پنجاب: بارشوں کی کمی سے خشک سالی کا الرٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
بارشوں کی کمی کے باعث پی ڈی ایم اے نے پنجاب میں خشک سالی کا الرٹ جاری کر دیا۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق بارشوں کی کمی کے باعث خشک سالی پر صوبے بھر کے کمشنرز، ڈی سیز اور متعلقہ اداروں کو مراسلہ جاری کیا گیا ہے۔
مراسلے میں بتایا گیا ہے کہ محکمۂ موسمیات کے مطابق موسمِ سرما میں 38 فیصد بارشیں کم ہوئیں، جس سے بہاولپور، بہاولنگر اور رحیم یار خان میں خشک سالی کا امکان زیادہ ہے
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ بارشوں کی کمی سے ربیع سیزن کی فصلیں متاثر ہو سکتی ہیں جبکہ چاول کی پیداوار متاثر ہونے سے کسانوں کو نقصان کا اندیشہ ہے۔
مراسلے میں ہدایت کی گئی ہے کہ کسانوں کو ممکنہ آبی قلت کے خدشے سے متعلق پیشگی آگاہ کیا جائے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا کا کہنا ہے کہ تھل اور چولستان میں پانی کی متوقع کمی کے پیشِ نظر انتظامیہ الرٹ رہے، احتیاطی تدابیر سے فصلوں کو ہونے والے نقصان سے بچایا جا سکتا ہے
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بارشوں کی کمی خشک سالی
پڑھیں:
پنجاب حکومت کی گندم جمع کرنے والے کسانوں کے گھر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی
پنجاب حکومت نے گندم کے معاملے پر کسانوں کے گھروں پر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی کرادی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کی زیر صدارت اجلاس کے دوران اپوزیشن رکن رانا شہباز نے ایوان میں کسانوں کے گھر چھاپوں کا معاملہ اٹھایا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے پہلے کسانوں کی گندم نہیں خریدی جس سے کسان کا نقصان ہوا، پھر حکومت نے کہا اپنی گندم اسٹور کر لیں اور اب جب کسان نے گندم جمع کرلی تو کسانوں کے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔
اس پر اسپیکر اسمبلی ملک احمد خان نے معاملے کو انتہائی سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایک کسان نے کسی جگہ گندم رکھی ہے وہاں ظاہر ہے کئی کسانوں نے رکھی ہوگی، اب اسی جگہ کو ذخیرہ اندوزی کہا جائے تو یہ مسئلہ ہے۔
اسپیکر اسمبلی نے سوال کیا کہ ایسی صورت حال میں کسان کہاں جائیں؟ انہوں نے ہدایت کی کہ پنجاب حکومت کسانوں کے مسائل کو حل کرے اور صوبائی وزیر ذیشان رفیق معاملے کو دیکھیں کیونکہ یہ مسئلہ بہت سنجیدہ نوعیت کا ہے۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ کسان سے بائیس سو میں گندم خریدی گئی اور آج قیمت چار ہزار پر چلی گئی ہے، اس کو حکومت کو دیکھنا چاہیے اور گندم جمع کرنے والے کسانوں کے گھروں پر چھاپے نہیں پڑنے چاہیں۔
اس پر پارلیمانی سیکرٹری خالد محمود رانجھا نے کسانوں کے گھروں پر گندم جمع کرنے کے معاملے پر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی کرائی۔