UrduPoint:
2025-06-12@09:19:47 GMT

کینیڈا میں قبل از وقت قومی انتخابات کا اعلان

اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT

کینیڈا میں قبل از وقت قومی انتخابات کا اعلان

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 24 مارچ 2025ء) کینیڈا میں قبل از وقت قومی انتخابات کا اعلان

کینیڈا کے نئے وزیر اعظم مارک کارنی نے کہا کہ انہیں امریکی صدر ٹرمپ کی طرف سے لاحق خطرے سے نمٹنے کے لیے ایک مضبوط مینڈیٹ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے 28 اپریل کو ملک میں عام انتخابات کا اعلان کر دیا ہے، جب کہ یہ اکتوبرمیں ہونا تھے۔

وزیر اعظم مارک کارنی نے کہا کہ انہیں صدر ٹرمپ کی طرف سے لاحق خطرے سے نمٹنے کے لیے ایک مضبوط مینڈیٹ کی ضرورت ہے۔

کینیڈا کے نئے وزیر اعظم مارک کارنی کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت 'مضبوط مثبت مینڈیٹ‘ چاہتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے محصولات کا نفاذ ''ہماری زندگیوں کے سب سے اہم خطرات‘‘ میں سے ایک ہے۔

(جاری ہے)

کارنی نے کہا، ''امریکہ ہمیں توڑنا چاہتا ہے، تاکہ ہم پر قبضہ کر سکے ، لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔

‘‘

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کینیڈا پر محصولات عائد کرنے پر اور اسے امریکہ کی 51 ویں ریاست کے طور پر الحاق کی دھمکی کے بعد سے دو دیرینہ اتحادی اور بڑے تجارتی شراکت دار امریکہ اور کینیڈا کے درمیان تعلقات خراب ہو چکے ہیں۔ کارنی کا بیان دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں تلخی کی شدت کوظاہر کرتا ہے۔

ٹرمپ کا کینیڈا کو51 ویں امریکی ریاست بنانے کی پیشکش کا اعادہ

کارنی کی جانب سے قبل از وقت انتخابات کا اعلان کیے جانے کے بعد کینیڈین عوام اب 28 اپریل کو اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

کینیڈا میں اصل میں اس سال اکتوبر میں انتخابات ہونے والے تھے۔

کارنی نے کہا کہ انہوں نے فوری انتخابات کا فیصلہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کیا ہے کہ ان کے ملک کو زیادہ مضبوط مینڈیٹ والی حکومت ملے۔ یہ پڑوسی ملک امریکہ کے ساتھ تجارتی جنگ اور صدر ٹرمپ کی کینیڈا کو امریکہ کی 51 ویں ریاست بنانے کی بار بار کی دھمکی کو ذہن میں رکھتے ہوئے اہم ہے۔

کارنی کا مزید کہنا تھا، ''ہمیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سخت اقدامات سے نمٹنے اور ایک ایسی معیشت بنانے کے لیے ایک واضح اور مثبت مینڈیٹ کی ضرورت ہے، جس سے سب کو فائدہ ہو۔‘‘

سابق وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے استعفے کے بعد کارنی نے چودہ مارچ کو کینیڈا کے وزیر اعظم کے طور پر حلف لیا تھا۔

وائٹ ہاؤس نے کارنی کے ریمارکس پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا فوری طور پر کوئی جواب نہ دیا۔

کارنی کے لیے راستہ آسان نہیں

کینیڈا میں حکمران لبرل پارٹی کے رہنما مارک کارنی کے ملک میں قبل از وقت عام انتخابات کے اس اعلان سے انتخابی مہم کا آغاز ہو گیا ہے۔ اس میں کارنی کو ان کے اہم حریف کنزرویٹو پارٹی کے پیئر پولییور سے سخت مقابلے کا سامنا ہو گا۔

مارک کارنی کا کہنا ہے کہ پولییور کا نقطہ نظر ڈونلڈ ٹرمپ کے نقطہ نظر سے ’’غیر معمولی طور پر مماثلت‘‘ رکھتا ہے۔

دریں اثنا پولییور نے اپنی مہم کا آغاز کرتے ہوئے ٹیکسوں میں کٹوتی، قدرتی وسائل کو 'استعمال‘ کرنے اور کینیڈا میں ملازمتوں کے مواقع واپس لانے پر زور دیا ہے۔

کینیڈین پارلیمنٹ کے 343 رکنی ہاؤس آف کامنز میں 172 سیٹیں حاصل کرنے والی پارٹی حکومت بنانے کی حقدار ہو جاتی ہے لیکن اگر کوئی بھی پارٹی اکثریت حاصل نہیں کرتی، تو سب سے زیادہ نشستیں حاصل کرنے والی جماعت کو عام طور پر حکومت بنانے کا موقع دیا جاتا ہے، جس کے لیے ''ہاؤس کا اعتماد‘‘ حاصل کرنا ضروری ہوتا ہے۔

رائے عامہ کے تازہ ترین جائزوں کے مطابق بیالیس فیصد لوگوں نے کنزرویٹوز کی حمایت کی جب کہ حکمران لبرل پارٹی کو صرف سینتیس فیصد ووٹروں کی حمایت حاصل ہے۔

اس دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح طور پر کہا ہے، ''مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ وہاں کون جیتے گا، ہم بہرحال اپنے منصوبوں کو آگے بڑھائیں گے۔‘‘

ادارت: مقبول ملک

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ انتخابات کا اعلان کارنی نے کہا مارک کارنی کینیڈا میں کینیڈا کے کارنی کا ٹرمپ کی کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

لاس اینجلس میں مظاہروں میں تیزی‘ میئر نے ایمرجنسی اور کرفیو کے نفاذ کا اعلان کردیا

لاس اینجلس(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 جون ۔2025 )ریاست کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس میں امیگریشن کے خلاف جاری مظاہروں میں تیزی آنے کے بعد میئر کی جانب سے ایمرجنسی لگانے اور کرفیو کے نفاذ کا اعلان کر دیا گیا ہے لاس اینجلس کی میئر کیرن بیس اور پولیس چیف جم میکڈونل نے کرفیو کے نفاذ کے حوالے سے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ مقامی ایمرجنسی کے باعث شہر کے مرکز (ڈاﺅن ٹاﺅن) میں توڑ پھوڑ روکنے کے لیے کرفیو نافذ کر دیا ہے.

