہد کی یاد دلاتا ہے جو انہوں نے مادر وطن خاطر دیں، آج ملکی ترقی کے لیے تمام طبقات کو بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔
انہوں نے پاکستان کو آج دہشتگردی کے ناسور کا سامنا ہے، دہشتگردی جیسے ناسور سے نمٹنے کے لیے قومی اتحاد اور اتفاق رائے ناگزیر ہے، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سیکیورٹی فورسز اور قوم نے لازوال قربانیاں دی ہیں۔ پوری قوم قربانیاں دینے والے سیکیورٹی فورسز کے بہادر جوانوں کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ آج سیاسی قیادت کو باہمی اختلافات بھلا کر ملکی ترقی کے لیے یکجا ہونا ہوگا۔ قومی یکجہتی اور ہم آہنگی کے فروغ سے پاکستان کے مستقبل کو تابناک بنایا جا سکتا ہے، ہمیں آزادی کی نعمت کی قدر کرتے ہوئے ملکی استحکام، ترقی اور خوشحالی کے لیے کام کرنا ہوگا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کامیابی کا انحصار پالیسی استحکام، تسلسل اور قومی اجتماعی کاوشوں پر ہے،احسن اقبال
اسلام آباد(نمائندہ خصوصی ) وفاقی وزیرمنصوبہ بندی،ترقی وخصوصی اقدامات پروفیسراحسن اقبال نے کہاہے کہ کامیابی کا انحصار پالیسی استحکام، تسلسل اور قومی اجتماعی کاوشوں پر ہے،ماضی میں سیاسی عدم استحکام اور پالیسیوں کے تسلسل میں کمی نے ملک کو نقصان پہنچایا۔ یہ بات انہوں نے پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس (پائیڈ) اسلام آباد کیمپس میں اورینٹیشن ڈے 2025 کے موقع پرتقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔اورینٹیشن ڈے پر ایم فل اور پی ایچ ڈی کے نئے سکالرز کاخیرمقدم کیاگیا۔ تقریب میں تعارفی سیشنز، پائیڈ کی تحقیقی کتب کی نمائش، ڈاکیومنٹریز اور انٹریکٹو پروگرامز شامل تھے تاکہ طلبہ کو اکیڈمک قواعد و ضوابط سے آگاہ کیا جا سکے۔ مہمانِ خصوصی وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات اور چانسلر پائیڈ پروفیسر احسن اقبال نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ پائیڈ میں داخلہ صرف تعلیمی سفر کا آغاز نہیں بلکہ پاکستان کے مستقبل کو تحقیق، جدت اور پالیسی سے سنوارنے کا موقع ہے۔انہوں نے کہا کہ پائیڈ اپنی نوعیت کا منفرد ادارہ ہے جہاں تعلیم کے ساتھ عملی تحقیق کو یکجا کیا جاتا ہے اور طلبہ کو براہ راست حکومتی پالیسی سازی کے عمل میں شامل ہونے کا موقع ملتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ وڑن 2010 اور وڑن 2025 جیسے منصوبوں کے باوجود سیاسی عدم استحکام اور پالیسیوں کے تسلسل میں کمی نے ملک کو نقصان پہنچایا جبکہ اس کے مقابلہ میں چین، ویتنام اور بنگلہ دیش ترقی کی راہ پر آگے بڑھ گئے۔ انہوں نے کہا کہ اب پاکستان ’’چوتھی پرواز’’ پر ہے اور اس میں کامیابی کا انحصار پالیسیوں میں استحکام، تسلسل اور قومی اجتماعی کاوشوں پر ہے۔انہوں نے اڑان پاکستان کاذکرکرتے ہوئے کہاکہ برآمدات پر مبنی ترقی ونمو،ڈیجیٹلائزیشن،مصنوعی ذہانت،بائیو ٹیکنالوجی کے ذریعے ٹیکنالوجی کی تبدیلی اور ماحول، موسمیاتی موزونیت کے ذریعہ سے خواک وپانی کاتحفظ،توانائی و بنیادی ڈھانچہ میں اصلاحات، تعلیم، صحت اور سماجی تحفظ کے ذریعے برابری و بااختیاری اس پروگرام کے بنیادی ستون ہیں۔ انہوں نے طلبہ کواعلیٰ معیار، علم کو قومی مسائل کے حل سے جوڑنے اور حوصلہ و تسلسل کے ساتھ آگے بڑھنے کامشورہ دیتے ہوئے کہاکہ پائیڈ کے سکالرز ملک کے اگلے محققین اور پالیسی ساز ہیں جن کی دانش اور محنت پاکستان کو خوشحالی اور استحکام کی راہ پر ڈال سکتی ہے۔