کراچی؛ ٹریفک حادثات میں بڑھتی ہلاکتیں؛ گورنر سندھ کا چیف جسٹس سے مدد لینے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
کراچی:
کراچی میں بڑھتے ٹریفک حادثات اور اس میں ہونے والی ہلاکتوں میں تیز اضافے پر گورنر سندھ نے چیف جسٹس آف پاکستان سے مدد لینے کا فیصلہ کرلیا۔ کامران ٹیسوری جلد ہی چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط لکھیں گے۔
گورنر سندھ اپنے خط میں چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کریں گے کہ ان کے خط کو آئینی پٹیشن میں تبدیل کیا جائے اور شہر قائد میں ٹریفک حادثات کے واقعات پر عدالت عظمیٰ کا لارجر بینچ تشکیل دیا جائے جو کراچی رجسٹری میں اس کیس کی سماعت کرے اور کراچی ٹریفک حادثات میں انسانی جانوں کی اموات کی روک تھام کے لیے مؤثر فیصلہ جاری کرے۔
یہ بات گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے گورنر ہاؤس میں ایکسپریس سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے بتائی۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے کراچی میں ٹریفک حادثات کی روک تھام کے لیے سیاسی مذہبی جماعتوں سول سوسائٹی سے بھی رابطے شروع کردیے ہیں ۔
انہوں نے بتایا کہ عید الفطر کے بعد گورنر ہاؤس میں آل پارٹیز کانفرنس منعقد ہوگی، جس میں پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم پاکستان،جماعت اسلامی،جے یوآئی، عوامی نیشنل پارٹی، تحریک انصاف، مہاجر قومی موومنٹ سمیت دیگرسیاسی و مذہبی جماعتوں،سول سوسائٹی، ٹرانسپورٹرز اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو مدعو کیا جائے گا۔
گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ ان کی مشاورت سے کراچی میں ٹریفک حادثات کی روک تھام کے لیے مؤثر حکمت عملی وضع کی جائے گی۔اس حوالے وہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے بھی رابطہ کریں گے۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے مزید بتایا کہ کراچی میں ٹریفک حادثات کی روک تھام کے لیے مؤثر قانون سازی کے لیے ایم کیوایم پاکستان قومی اور سندھ اسمبلیوں میں قرار دادیں بھی جمع کرائے گی۔اس معاملے کو پارلیمان میں بھی اٹھایا جائے گا۔
کامران ٹیسوری نے کہا کہ وہ اس معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف سے بھی بات کریں گے۔ان رابطوں کا مقصد کراچی کے باسیوں کی زندگی کو محفوظ بنانا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کی روک تھام کے لیے میں ٹریفک حادثات کامران ٹیسوری گورنر سندھ کا کراچی میں چیف جسٹس
پڑھیں:
وفاقی بجٹ 10 جون کو آئے گا، سندھ کا بجٹ 13 جون کو پیش کیا جائے گا، وزیراعلیٰ سندھ
سیہون میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید مراد علی شاہ نے کہا کہ بلاول بھٹو کی ہدایت پر پینے کے صاف پانی اور سولر انرجی پر خاص توجہ دے رہے ہیں، سندھ میں سیلاب متاثرین کے لیے بننے والے 21 لاکھ گھروں میں سے 10 لاکھ گھر مکمل ہو چکے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیرِ اعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ 10 جون کو آئے گا، سندھ کا بجٹ 13 جون کو پیش کیا جائے گا۔ سیہون میں اپنے آبائی گاؤں واہڑ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید مراد علی شاہ نے کہا کہ وفاق سے حتمی اعداد و شمار ملنے کے بعد فیصلہ کریں گے کہ بجٹ میں تنخواہیں کتنی بڑھائی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ منہگائی کے باعث عوام پر بوجھ بڑھ گیا ہے، بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دیا جائے گا۔ وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کہ وفاق بھی تنخواہ دار طبقے کو ٹیکس میں ریلیف دے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو کی ہدایت پر پینے کے صاف پانی اور سولر انرجی پر خاص توجہ دے رہے ہیں، سندھ میں سیلاب متاثرین کے لیے بننے والے 21 لاکھ گھروں میں سے 10 لاکھ گھر مکمل ہو چکے ہیں۔ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ حیسکو، سیپکو اور کے الیکٹرک تینوں ادارے ناکام ہو چکے، خصوصاً سیپکو ناکام ہو چکا، سندھ میں 18 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ وفاق کے ساتھ ہماری بات چیت جاری ہے، تینوں اداروں کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چلانے کے لیے مذاکرات ہو رہے ہیں۔