UrduPoint:
2025-07-27@12:51:04 GMT

کینیڈا میں قبل از وقت قومی انتخابات کا اعلان

اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT

کینیڈا میں قبل از وقت قومی انتخابات کا اعلان

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 24 مارچ 2025ء) کینیڈا میں قبل از وقت قومی انتخابات کا اعلان

کینیڈا کے نئے وزیر اعظم مارک کارنی نے کہا کہ انہیں امریکی صدر ٹرمپ کی طرف سے لاحق خطرے سے نمٹنے کے لیے ایک مضبوط مینڈیٹ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے 28 اپریل کو ملک میں عام انتخابات کا اعلان کر دیا ہے، جب کہ یہ اکتوبرمیں ہونا تھے۔

وزیر اعظم مارک کارنی نے کہا کہ انہیں صدر ٹرمپ کی طرف سے لاحق خطرے سے نمٹنے کے لیے ایک مضبوط مینڈیٹ کی ضرورت ہے۔

کینیڈا کے نئے وزیر اعظم مارک کارنی کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت 'مضبوط مثبت مینڈیٹ‘ چاہتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے محصولات کا نفاذ ''ہماری زندگیوں کے سب سے اہم خطرات‘‘ میں سے ایک ہے۔

(جاری ہے)

کارنی نے کہا، ''امریکہ ہمیں توڑنا چاہتا ہے، تاکہ ہم پر قبضہ کر سکے ، لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔

‘‘

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کینیڈا پر محصولات عائد کرنے پر اور اسے امریکہ کی 51 ویں ریاست کے طور پر الحاق کی دھمکی کے بعد سے دو دیرینہ اتحادی اور بڑے تجارتی شراکت دار امریکہ اور کینیڈا کے درمیان تعلقات خراب ہو چکے ہیں۔ کارنی کا بیان دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں تلخی کی شدت کوظاہر کرتا ہے۔

ٹرمپ کا کینیڈا کو51 ویں امریکی ریاست بنانے کی پیشکش کا اعادہ

کارنی کی جانب سے قبل از وقت انتخابات کا اعلان کیے جانے کے بعد کینیڈین عوام اب 28 اپریل کو اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

کینیڈا میں اصل میں اس سال اکتوبر میں انتخابات ہونے والے تھے۔

کارنی نے کہا کہ انہوں نے فوری انتخابات کا فیصلہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کیا ہے کہ ان کے ملک کو زیادہ مضبوط مینڈیٹ والی حکومت ملے۔ یہ پڑوسی ملک امریکہ کے ساتھ تجارتی جنگ اور صدر ٹرمپ کی کینیڈا کو امریکہ کی 51 ویں ریاست بنانے کی بار بار کی دھمکی کو ذہن میں رکھتے ہوئے اہم ہے۔

کارنی کا مزید کہنا تھا، ''ہمیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سخت اقدامات سے نمٹنے اور ایک ایسی معیشت بنانے کے لیے ایک واضح اور مثبت مینڈیٹ کی ضرورت ہے، جس سے سب کو فائدہ ہو۔‘‘

سابق وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے استعفے کے بعد کارنی نے چودہ مارچ کو کینیڈا کے وزیر اعظم کے طور پر حلف لیا تھا۔

وائٹ ہاؤس نے کارنی کے ریمارکس پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا فوری طور پر کوئی جواب نہ دیا۔

کارنی کے لیے راستہ آسان نہیں

کینیڈا میں حکمران لبرل پارٹی کے رہنما مارک کارنی کے ملک میں قبل از وقت عام انتخابات کے اس اعلان سے انتخابی مہم کا آغاز ہو گیا ہے۔ اس میں کارنی کو ان کے اہم حریف کنزرویٹو پارٹی کے پیئر پولییور سے سخت مقابلے کا سامنا ہو گا۔

مارک کارنی کا کہنا ہے کہ پولییور کا نقطہ نظر ڈونلڈ ٹرمپ کے نقطہ نظر سے ’’غیر معمولی طور پر مماثلت‘‘ رکھتا ہے۔

دریں اثنا پولییور نے اپنی مہم کا آغاز کرتے ہوئے ٹیکسوں میں کٹوتی، قدرتی وسائل کو 'استعمال‘ کرنے اور کینیڈا میں ملازمتوں کے مواقع واپس لانے پر زور دیا ہے۔

