اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر کا معاملہ؛ عدالت نے سینیٹ اجلاس کی آئندہ تاریخ طلب کرلی
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
ویب ڈیسک: سینیٹر اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کی درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس نے بابر اعوان سے سینیٹ اجلاس کی آئندہ تاریخ طلب کر لی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے درخواست پر سماعت کی۔ وکیل بابر اعوان عدالت میں پیش ہوئے۔
وکیل بابر اعوان نے کہا کہ گزشتہ سماعت پر فریقین کو نوٹس ہوا تھا کچھ جوابات آگئے ہیں، دو فریقین جیل سپرٹنڈنٹ اور آئی جی جیل خانہ جات کا جواب تاحال نہیں آیا۔
جعلی پاسپورٹس اور ویزے بنانے والے منظم نیٹ ورک کا کارندہ گرفتار
قائم مقام چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ابھی سینیٹ کا اجلاس تو نہیں ہے نا؟
بابر اعوان نے بتایا کہ نہیں اجلاس تو نہیں لیکن سینیٹ کمیٹی کا اجلاس ہو رہا ہے، جس کمیٹی کا اجلاس ہے اس نے بھی کہا کہ پیش کریں۔
قائم مقام چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ عید کے بعد کی تاریخ رکھ دیتے ہیں تب تک آپ آئندہ سینیٹ اجلاس کی تاریخ پتہ کر لیں۔
عدالت نے سینیٹر اعجاز چوہدری کی درخواست پر سماعت 8 اپریل تک ملتوی کر دی۔
گوجرانوالہ سے 4 انسانی سمگلرز گرفتار
Ansa Awais Content Writer.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: قائم مقام چیف جسٹس بابر اعوان
پڑھیں:
جعلی و غیر ضروری کیسز کا خاتمہ؛ مقدمے کیلیے درخواست گزار کا عدالت آنا لازمی قرار
لاہور:ہائی کورٹ نے جعلی و غیر ضروری کیسز کے خاتمے کے لیے درخواست گزار کا مقدمات کے لیے عدالت آنا لازمی قرار دے دیا۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم نے پنجاب کی ماتحت عدالتوں میں جعلی اور غیر ضروری مقدمات کی روک تھام کے لیے بڑا اور تاریخی فیصلہ سنا دیا۔
عدالتی فیصلے کے بعد اب مدعی یا درخواست گزار کو خود عدالت میں پیش ہونا لازم ہوگا اور بائیو میٹرک کے بغیر کوئی بھی کیس درج نہیں ہوسکے گا۔ فیصلے کے مطابق پنجاب بھر کی ماتحت عدالتوں میں اب کسی بھی قسم کا مقدمہ دائر کرنے کے لیے مدعی کی بائیو میٹرک تصدیق لازمی قرار دی گئی ہے۔
درخواست گزار کی تصویر بھی ویب کیمرے سے لی جائے گی تاکہ کسی اور کی جگہ مقدمہ دائر نہ ہو سکے۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نے یہ فیصلہ لاہور ہائیکورٹ کی انتظامی کمیٹی کی منظوری کے بعد کیا۔ اس سلسلے میں پنجاب کے تمام سیشن ججز کو باقاعدہ مراسلہ بھجوا دیا گیا ہے۔
مراسلے میں مقدمات دائر کرنے کے نئے ایس او پیز بھی جاری کر دیے گئے ہیں، جس کےمطابق اب درخواست گزار کو عدالت میں اسپیشل کاؤنٹر پر جا کر بائیو میٹرک تصدیق کروانا ہوگی۔
وائس چیئرمین پنجاب بار کونسل عرفان صادق تارڑ نے چیف جسٹس کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے جعلی اور بے بنیاد کیسز کی حوصلہ شکنی ہوگی۔
قانونی ماہرین کا خیال ہے کہ اس نظام سے عدالتی وقت اور وسائل کا ضیاع کم ہوگا اور انصاف کی فراہمی میں شفافیت بڑھے گی۔