اسلام آباد (نیوز ڈیسک) یوم پاکستان کے موقع پر ایوان صدرمیں اعلیٰ ترین سول اعزازات دینے کی تقریب منعقد ہوئی۔

ایوا ن صدر میں سول اعزازات کی تقریب میں چیئرمین سینیٹ یوسف رضاگیلانی،چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری اور خاتون اول آصفہ بھٹوبھی موجود تھیں۔

شہید ذوالفقار علی بھٹو کوملک کیلئےبہترین خدمات پرنشان پاکستان بعدازوفات کا اعزاز دیا گیا، شہید ذوالفقار علی بھٹوکو ملک کیلئے شاندارخدمات پر اعلیٰ ترین سول ایوارڈنشان پاکستان عطاکیا گیا، شہید ذوالفقار علی بھٹوکا اعزازان کی صاحبزادی صنم بھٹو نے وصول کیا۔

تقریب میں ایئرمارشل ریٹائرڈ راجہ شاہدحامد مرحوم کو گراں قدر خدمات کے اعتراف میں نشان امتیازعطاکیا گیا،نشان امتیاز ان کی بیوہ نورین شاہد نے موصول کیا، سلطان علی اکبرالاناکو مالیاتی شعبے میں گرانقدرخدمات پرنشان خدمت عطاکیا گیا۔

ایوان صدر میں منعقدہ تقریب میں ایس پی محمد اعجاز خان(شہید)کو غیر معمولی بہادری کے اعتراف میں ہلال شجاعت عطاکیا گیا، اعجاز خان شہید کا اعزاز ان کی بیٹی نے وصول کیا، ڈی ایس پی علامہ اقبال(شہید)کوغیرمعمولی بہادری کے اعتراف میں ہلال شجاعت عطاکیا گیا جو ان کی بیوہ صائمہ وہاب نے وصول کیا۔

اسی طرح ڈی ایس پی سردارحسین (شہید)کو غیر معمولی بہادری کے اعتراف میں ہلال شجاعت عطاکیا گیا، کانسٹیبل جہانزیب(شہید)کو غیر معمولی بہادری کے اعتراف میں ہلال شجاعت عطاکیا گیا،کانسٹیبل ارشادعلی(شہید)کوغیر معمولی بہادری کے اعتراف میں ہلال شجاعت عطاکیا گیا، ایڈیشنل ایس ایچ اوعدنان آفریدی(شہید)کوغیرمعمولی بہادری کے اعتراف میں ہلال شجاعت عطاکیا گیا۔

اللہ رکھیو(شہید)کوتعلیم کے شعبے میں شاندار خدمات کے اعتراف میں ہلال شجاعت عطاکیا گیا، ڈاکٹر سید توقیر حسین شاہ کوسول سروس میں شاندارخدمات پرہلال امتیازعطاکیاگیا، ڈاکٹر سید توقیر حسین نے مفادعامہ کے شعبے میں گرانقدرخدمات سرانجام دیں۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: شہید کو

پڑھیں:

بتایا جائے اس ایوان کی کیا عزت رہ گئی ہے؟ شبلی فراز کا سوال

سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شبلی فراز نے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کے پروڈکشن آرڈر پر عمل نہیں ہوتا، سینیٹ الیکشن پر الیکشن کمیشن جواب نہیں دیتا، بتایا جائے کہ اس ایوان کی کیا عزت رہ گئی ہے؟

سینیٹ اجلاس کے دوران شبلی فراز نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین سینیٹ پروڈکشن آرڈر جاری کرتے ہیں مگر اس پر کوئی عمل نہیں کرتا۔

شبلی فراز نے مزید کہا کہ چیئرمین سینیٹ نے الیکشن کمیشن کو سینیٹ الیکشن کروانے کا کہا تو اس کا جواب بھی نہیں آیا۔

اُن کا کہنا تھا کہ دلیل دی گئی کہ تاج حیدر کا انتقال ہوا ہے، اس لیے ان کی نشست پر الیکشن ہوگا جبکہ ثانیہ نشتر نے استعفیٰ دیا ہے، اس لیے وہاں الیکشن نہیں ہوسکتا۔

سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن سینیٹرز کا شور شرابہ، ہنگامہ آرائی

پارلیمان کے ایوان بالا سینیٹ کے اجلاس میں اپوزیشن کے بعد حکمران اتحادی پیپلز پارٹی نے بھی احتجاج کیا ۔

قائد حزب اختلاف سینیٹ نے یہ بھی کہا کہ یہاں یہ تماشا بھی ہوا کہ تحریک پر گنتی کا نتیجہ اس لیے جاری نہیں ہوا کہ حکومت ہار گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام سراپا احتجاج اور سخت نالاں ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کا موقف کینالز کے معاملے پر منافقانہ ہے۔

شبلی فراز نے کہا کہ پی پی چیئرمین نے نہروں پر اعتراض اور صدر نے جولائی میں حمایت کی تھی، ہمیں سندھ کے عوام کی پرواہ ہے، یہ مسئلہ صرف سندھ کا نہیں۔

اس دوران کورم پورا نہ ہونے پر سینیٹ اجلاس میں 5 منٹ کا وقفہ بھی کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • سینیٹ اجلاس،نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کی تحریک پر وقفہ سوالات مؤخر
  • ڈیفنس میں  وزیر مریم اورنگزیب کی گاڑی کو حادثہ‘ آنکھ پر معمولی زخم‘ چہرے پر چوٹ
  • غلام حسین کو انٹر بورڈ کراچی کے چیئرمین کا اضافی چارج دینے کی منظوری
  • بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کیلئے پوری قوم متحد ہے، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان
  •  ’’ دھی رانی پروگرام‘‘ میانوالی53‘ خوشاب میں 74 جوڑوں کی شادی 
  • بلوچستان میں پولیو ٹیم کی سکیورٹی پر مامور لیویز اہلکاروں پر حملہ، 2 شہید
  • سپریم کورٹ آف پاکستان میں ایسٹر کی تقریب، مسیحی برادری کی خدمات کا اعتراف
  • خنجراب بارڈر کو سال بھر کیلئے کھول دیا گیا
  • بتایا جائے اس ایوان کی کیا عزت رہ گئی ہے؟ شبلی فراز کا سوال
  • مراد علی شاہ کا ہر قیمت پر نہریں نہ بننے دینے کا اعلان