عید سے قبل بارشوں کے نئے سلسلے کا امکان، بادل کن علاقوں میں برسیں گے؟
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
عید سے قبل بارشوں کے نئے سلسلے کا امکان، بادل کن علاقوں میں برسیں گے؟ WhatsAppFacebookTwitter 0 24 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس)محکمہ موسمیات نے عید الفطر سے قبل ملک میں بارشوں کے نئے سلسلے کا امکان ظاہر کیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق 25 سے 27 مارچ کے دوران بالائی اور وسطی علاقوں میں بارش کا امکان ہے جبکہ پہاڑوں پر ژالہ باری اور برفبافی کا بھی امکان ہے۔
بونیر، دیر، مالاکنڈ، صوابی، چارسدہ، ایبٹ آباد اور پشاور میں 25 سے 27 کے دوران بارش کا امکان ہے جبکہ 25 سے 26 مارچ کے دوران کرک، لکی مروت، وزیرستان اور ڈی آئی خان میں بھی بارش کا امکان ہے، اس دوران ژالہ باری اور پہاڑوں پر برفباری بھی ہو سکتی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق 25 سے 27 کے دوران اسلام آباد، خطہ پوٹھوہار، مری، گلیات میں بارش اور برفباری کا امکان ہے، وسطی پنجاب میں بھی مختلف شہروں میں اسی دوران بارشوں کا امکان ہے۔
سندھ میں 25 اور 26 مارچ کے دوران گرد آلود ہوائیں چلنے کا امکان ہے جبکہ کوئٹہ، زیارت، ژوب، موسیٰ خیل، چمن اور مستونگ سمیت مختلف شہروں میں بارش کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آندھی اور ژالہ بارش کے باعث کھمبوں سولر پینل کو نقصان کا خطرہ ہے، درمیانی سے شدید باعث بالائی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ ہے۔
بالائی پنجاب، اسلام آباد اور کے پی میں مختلف مقامات پر شدید ژالہ باری کا امکان ہے جبکہ آندھی ژالہ باری سے پنجاب اور کے پی میں فصلوں کو نقصان کا خدشہ ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: علاقوں میں کا امکان
پڑھیں:
کلاؤڈ برسٹ (بادل کا پھٹنا) کیا ہے اور ایسا گلگت بلتستان میں بار بار کیوں ہو رہا؟
گلگت بلتستان(نیوز ڈیسک) گلگت بلتستان کے علاقے سکردو اور ملک کے دیگر بالائی علاقوں میں بار بار ہونے والے ’کلاؤڈ برسٹ‘ نے تباہی مچا رکھی ہے۔ لیکن جو پہلے اس تواتر سے نہ ہوا وہ اب کیوں ہو رہا ہے؟ آئیے اسے سمجھتے ہیں۔
”کلاؤڈ برسٹ“، یا بادل کا پھٹ جانا، ایک ایسا قدرتی واقعہ ہے جسے سن کر ایسا لگتا ہے جیسے آسمان پھٹ پرا ہو۔ لیکن یہ ایک مختصر وقت میں ہونے والی بہت زیادہ بارش ہوتی ہے، جو عام طور پر کسی ایک مخصوص علاقے تک محدود رہتی ہے۔ ذرا تصور کریں، آپ باہر کھیل رہے ہوں اور ایک لمحے میں آسمان سے ایسا پانی برسے جیسے ہزاروں بالٹیاں ایک ساتھ انڈیلی جا رہی ہوں—یہی کلاؤڈ برسٹ ہے۔ خاص طور پر اگر ایک گھنٹے میں 10 سینٹی میٹر سے زیادہ بارش صرف 10 کلومیٹر کے علاقے میں ہو، تو سائنسدان اسے کلاؤڈ برسٹ کہتے ہیں۔
یہ عجیب و غریب بارش زیادہ تر پہاڑی علاقوں میں ہوتی ہے۔ کیوں؟ کیونکہ جب گرم ہوا پہاڑ سے اوپر جاتی ہے تو وہ ٹھنڈی ہو کر بارش برسانے لگتی ہے۔ لیکن کبھی کبھار وہ بارش رُک جاتی ہے اور ہوا میں ہی جمع ہوتی رہتی ہے، یہاں تک کہ اچانک وہ تمام پانی ایک دھماکے کی طرح زمین پر گرتا ہے۔
یہ نہ صرف حیرت انگیز ہوتا ہے بلکہ خطرناک بھی! پہاڑوں میں جب ایسا ہوتا ہے تو پانی تیزی سے نیچے بہتا ہے، نالوں میں آ جاتا ہے، اور ساتھ میں لینڈ سلائیڈ یا مٹی کے تودے بھی آ سکتے ہیں۔ شہروں میں یہ پانی گلیوں کو ندی میں بدل دیتا ہے اور لوگ پریشان ہو جاتے ہیں کہ آخر یہ سب کچھ اتنی جلدی کیسے ہو گیا۔
کلاؤڈ برسٹ کے ساتھ اکثر بجلی کی چمک، زور دار آوازیں، تیز ہوائیں اور کبھی کبھار اولے بھی شامل ہوتے ہیں۔
ماہرین کہتے ہیں کہ دنیا کے درجہ حرارت میں اضافے یعنی گلوبل وارمنگ کی وجہ سے ایسے خطرناک موسمی واقعات زیادہ ہو رہے ہیں۔ جب زمین یا سمندر زیادہ گرم ہو جاتے ہیں، تو پانی زیادہ بخارات بن کر اوپر جاتا ہے، آسمان میں بڑے اور گہرے بادل بنتے ہیں، جو پھر اچانک برس پڑتے ہیں۔ اور جب پہاڑوں میں بغیر منصوبہ بندی کے سڑکیں، ہوٹل، یا کالونیاں بنائی جائیں اور درخت کاٹ دیے جائیں، تو یہ خطرہ اور بھی بڑھ جاتا ہے۔
ایسے وقت میں سب سے ضروری بات یہ ہے کہ ہوشیار رہیں۔ محکمہ موسمیات یا مقامی انتظامیہ کی بات سنیں، اگر خطرے کی وارننگ دی جائے تو فوراً کسی اونچی جگہ چلے جائیں۔
یاد رہے، کلاؤڈ برسٹ کو روکنا ہمارے ہاتھ میں نہیں، لیکن تھوڑی سی سمجھداری اور احتیاط سے ہم اپنی جان اور دوسروں کی حفاظت ضرور کر سکتے ہیں۔
Post Views: 3