ٹک ٹاک کا مالک چین کا امیر ترین شخص بن گیا، کتنی دولت کا مالک ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
بیجنگ: ٹک ٹاک کی مالک کمپنی بائیٹ ڈانس کے بانی زینگ یامنگ چین کے سب سے امیر شخص بن گئے ہیں۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق، یہ پہلا موقع ہے جب ٹک ٹاک کے بانی نے چین کے روایتی ارب پتیوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
41 سالہ زینگ یامنگ اس وقت 57.5 ارب ڈالر کی دولت کے مالک ہیں، جس کے ساتھ وہ ایشیا کے تیسرے اور دنیا کے 24 ویں امیر ترین شخص بن چکے ہیں۔ صرف رواں سال میں ان کی دولت میں 13.
دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹک ٹاک جیسے مقبول پلیٹ فارم کے بانی ہونے کے باوجود زینگ یامنگ خود لو پروفائل زندگی گزارنا پسند کرتے ہیں۔ چین کے صوبے فوجیان میں پیدا ہونے والے زینگ کے والدین سرکاری ملازم تھے، اور انہوں نے نآنکی یونیورسٹی سے سافٹ ویئر انجینئرنگ میں گریجویشن کیا۔
زینگ یامنگ نے اپنے کیریئر کا آغاز ایک اسٹارٹ اپ Kuxun سے کیا، جہاں وہ جلد ہی ٹیم لیڈر بن گئے۔ بعد میں، انہوں نے مائیکروسافٹ میں بھی کام کیا لیکن اپنی کمپنی بنانے کے لیے ملازمت چھوڑ دی۔ 2012 میں انہوں نے بائیٹ ڈانس کی بنیاد رکھی، جو آج ٹک ٹاک کے باعث دنیا بھر میں مقبول ہے۔
زینگ یامنگ نے اعتراف کیا کہ وہ شروع میں ٹک ٹاک کا استعمال نہیں کرتے تھے کیونکہ انہیں یہ پلیٹ فارم نوجوانوں کے لیے لگتا تھا۔ لیکن بعد میں، کمپنی کے ملازمین کے لیے ویڈیوز بنانا اور لائکس حاصل کرنا لازمی قرار دے دیا گیا، جس کے بعد انہوں نے خود بھی اس ایپ کا استعمال شروع کیا۔
بائیٹ ڈانس اور ٹک ٹاک کی مقبولیت میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے، اور زینگ یامنگ کا شمار دنیا کے سب سے بااثر ٹیکنالوجی انٹرپرینیورز میں ہوتا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: زینگ یامنگ انہوں نے ٹک ٹاک
پڑھیں:
بجلی کی قیمت میں کتنی کمی کی جانیوالی ہے؟اہم خبرآ گئی
نیپرا نے چار حکومتی پاور پلانٹس کی ٹیرف میں کمی کی درخواست پر سماعت مکمل کرلی، منظوری کی صورت میں بجلی ایک روپے 9 پیسے سستی ہوجائے گی۔چار حکومتی پاور پلانٹس کی ٹیرف میں کمی کی درخواست پر سماعت مکمل کرلی گئی، نیپرا اتھارٹی ڈیٹا کی جانچ پڑتال کرنے کے بعد فیصلہ جاری کرے گی۔
رپورٹ کے مطابق نیپرا کی منظوری کی صورت میں بجلی ایک روپے 9 پیسے سستی ہوگی، درخواست حویلی بہادر شاہ، بلوکی، نندی پور اور گدو 747 پاور پلانٹ نے دی تھی۔حکام کے مطابق گدو پاور پلانٹ کی انشورنس ابھی تک نہیں ہوئی، باقی کی ہوچکی ہے۔ نیپرا نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاور پلانٹ 2014ء سے چل رہا ہے، ابھی تک انشورنس کا تعین ہورہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق نظرثانی معاہدے سے حویلی بہادر شاہ سے 27، بلوکی سے 26 پیسے فی یونٹ سستی بجلی ملے گی، گدو پلانٹ سے 24 پیسے اور نندی پور سے 32 پیسے فی یونٹ سستی بجلی پیدا ہوگی۔حکام کے مطابق نظرثانی معاہدوں سے پاور پلانٹس کی باقی مدت تک 1500 ارب کی بچت ہوگی۔