توہین رسالتﷺ کیس میں عدالت کا بڑا فیصلہ، 5 مجرموں کو پھانسی،عمر قید اور 65 لاکھ روپے جرمانے کی سزا
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
توہین رسالت ﷺ اور توہین قرآن پاک کیس میں راولپنڈی کی مقامہ عدالت نے بڑا فیصلہ دیتے ہوئے عدالت 5 مجرمان کو پھانسی ،عمر قید اور 80 سال قید سخت سنا دی۔
رپورٹ کے مطابق عدالت نے فیصلے میں کہا کہ پانچوں مجرمان کو مجموعی 65 لاکھ روپے جرمانہ بھی ادا کرنا ہوگا، مجرمان محمد ارسلان، علی عباس، فیصل ریحان، خرم افضال اور زنیر سکندر کو سزا سنائی گئی۔
مجرمان کے خلاف ایف آئی اے سائبر کرائم نے مقدمہ درج کیا تھا، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طارق ایوب نے فیصلہ سنا دیا۔
فیصلہ بعد پانچوں مجرمان کو اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا، عدالت نے قرار دیا کہ مجرمان نے گھناؤنا جرم کیا ہے یہ کسی رعایت کے مستحق نہیں، مجرمان کو اس وقت تک پھانسی پھندا پر لٹکائے رکھا جائے جب تک موت واقع نا ہو۔
فیصلہ سنائے جانے کے وقت انتہائی سخت سیکیورٹی تھی جبکہ بڑی تعداد میں وکلا اور شہری موجود تھے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مجرمان کو
پڑھیں:
سسرالیوں نے خاتون کو ایک لاکھ 20 ہزار روپے میں فروخت کردیا
بھارت میں شوہر اور بیٹے کی موت کے بعد سسرال والوں نے بیوہ کو ایک لاکھ 20 ہزار روپے میں فروخت کردیا۔
مہاراشٹر سے تعلق رکھنے والی متاثرہ خاتون نے الزام عائد کیا ہے کہ مجھے خریدنے والے شخص نے شادی کے نام پر دو سال تک جسمانی اور ذہنی استحصال کیا اور پھر مجھے بے سہارا چھوڑ دیا۔
خاتون کے مطابق دو سال قبل بہنوئی، ساس، سسر اور بہنوئی، نند نے مل کر گجرات کے شخص کو بیچنے کی سازش رچائی۔
متاثرہ خاتون نے بتایا کہ 80 ہزار روپے میرے سامنے بہنوئی اور بھابھی کو دیے گئے اس کے بعد اس شخص نے جنسی استحصال کیا، بچے کی پیدائش کے بعد وہ گاؤں میں چھوڑ کر چلا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون نے اپنے لاپتہ بیٹے اور بیٹی کو ڈھونڈنے کی فریاد کی ہے۔
سال 2023 میں متاثرہ کے والدین نے پولیس میں شکایت درج کروائی تھی کہ ان کی بیٹی اور پوتے لاپتا ہیں۔ جب آرنی پولیس لاپتا خاتون کی تلاش کر رہی تھی تو انہیں اطلاع ملی کہ خاتون گاؤں میں ہے۔ اس کے بعد پولیس نے خاتون سے پوچھ گچھ کی تو یہ چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا۔
واقعہ ارنی پولیس کی جانب سے لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے شروع کی گئی مہم کے دوران سامنے آیا ہے لیکن خاتون کا بیٹا اور بیٹی تاحال لاپتہ ہیں۔
خاتون کی شکایت کی بنیاد پر چار لوگوں کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے انہیں حراست میں لے لیا گیا ۔