(جاری ہے)

میئر کیرن بیس کے مطابق یہ کرفیو رات آٹھ بجے سے لے کر صبح چھ بجے تک نافذ العمل ہوگا جو متعدد دن جاری رہے گا یاد رہے کہ لاس اینجلس میں یہ مظاہرے غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف چھاپوں کے سلسلے میں پیدا ہونے والی بدامنی کے نتیجے میں شروع ہوئے تھے جن سے نمٹنے کے لیے ٹرمپ نے 4000 نیشنل گارڈز اہلکار تعینات کر دیے تھے صدر ٹرمپ کے اس اقدام کے خلاف کیلی فورنیا کے گورنر گیوم نیوسم نے شدید ردعمل ظاہر کیا اور کہا ہے کہ وہ صدر ٹرمپ کے اس اقدام کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے.

سٹی میئر کے مطابق یہ صرف ایک مربع میل کے علاقے تک محدود ہے اور جو کچھ اس ایک مربع میل میں ہو رہا ہے وہ پورے شہر کو متاثر نہیں کرے گا یہ کوئی پورے شہر کا بحران نہیں ہے کرفیو کی تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پورے شہر میں احتجاج کے باعث بے تحاشا نقصان ہوا ہے کل منتخب نمائندوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ دوبارہ مشاورت کی جائے گی تاہم توقع ہے کہ یہ (کرفیو) چند دنوں تک برقرار رہے گا .

پریس کانفرنس کے دوران پولیس چیف جم میکڈونل نے کہا کہ مسلسل بڑھتے ہوئے انتشار کے بعد انسانی جانوں کو بچانے اور املاک کی حفاظت کے لیے کرفیو ایک ضروری اقدام ہے انہوں نے واضح کیا کہ جو لوگ کرفیو کی خلاف ورزی کریں گے انھیں گرفتار کیا جائے گا تاہم کام پر جانے والے افراد اور میڈیا کے نمائندے اس سے مستثنیٰ ہوں گے انہوں نے کہا کہ احتجاج کے آغازسے اب تک ہم نے غیر قانونی اور خطرناک رویے میں تشویشناک اضافہ دیکھا ہے ہنگاموں میں ملوث افراد میں سے 197 افراد کو اب تک گرفتار کیا جا چکا ہے.

پولیس چیف جم میکڈونل نے کہا کہ کرفیو کا اطلاق نہ تو اس مخصوص علاقے میں رہنے والے شہریوں پر ہوگا، نہ بے گھر افراد پر اور نہ ہی منظور شدہ میڈیا پر کیلیفورنیا کے گورنر گیون نیوسم نے ٹرمپ کی جانب سے 4000 نیشنل گارڈز کی تعیناتی کی شدید تنقید کی ہے. گورنر گیون نیوسم نے کہا کہ نیشنل گارڈز کی خدمات کا احترام کرتے ہیں تاہم یہ وہ مرد و خواتین ہیں جنہیںغیر ملکی جنگ کے لیے تربیت دی گئی ہے نہ کہ مقامی سطح کے احتجاج یا قانون نافذ کرنے کے لیے نہیں انہوں نے صدر ٹرمپ پر تنقید کی اور کہا کہ یہ صرف لاس اینجلس میں مظاہروں کی بات نہیں ہے یہ ہم سب کی بات ہے یاد رہے کہ کیلیفورنیا میں امیگریشن کسٹمز انفورسمنٹ کے افسران کی جانب سے شہر بھر میں چھاپے مارے جانے کے بعد جمعے کے روز شہر کے مرکزی علاقے کے باہر مظاہرے شروع ہوئے تھے. 

متعلقہ مضامین

  • بنگلہ دیش کے عبوری رہنما محمد یونس کا انتخابات کے بعد اقتدار چھوڑنے کا اعلان
  • ٹرمپ نے امریکا اور چین کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پانے کا اعلان کردیا
  • پاکستان کرکٹ بورڈ نے قومی سلیکشن کمیٹی سے متعلق بڑا اعلان کردیا،تبدیلی کی افواہیں دم توڑ گئیں
  • ٹرمپ نے چین امریکا تجارتی معاہدہ ہونے کا اعلان کردیا
  • لاس اینجلس میں مظاہروں میں تیزی‘ میئر نے ایمرجنسی اور کرفیو کے نفاذ کا اعلان کردیا
  • کینیڈا کیجانب سے امریکا کے حوالے کیا جانے والا پاکستانی شہری کون ہے؟
  • امریکہ میں انارکی کی اجازت نہیں دی جائے گی، صدر ٹرمپ کا دوٹوک اعلان
  • لاس اینجلس مظاہرے: ٹرمپ کا مزید 2 ہزار نیشنل گارڈز تعینات کرنے کا اعلان
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا لاس اینجلس میں مظاہروں پر قابو پانے کے لیے فوجی اہلکار تعینات کرنے کا اعلان
  • کینیڈین وزیرِاعظم کو جی سیون اجلاس کیلئے مودی کو دعوت دینے پر تنقید کا سامنا