پاکستانی اداکارہ ہانیہ عامر کو برطانوی ایوارڈ سے نواز دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
مقبول اداکارہ ہانیہ عامر کو برطانوی پارلیمنٹ کی جانب سے ایوارڈ سے نواز دیا گیا۔
ہانیہ عامر کو ایوارڈ دینے کی تقریب پاکستانی نژاد رکن پارلیمنٹ افضل خان نے منعقد کی، تقریب میں برطانیہ میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر سمیت دیگر ارکان پارلیمنٹ نے بھی شرکت کی۔
تقریب کے دوران برطانوی ارکان پارلیمنٹ نے ہانیہ عامر سے ملاقات بھی کی اور ساتھ ہی انہیں بتایا کہ وہ ان کے بڑے مداح ہیں۔
سوشل میڈیا پر مختلف ویڈیوز وائرل ہیں، جن میں اداکارہ نے ایوارڈ ملنے پر خوشی اور فخر کا اظہار کیا ہے۔
View this post on Instagram
A post shared by Murtaza Ali Shah (@murtazaviews)
ان کا کہنا تھا کہ یہ ان کے لیے قابلِ فخر ہے کہ وہ پاکستانی کمیونٹی کی نمائندگی کر رہی ہیں، یہاں آنا ان کے لیے باعث فخر ہے، اداکارہ نے مزید کہا کہ انہیں امید ہے کہ ایسے ہی باہمی تعاون سے کام کر کے پاکستان کا نام روشن کرتی رہیں گی۔
واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب کسی پاکستانی کو اس ایوارڈ سے نوازا گیا ہو بلکہ فروری 2025 میں سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری، نومبر 2024 میں ماہرہ خان جبکہ دسمبر 2024 میں فہد مصطفیٰ کو ایوارڈز سے نوازا گیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
برطانوی پارلیمنٹ ہانیہ عامر ہانیہ عامر ایوارڈ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: برطانوی پارلیمنٹ ہانیہ عامر ہانیہ عامر
پڑھیں:
پی ٹی آئی کا بھارتی جارحیت کے حوالے سے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ
اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے بھارت کے جارحانہ بیانات کے پیش نظر متفقہ جواب دینے کے لیے تمام جماعتوں سے بات کرنے اور پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کر دیا۔
پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما علی محمد خان نے ایکسپریس نیوز کے پروگرام ‘سینٹر اسٹیج’ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس فوری بلانا چاہیے، مطالبہ کرتا ہوں کہ حکومت کو آج رات یا کل ہی مشترکہ اجلاس بلا لینا چاہیے تھا۔
انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ سب کو اس اجلاس میں شرکت کرنی چاہیے، حکومت کو کہوں گا کہ اجلاس بلائیں، بانی پی ٹی آئی سمیت تمام جماعتوں کو انگیج کریں۔
علی محمد خان کا کہنا تھا کہ جب پاکستان پر بات آجائے تو ہمیں متفقہ طور پر جواب دینا چاہیے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ قومی یک جہتی چاہیے تو حکومت اپنی ذات سے نکلے، حکومت کو بانی پی ٹی آئی کو ساتھ لانا ہو گا۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ ایک تصویر آجائے جس میں بانی پی ٹی آئی، وزیر اعظم شہباز شریف اور دیگر ایک ساتھ نظر آجائیں، اگر یہ ایک تصویر آ جائے اور بھارت دیکھ لے تو بھارت کی جرات نہیں ہو گی، حکومت انگیج کرے تو میں جا کر بانی پی ٹی آئی سے بات کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو قومی یک جہتی چاہیے تو سب کو انگیج کرے، یہ وقت کھل کر مضبوط فیصلے کرنے کا ہے، بھارتی جارحیت کے خلاف ہم سب ایک ہیں، اکیلے کوئی جنگ نہیں جیت سکتے، ملک کو تقسیم کر کے کوئی جنگ نہیں جیت سکتے، ہمیں پاکستانی بن کر جواب دینا ہے، میرا لیڈر اس وقت جیل میں ہے۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ میرے لیڈر نے کہا تھا کہ ہم جواب دینے کا سوچیں گے نہیں بلکہ جواب دیں گے، پاکستان کے دفاع کے پیچھے ہٹنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
ان کا کہنا تھا کہ قوم انتظار میں ہے کہ نواز شریف کا اس پر کیا جواب آتا ہے، نواز شریف کو خاموشی اختیار نہیں کرنی چاہیے، کھل کر بات کرنی چاہیے۔
علی محمد خان نے کہا کہ سب کو ایک پیج پر ہونا چاہیے، ہم بھائی ہیں، بھائی آپس میں لڑتے بھی ہیں لیکن جب ماں پر بات آ جائے تو بھائی بھائی کے ساتھ کندھا ملا کر کھڑا ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت والے دوست ممالک جائیں، دوست ممالک کو بھی انگیج کریں، حکومت والوں کو سعودی عرب، چین اور روس بھی جانا پڑے تو جائیں، یہ تنقید کا وقت نہیں ہے، ہم مشورہ دینے کا حق رکھتے ہیں کہ اگر ہم حکومت میں ہوتے تو کیا کرتے۔
ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے جو کیا ہے وہ اچھا اقدام ہے لیکن یہ ردعمل ہے، ہمیں پیشگی اقدامات کرنے چاہئیں تھے، ہمیں دشمن کے خلاف تیار رہنا چاہیے تھا۔
علی محمد خان نے کہا کہ بھارت نے ہمارے ملک میں کئی دہشت گردی کے واقعات کیے، افغان طالبان نے کبھی پاکستان پر حملہ نہیں کیا، افغان طالبان نہیں بلکہ کالعدم ٹی ٹی پی نے پاکستان میں حملے کیے ہیں۔