چین امریکہ تعلقات کی ترقی ایک نئے اہم موڑ پر پہنچ چکی ہے، چینی وزیر اعظم
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
چین امریکہ تعلقات کی ترقی ایک نئے اہم موڑ پر پہنچ چکی ہے، چینی وزیر اعظم WhatsAppFacebookTwitter 0 24 March, 2025 سب نیوز
بیجنگ : چینی وزیر اعظم لی چھیانگ نے بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں چائنا ڈیولپمنٹ فورم 2025 کے سالانہ اجلاس میں شریک امریکی سینیٹر سٹیو ڈیانس اور متعدد امریکی کاروباری افراد سے ملاقات کی۔پیر کے روزلی چھیانگ نے کہا کہ اس وقت چین امریکہ تعلقات کی ترقی ایک نئے اہم موڑ پر پہنچ چکی ہے۔ اقتصادی اور تجارتی تعاون چین امریکہ تعلقات کی ایک اہم بنیاد ہے۔
گزشتہ چند دہائیوں کے دوران چین امریکہ اقتصادی اور تجارتی تعاون کے ٹھوس نتائج برآمد ہوئے ہیں جو دونوں فریقوں کی مشترکہ کوششوں کا نتیجہ ہیں اور ان کی قدر کی جانی چاہیے۔ چین امریکہ تعلقات کو جتنی زیادہ مشکلات کا سامنا ہے، اتنا ہی اہم ہے کہ چین اور امریکہ کے درمیان مجموعی اقتصادی و تجارتی تعاون کا تحفظ کیا جائے ،اسے ترقی کی جائے اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں استحکام کو برقرار رکھا جائے۔ تجارتی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہوتا۔ کسی بھی ملک کی ترقی اور خوشحالی محصولات عائد کرنے سے حاصل نہیں کی جا سکتی بلکہ صرف کھلے پن اور تعاون سے حاصل کی جاسکتی ہے۔ ہمیں باہمی تعاون کو توسیع دینی چاہئے ۔
چین ہمیشہ امریکہ سمیت دنیا بھر کے کاروباری اداروں کو چین میں ترقیاتی مواقع کا اشتراک کرنے کے لئے خوش آمدید کہتا ہے، اور کاروباری اداروں کے معقول مطالبات کو پورا کرے گا، گھریلو اور غیر ملکی مالی اعانت والے کاروباری اداروں کے ساتھ مساوی سلوک کرے گا، اور ایک اچھا کاروباری ماحول پیدا کرنا جاری رکھے گا.
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: چین امریکہ تعلقات کی کی ترقی
پڑھیں:
امریکہ کا دورہ مکمل کرنے کے بعد پاکستانی سفارتی وفد برطانیہ پہنچ گیا
لندن(ڈیلی پاکستان آن لائن) گزشتہ دنوں پاکستان کا سفارتی وفد بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں امریکہ پہنچا تھا جہاں اقوام متحدہ میں مختلف ممالک کے نمائندوں، امریکی کانگریس ارکان اور دیگر حکومتی ارکان سے ملاقاتیں کیں۔
اب پاکستان کا سفارتی وفد امریکہ سے برطانیہ پہنچ گیا۔ لندن میں نجی ٹی وی جیو نیوز سے گفتگو میں پاکستانی سفارتی وفد کے رکن فیصل سبزواری کا کہنا تھاکہ ہم نے اپنا دورہ اقوام متحدہ سے شروع کیا اور پاکستان کا مقدمہ پیش کیا، ہم نے فوجی سبقت دکھائی پھر بھی ہم امن کی دعوت دینے آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چاہتے ہیں کہ عالمی طاقتیں بھارت کو یہ بتائیں کہ دو ایٹمی ممالک ایسے خطرناک ماحول میں آگے نہیں بڑھ سکتے، بھارت کوشش کررہا ہے کہ ایسی استثنیٰ ملے کہ بغیرثبوت کے جارحیت کرے، پہلگام واقعے پر بھی کہا کہ ثبوت پیش کریں لیکن بھارت نے حملہ کردیا۔
ان کا کہنا تھاکہ امریکی محکمہ خارجہ اور ارکان پارلیمنٹ کے سامنے پاکستان کا مؤقف پیش کیا، امن پر مبنی ہمارے مؤقف کو بہت حد تک پذیرائی ملی ہے، خطے میں امن کا پیغام لے کر آئے ہیں یہ بھارت کی ناکامی اور پاکستان کی کامیابی ہے۔
شیری رحمان نے کہا کہ ہم امن چاہتے ہیں، کشمیر پر مذاکرات چاہتے ہیں، بھارتی وفد کے دورے کا جائزہ لے کر پتا چلتا ہے کہ ان کا مقصد صرف پاکستان پر الزام تراشی کرنا ہے۔
سفارتی وفد کے رکن خرم دستگیر خان کہناتھاکہ امریکیوں کا یہ خیال تھا کہ ٹرمپ نے سیز فائر کرادیا، مزید مداخلت کی ضرورت نہیں، ہمارا مشن ان کو یہ سمجھانا تھا کہ بھارت نہ غیر جانب دارانہ انکوائری اور نہ بات کرنا چاہتا ہے، اس لیے دنیا کی مداخلت کی ضرورت ہے۔
بشریٰ انجم بٹ کا کہنا ہے کہ پاکستانی وفد کو نیویارک اور واشنگٹن میں بہت پذیرائی ملی، سندھ طاس معاہدے اور کشمیر پر پاکستان نے اپنا مؤقف بہت عمدہ انداز میں پیش کیا۔
جنوبی وزیرستان میں بچوں کی گاڑی پر فائرنگ
مزید :