نائیجر :دہشگردوں کا مسجد پر حملہ، 44 افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
نائیجر (نیوزڈیسک)براعظم افریقا کے ملک نائیجر میں مسجد پر دہشت گردوں کے حملے میں 44 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق نائجر کے دیہی قصبے کوکورو میں جمعہ کو مسجد پر دہشت گردوں نے حملہ کیا۔
وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ یہ وحشیانہ حملہ کوکورو کے دیہی علاقے فامبیتا میں واقع ایک مسجد پر اس وقت کیا گیا جب لوگ نماز ادا کررہے تھے۔
رپورٹ کے مطابق دہشت گردوں نے مسجد کو گھیرے میں لیا اور لوگوں کو نشانہ بنایا، حملہ آوروں نے مقامی بازار اور گھروں کو بھی آگ لگا دی، اقعے کی اطلاع ملنے پر امدادی ٹیمیں اور پولیس فورس موقع پر پہنچ گئی۔
واقعے میں درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے، جنہیں طبی امداد کیلئے اسپتال منتقل کر دیا گیا۔نائیجر وزارت داخلہ کے مطابق افسوسناک واقعے پر حکومت نے 3 روزہ سوگ کا اعلان کردیا۔
وزارت داخلہ کے جاری بیان کے مطابق اس حملے میں 13 افراد زخمی بھی ہوئے، یہ حملہ دوپہر کے قریب اس وقت ہوا جب لوگ مسجد میں نماز کیلئے موجود تھے۔وزارت نے اس حملے کے ذمہ داروں کا تعاقب کرنے اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانے کا عزم ظاہر کیا۔
رپورٹ کے مطابق یہ حملہ ایک ایسے علاقے میں ہوا ہے جو مالی اور برکینا فاسو کی سرحدوں کے قریب واقع ہے، جہاں سالوں سے اسلامی ریاست اور القاعدہ سے وابستہ شدت پسند سرگرم ہیں۔
سابق بنگلا دیشی کپتان تمیم اقبال دوران میچ سینے میں تکلیف کے باعث اسپتال داخل
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
انتظامیہ کو نظر بندیوں، پابندیوں سے کچھ حاصل نہیں ہو گا، میر واعظ
ذرائع کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کے دوران کہا کہ انہیں گزشتہ دو جمعے مسلسل گھر میں نظربند رکھنے کے بعد آج مسجد جانے کی اجازت دی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے انتظامیہ کی طرف سے اپنی بار بار نظر بندی اور نماز جمعہ سے روکنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے کشمیری مسلمانوں کے مذہبی معاملات میں صریح مداخلت قرار دیا۔ ذرائع کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کے دوران کہا کہ انہیں گزشتہ دو جمعے مسلسل گھر میں نظربند رکھنے کے بعد آج مسجد جانے کی اجازت دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کی طرف سے انہیں بار بار گھر میں نظر بند کرنا انتہائی افسوسناک ہے، اس طر ح کے حربوں سے انتظامیہ کو کچھ حاصل نہیں ہو گا اور نہ ہی وہ اس طرح کی کارروائیوں سے تاریخی حقائق تبدیل کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں ہمیشہ سے انتظامیہ سے مطالبہ کرتا آیا ہوں کہ وہ اس طرح کے اقدامات سے باز رہے اور لوگوں کو اپنے بنیادی حقوق کے استعمال کی آزادی دے جن میں مذہبی فرائض کی ادائیگی بھی شامل ہیں۔ میر واعظ نے غزہ کی ابتر انسانی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت جب ہم یہاں پرامن طور جمع ہیں، ہمارے دل غزہ میں اپنے مظلوم بھائیوں اور بہنوں کےل ئے شدید غمزدہ ہیں جو اس وقت ایک سنگین انسانی المیے، غذائی قلت اور قحط کا سامنا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معصوم شہری خاص طور پر بچے کھانے اور پناہ کی تلاش میں بھی وحشیانہ اسرائیلی بمباری کا نشانہ بن رہے ہیں۔ میر واعظ نے کہا کہ ہم اس درندگی کی سخت مذمت کرتے ہیں، اس پر عالمی برادری کی خاموشی ِ افسوسناک ہے، دنیا کا بچوں اور معصوم شہریوں کے قتلِ عام کو نہ روکنا انسانیت کے ضمیر پر ہمیشہ ایک دھبہ رہے گا۔