یوکرین جنگ کے حوالے سے روس اور امریکا کے مابین سعودی عرب کے شہر ریاض میں ہونے والے مذاکرات ختم ہوگئے ہیں۔

یہ مذاکرات قریباً 12 گھنٹوں پر مشتمل تھے جس کا اعلامیہ آج جاری کیا جائے گا۔

یہ مذاکرات ایک ایسے وقت میں ہورہے ہیں جب امریکا میں نئی ٹرمپ انتظامیہ یورپ میں یوکرین اور روس کے درمیان ہونے والی تباہ کن 3 سالہ جنگ کو ختم کرنے کے لیے کوششیں کررہی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: یوکرین اور امریکا کے درمیان ریاض میں نتیجہ خیز مذاکرات ہوئے، یوکرینی وزیردفاع

اس سے قبل امریکا نے یوکرین کے ساتھ سعودی عرب میں ہی مذاکرات کیے تھے جنہیں امریکی اور یوکرینی حکام نے مثبت پیش رفت قرار دیا تھا۔

وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ روس سے ہونے والے مذاکرات کا ایک مقصد بحیرہ اسود میں تجارتی جہازوں پر حملوں کو روکنا بھی ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ امریکا روس۔یوکرین جنگ میں 30 دنوں کی ابتدائی جنگ بندی کی کوششیں بھی کررہا ہے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان مستقل امن معاہدے کی راہ ہموار ہوسکے، اس تجویز پر دونوں محارب فریقین اصولی طور پر متفق ہوچکے ہیں۔

دوسری طرف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان مذاکرات میں دونوں ممالک کے درمیان علاقوں کی نشاندہی اور جنوبی یوکرین میں ایک اہم ایٹمی تنصیب کی امریکا کو حوالگی پر بھی گفتگو ہوئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

پڑھیں:

پاک ایران 3 اہم معاہدے طے، تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا ہوگا، اسحاق ڈار

نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کے درمیان تجارتی تعلقات کو وسعت دینے اور سرمایہ کاری کے نئے دروازے کھولنے کے لیے دونوں ممالک پُرعزم ہیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان تین اہم تجارتی معاہدے طے پا چکے ہیں۔

پاکستان ایران بزنس فورم کے انعقاد کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پاکستان اور ایران مذہبی اور ثقافتی رشتوں میں جڑے ہوئے دیرینہ برادر اسلامی ممالک ہیں، اور اب ان تعلقات کو اقتصادی شراکت داری میں تبدیل کرنے کا وقت آ چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایران اور پاکستان کا 10 ارب ڈالر سالانہ تجارتی ہدف، کئی ایم او یوز پر دستخط، شہباز شریف و مسعود پزشکیان کی مشترکہ پریس کانفرنس

ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک نے دوطرفہ تجارت کا حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا اولین ترجیح ہے تاکہ کاروباری برادری کو سہولت دی جا سکے۔ ’ہمیں دوطرفہ تجارت کے دستیاب مواقع سے بھرپور استفادہ کرنا ہوگا تاکہ دونوں ملکوں کو معاشی فوائد حاصل ہوں۔‘

اس موقع پر وزیر خارجہ نے یہ بھی واضح کیا کہ پاکستان اور ایران شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) اور اکنامک کوآپریشن آرگنائزیشن (ای سی او) جیسے علاقائی فورمز پر مشترکہ مؤقف رکھتے ہیں، جو خطے میں باہمی ہم آہنگی اور ترقی کا عکاس ہے۔

اسحاق ڈار نے بتایا کہ دونوں ممالک کے درمیان 3 اہم تجارتی معاہدے طے پا چکے ہیں۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ پاکستان میں سرمایہ کاروں کو سازگار ماحول اور تمام ممکنہ سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف سے ایرانی صدر پزشکیان کی ملاقات، دونوں رہنماؤں میں کیا گفتگو ہوئی؟

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے معاشی اشاریے مثبت سمت میں گامزن ہیں، اور حکومت سرمایہ کاری کے لیے پُرکشش مواقع پیدا کر رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسحاق ڈار ایرانی صدر پاک ایران بزنس فورم تجارت کا حجم تجارتی معاہدے مسعود پزشکیان نائب وزیراعظم وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • بھارت روسی تیل خرید کر یوکرین جنگ میں مالی معاونت کررہا ہے، ٹرمپ کے مشیر کا الزام
  • پاک ایران 3 اہم معاہدے طے، تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا ہوگا، اسحاق ڈار
  • پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارتی معاہدہ: اقتصادی تعاون کے نئے دور کا آغاز
  • پاکستان اور ایران کے درمیان وفود کی سطح پر بھی مذاکرات ہوں گے،اسحاق ڈار  
  • ایرانی صدر کی وزیر اعظم ہاؤس اسلام آباد آمد، گارڈ آف آنر پیش
  • پاکستان، ایران کے درمیان سالانہ تجارت 8ارب ڈالر تک لے جانے کا ہدف
  • نواز شریف سے ایرانی صدر پزشکیان کی ملاقات، دونوں رہنماؤں میں کیا گفتگو ہوئی؟
  • یوکرین امن مذاکرات پر ٹرمپ ضرورت سے زیادہ توقعات کے باعث مایوسی کے شکار ہیں؛ پوٹن
  • ایران کے صدر مسعود پزشکیان سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے
  • ٹیرف میں کم شرح کے باعث امریکا کو برآمدات میں 20 فیصد اضافہ متوقع