ملک سے ڈالر کے اخراج میں 100 فیصد سے زائد اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)رواں مالی سال کے پہلے آٹھ ماہ کے دوران غیر ملکی سرمایہ کاری پر منافع اور ڈیویڈنڈز کا اخراج دوگنا سے بھی زیادہ ہوگیا۔
میڈیا رپورٹ میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد و شمار کے حوالے سے لکھا گیا ہے کہ مالی سال 25 میں جولائی تا فروری کے دوران منافع کا اخراج 103.94 فیصد بڑھ کر 1.
زیادہ منافع کا اخراج پابندیوں میں آسانی کی علامت ہے، لیکن ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر تسلی بخش سطح سے نیچے رہے ہیں۔
سشانت سنگھ راجپوت کی موت کا کیس 4 سال بعد بند،اداکارہ ریا چکرورتی کیلئے کلین چٹ
غیر ملکی سرمایہ کاروں نے ڈالر کے اخراج پر اسٹیٹ بینک کی پابندیوں پر تنقید کی تھی، اور آئی ایم ایف نے پاکستان کو ڈیفالٹ جیسی صورتحال سے بچانے کے بعد ملک پر اس پالیسی کو تبدیل کرنے کے لیے زور دیا تھا۔
اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ آٹھ ماہ کے دوران خوراک کے شعبے سے منافع کا اخراج سب سے زیادہ 29 کروڑ 20 لاکھ ڈالر، جبکہ توانائی کے شعبے نے اسی عرصے میں 23 کروڑ 30 لاکھ ڈالر باہر بھجوائے۔ فنانس (عام طور پر بینکوں) نے 19 کروڑ 10 لاکھ ڈالر واپس بھیجے۔
اس وقت اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 11.14 ارب ڈالر ہیں جو بڑھتی ہوئی درآمدات اور بیرونی قرضوں کی ادائیگیوں کو پورا کرنے کے لیے ناکافی ہیں۔ خوش قسمتی سے، پاکستان پہلے ہی ترسیلات زر کے ذریعے گزشتہ سال کے مقابلے میں 5 ارب ڈالر زیادہ وصول کر چکا ہے۔
علی امین گنڈاپور نے اسلام آباد میں اپنا قیام طویل کرلیا
مزید :ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: کا اخراج
پڑھیں:
دریائوں اور آبی ذخیروں میں پانی کی صورتحال
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 ستمبر2025ء) تربیلا، منگلا اور چشمہ کے آبی ذخائر میں پانی کی آمد و اخراج، ان کی سطح اور بیراجوں میں پانی کے بہائو کی صورت حال حسب ذیل رہی۔دریا ئے سندھ میں تربیلاکے مقام پر آمد ایک لاکھ 53ہزار 400کیوسک اور اخراج ایک لاکھ 53ہزار کیوسک، کابل میں نوشہرہ کے مقام پر آمد 22ہزار 900کیوسک اور اخراج 22ہزار 900کیوسک، خیرآباد پل پر آمد ایک لاکھ 57ہزار 200کیوسک اور اخراج ایک لاکھ 57ہزار 200کیوسک،جہلم میں منگلاکے مقام پر آمد 26 ہزار 600کیوسک اور اخراج 9ہزار کیوسک، چناب میں مرالہ کے مقام پر آمد 50ہزار 500کیوسک اور اخراج 43ہزار 300کیوسک ریکارڈ کیا گیا ۔بیراج: جناح میں آمد ایک لاکھ 91ہزار 300کیوسک اور اخراج ایک لاکھ 84ہزارکیوسک، چشمہ میں آمد ایک لاکھ 78ہزار 700کیوسک اوراخراج ایک لاکھ 72ہزار 900کیوسک، تونسہ میں آمد ایک لاکھ 66ہزار 900کیوسک اور اخراج ایک لاکھ 54ہزار 400کیوسک، گدو میں آمد 5لاکھ 3ہزار 800کیوسک اور اخراج 4 لاکھ 75ہزار 300کیوسک، سکھر میں آمد 5لاکھ 62ہزار 200کیوسک اور اخراج 5لاکھ 10ہزار 600کیوسک، کوٹری میں آمد 3لاکھ 6ہزار 100کیوسک اور اخراج 2لاکھ 89ہزار 100کیوسک، تریموں میں آمد 79ہزار 400کیوسک اور اخراج 77ہزار 400کیوسک، پنجند میں آمد ایک لاکھ 48ہزار 900 کیوسک اور اخراج ایک لاکھ 38ہزار 100کیوسک ریکارڈ کیا گیا ۔(جاری ہے)
آبی ذخائر: تربیلا میں ریزروائر کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1402فٹ،ریزروائر میں پانی کی موجودہ سطح 1550.00فٹ،ریزروائر میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1550فٹ اور قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ 5.728 ملین ایکڑ فٹ۔منگلا میں ریزروائر کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1050فٹ،ریزروائر میں پانی کی موجودہ سطح 1238.60فٹ،ریزروائر میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1242فٹ اور قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ 7.005ملین ایکڑ فٹ۔چشمہ میں ریزروائر کا کم از کم آپریٹنگ لیول 638.15فٹ،ریزروائر میں پانی کی موجودہ سطح 649.00فٹ،ریزروائر میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 649فٹ اور قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ 0.311 ملین ایکڑ فٹ۔تربیلا اور چشمہ کے مقامات پر دریائے سندھ، نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل اور منگلا کے مقام پر دریائے جہلم میں پانی کی آمد اور اخراج 24گھنٹے کے اوسط بہائو کی صورت میں ہے ۔