یوم پاکستان ؛شہید ذوالفقار علی بھٹو کو بعدازمرگ اعلیٰ ترین سول ایوارڈ نشان پاکستان عطا کیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)یوم پاکستان کی 85ویں سالگرہ پر مختلف شعبہ ہائے زندگی میں نمایاں خدمات انجام دینے والی شخصیات میں اعزازات کی تقسیم کی تقریب میں سابق وزیراعظم شہید ذوالفقار علی بھٹو کو بعدازمرگ اعلیٰ ترین سول ایوارڈ نشان پاکستان عطا کیا گیا۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق ملک بھر میں یوم پاکستان آج ملی جوش و جذبے سے منایا جا رہا ہے ، دن کا آغاز وفاقی دارالحکومت میں 31 اور صوبائی دارالحکومتوں میں 21،21 توپوں کی سلامی سے ہوا۔فضا پاک فوج کے جوانوں کے اللہ اکبر اور پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھی، مساجد میں وطن عزیز کی سالمیت اور ترقی وخوشحالی کیلئے دعائیں کی گئیں۔یومِ پاکستان کی مرکزی پریڈ ایوان صدر میں ہوئی ، ایف 16، جے ایف 17تھنڈر، جے 10 سی اور میراج طیاروں نے شاندار فلائی پاسٹ کا مظاہرہ کیا۔
شمسی توانائی پالیسی میں تبدیلی نہیں آئی، بجلی قیمت میں کمی کے جامع پیکیج کا اعلان جلد ہوگا: وزیراعظم
یوم پاکستان کے موقع پر ایوان صدر میں اعلیٰ ترین سول اعزازات تقسیم کرنے کی تقریب ہوئی،چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری،چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی تقریب میں شریک ہوئے،خاتون اول آصفہ بھٹو بھی تقریب میں موجود تھیں۔تقریب میں سابق وزیراعظم شہید ذوالفقار علی بھٹو کو بعدازمرگ اعلیٰ ترین سول ایوارڈ نشان پاکستان عطا کیا گیا،ذوالفقارعلی بھٹو کی صاحبزادی صنم بھٹو نے اعزاز وصول کیا۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: یوم پاکستان ترین سول
پڑھیں:
پی ٹی آئی کی وجہ سے آزاد کشمیر کے گزشتہ الیکشن میں جیت کو شکست میں بدلا گیا، اب حکومت بنائینگے: بلاول
اسلام آباد‘ مظفر آباد (نمائندہ خصوصی + نامہ نگار) صدر مملکت آصف علی زرداری اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی آزاد کشمیر پیپلز پارٹی کی قیادت کے ساتھ متعدد ملاقاتوں اور اجلاسوں کے باوجود تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی تاریخ کا اعلان ہو سکا ہے اور نہ ہی وزیراعظم آزاد کشمیر کے طور پر کسی کی نامزدگی کی جا سکی ہے، چیئرمین گزشتہ روز پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد صرف یہ اعلان کر سکے کہ آزاد کشمیر میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہیں، ذرائع نے بتایا ہے کہ پارلیمانی پارٹی کا اجلاس میں قائد ایوان کا نام بھی فائنل نہ ہو سکا جس کے بعد آزاد کشمیر کی قیادت زرداری ہاؤس سے واپس چلی گئی۔ وزیراعظم کے نام پر اختلافات تاحال برقرار ہیں جس کی وجہ وزیراعظم کے منصب کے لئے متعدد امیدوار میدان میں ہیں اور پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی راہنماء اپنے اپنے فیورٹ کے لئے لابی کر رہے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ پارلیمانی پارٹی سردار یعقوب، لطیف اکبر، چوہدری یاسین کے دھڑوں میں تقسیم ہے۔ بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں پیپلزپارٹی آزاد جموں و کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا۔ پریس کانفرنس میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی ٹی آئی کی وجہ سے آزاد کشمیر کے گزشتہ الیکشن میں ہماری جیت کو راتوں رات شکست میں بدل دیا گیا مگر ہم یہاں حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہیں۔کشمیر کے مسائل کا سیاسی حل موجود ہے اور مسائل کا حل نکالنا ہی پیپلز پارٹی کی پہچان ہے۔ کشمیر کی عوام سے وعدہ کرتا ہوں، مایوس نہیں کروں گا، نئے وزیراعظم کا اعلان کشمیر سے ہوگا، اسلام آباد سے نہیں۔ وزیراعظم اور ہمارے رکن قانون ساز اسمبلی عوام کے لیے دستیاب ہوں گے، اگر خدمت نہ ہو سکی تو اس کا ذمہ دار بلاول بھٹو زرادری ہوگا۔ بلاول بھٹو زراداری نے مزید کہا کہ ہم نے گزشتہ الیکشن میں حصہ لیا، اس الیکشن کے وقت عمران خان کی حکومت میں تھی، سب حالات کے باوجود ہم نے الیکشن جیتا تھا، تاہم انہوں نے ہماری جیت کو شکست میں تبدیل کیا۔ غیر سیاسی سوچ کی وجہ سے کشمیر میں ایک سیاسی خلا پیدا کیا گیا، جس کی وجہ سے کشمیر کی عوام کو مقامی و بین الاقوامی سطح پر نقصان ہو رہا ہے۔