کینیڈین پارلیمنٹ کے 343 رکنی ہاؤس آف کامنز میں 172 سیٹیں حاصل کرنے والی پارٹی حکومت بنانے کی حقدار ہو جاتی ہے لیکن اگر کوئی بھی پارٹی اکثریت حاصل نہیں کرتی، تو سب سے زیادہ نشستیں حاصل کرنے والی جماعت کو عام طور پر حکومت بنانے کا موقع دیا جاتا ہے، جس کے لیے ''ہاؤس کا اعتماد‘‘ حاصل کرنا ضروری ہوتا ہے۔

رائے عامہ کے تازہ ترین جائزوں کے مطابق بیالیس فیصد لوگوں نے کنزرویٹوز کی حمایت کی جب کہ حکمران لبرل پارٹی کو صرف سینتیس فیصد ووٹروں کی حمایت حاصل ہے۔

اس دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح طور پر کہا ہے، ''مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ وہاں کون جیتے گا، ہم بہرحال اپنے منصوبوں کو آگے بڑھائیں گے۔‘‘

ادارت: مقبول ملک

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ انتخابات کا اعلان کارنی نے کہا مارک کارنی کینیڈا میں کینیڈا کے کارنی کا ٹرمپ کی کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

خطے میں کشیدگی کو "کم" کرنے پر شاہِ اردن کیجانب سے ٹرمپ کو "خراج تحسین"!

ایک ایسے وقت میں کہ جب انتہاء پسند امریکی صدر نے خطے کے تمام ممالک کیخلاف جاری غاصب صیہونی رژیم کی انسانیت سوز جارحیت کی اندھی حمایت کا اعلان کر رکھا ہے، انتہاء پسند امریکی صدر کیساتھ اپنی ٹیلیفونک گفتگو میں اردنی بادشاہ نے خطے میں کشیدگی کو "کم" کرنے کی مبینہ کوششوں پر امریکی صدر کو "خراج تحسین" پیش کیا ہے!! اسلام ٹائمز۔ اردنی بادشاہ عبداللہ دوم نے علاقائی صورتحال بالخصوص غزہ اور شام کے حوالے سے انتہاء پسند امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ تفصیلی صلاح مشورے کئے ہیں۔ مقامی میڈیا کے مطابق اپنی ٹیلیفونک گفتگو میں عبداللہ دوم نے غزہ کے خلاف جاری انسانیت سوز اسرائیلی جنگ کے خاتمے اور اس خطرناک و تباہ کن صورتحال کی شدت میں کمی لانے سمیت غزہ کی پٹی کے تمام علاقوں میں انسانی امداد کے داخلے کو یقینی بنانے کے لئے، تمام کوششوں کو بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیا۔

اردنی میڈیا کے مطابق شاہ اردن نے، خطے میں کشیدگی کو کم کرنے کے لئے ٹرمپ کی مبینہ کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ اردن پورے خطے میں امن کے حصول اور سلامتی و استحکام کو یقینی بنانے کے لئے امریکہ و دیگر بااثر ممالک کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔ اردنی شاہ نے شام میں کشیدگی کو کم کرنے کے حوالے سے عمان و واشنگٹن کے درمیان انجام پانے والی قریبی ہم آہنگی کی کامیابی کا ذکر کرتے ہوئے خطے میں کشیدگی کو "کم" کرنے پر امریکی صدر کو "خراج تحسین" پیش کیا اور مزید کہا کہ شامی استحکام و خودمختاری کو برقرار رکھنا ضروری ہے!

متعلقہ مضامین

  • بنگلہ دیش سیاسی میدان سجنے کو تیار، آئندہ چند روز میں انتخابی تاریخ کا اعلان متوقع
  • تھائی لینڈ-کمبوڈیا جنگ نے پاک بھارت کشیدگی یاد دلا دی، امریکی صدر ٹرمپ 
  • حماس نے ٹرمپ کے غزہ مذاکرات ناکامی سے متعلق بیان کو مسترد کر دیا
  • خطے میں کشیدگی کو "کم" کرنے پر شاہِ اردن کیجانب سے ٹرمپ کو "خراج تحسین"!
  • ڈونلڈ ٹرمپ تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کی جنگ رکوانے کی کوششوں میں لگ گئے
  •   ٹرمپ نے تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کی جنگ روکنے کی کوششوں کا آغازکردیا
  • اب حماس کا قصہ تمام کردو، ڈونلڈ ٹرمپ کا اسرائیل کو مشورہ
  • اب حماس کا قصہ تمام کرو؛ ڈونلڈ ٹرمپ کا اسرائیل کو مشورہ
  • ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز کےلیے قومی اسکواڈ کا اعلان
  • سینیٹر ٹیڈ کروز نے 9 دسمبرکو امریکی سیاست کا بدنام لمحہ کیوں قرار دیا؟