چین کثیر الجہتی کے لیے بہت مضبوط حمایت کر رہا ہے، ڈپٹی سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
بیجنگ :اقوام متحدہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل گائی رائیڈر نے ، جو چین کے دورے پر ہیں اور پہلی بار بوآؤ ایشیائی فورم میں شرکت کر رہے ہیں ، چائنا میڈیا گروپ کو ایک خصوصی انٹرویو دیا ۔
انٹرویو میں انہوں نے عالمی ترقی میں چین کے کردار کی مکمل تصدیق کی اور کہا کہ وہ اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول میں چین کی مسلسل قیادت کے منتظر ہیں۔رائیڈر کے خیال میں آج دنیا گہری افراتفری کے دور میں ہے ، جغرافیائی سیاسی تنازعات یکے بعد دیگرے رونما ہو رہے ہیں، معاشی اور سماجی عدم توازن بڑھ رہا ہے، اور آب و ہوا کی تبدیلی کا ردعمل حوصلہ افزا نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ چین کے بہت شکر گزار ہیں کہ چین کثیر الجہتی کے لیے بہت مضبوط حمایت کر رہا ہے،حقیقت یہ ہے کہ ہم چین کی جانب سے کثیر الجہتی تعاون کے بغیر مذکورہ چیلنجوں کا مقابلہ نہیں کر سکتے ۔موجودہ عالمی سلامتی کی صورتحال کے تناظر میں رائیڈر نے کہا کہ روس-یوکرین تنازعہ اور فلسطینی-اسرائیل تنازعہ کے علاوہ، اس وقت دنیا میں 50 سے زائد تنازعات رونما ہو رہے ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ امن کے بغیر ترقی برقرار نہیں رہ سکتی۔رائیڈر نے نشاندہی کی کہ چین کا گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو، گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو عالمی ترقی کے لیے چینی حل فراہم کرتے ہیں اور ان تینوں انیشی ایٹوز سے اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔رائیڈر نے مزید کہا کہ وہ چین میں متعدد جگہوں پر جا چکے ہیں لیکن ہائی نان کے اس سفر نے ان پر بہت گہرا اثر چھوڑا ہے، اور ان کے خیال میں یہ جگہ “توانائی سے بھرپور” ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اقوام متحدہ رائیڈر نے کہا کہ
پڑھیں:
اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کو مٹانے کے لیے نسل کشی کر رہا ہے، اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کے آزاد کمیشن آف انکوائری (COI) نے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں فلسطینی عوام کی مقصد کے تحت نسل کشی کر رہا ہے، اور اس جرم کی ذمہ داری اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو، صدر آئزک ہرزوگ اور سابق وزیر دفاع یواف گیلنٹ سمیت اعلیٰ قیادت پر عائد ہوتی ہے۔
کمیشن کی سربراہ اور سابق اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق نوی پیلئی نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ غزہ میں نسل کشی ہو رہی ہے اور یہ سلسلہ جاری ہے۔ اس کی ذمہ داری ریاستِ اسرائیل پر عائد ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں: شاہ چارلس کے سابق مشیر نے برطانیہ کو فلسطینیوں کی نسل کشی میں شریک قرار دیدیا
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق جنگ کے آغاز سے اب تک قریباً 65 ہزار فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ اکثریت کو ایک سے زیادہ بار نقل مکانی پر مجبور کیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ نے غزہ سٹی میں قحط کو سرکاری طور پر تسلیم کیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اکتوبر 2023 سے اسرائیلی حکام اور افواج نے 1948 کے کنونشن برائے انسداد نسل کشی میں بیان کردہ 5 میں سے 4 اقدامات پر عمل کیا ہے، جن میں شامل ہیں:
* گروہ کے افراد کو قتل کرنا،
* ان کو جسمانی یا ذہنی طور پر سنگین نقصان پہنچانا،
* ایسے حالات پیدا کرنا جو ان کی جسمانی تباہی کا باعث بنیں،
* اور ایسی تدابیر نافذ کرنا جو گروہ میں پیدائش کو روک سکیں۔
مزید پڑھیں: فلسطینیوں کی نسل کشی میں کونسی کمپنیاں ملوث ہیں؟ اقوام متحدہ نے فہرست جاری کردی
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ اسرائیلی قیادت کے بیانات اور فوجی کارروائیاں واضح طور پر نسل کشی کی نیت کو ظاہر کرتی ہیں۔ پیلئی نے کہا کہ یہ مظالم اسرائیلی حکام کی اعلیٰ ترین سطح پر ذمہ دار قرار پاتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ کمیشن بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) کے پراسیکیوٹر کے ساتھ تعاون کر رہا ہے اور ہزاروں شواہد ان کے ساتھ شیئر کیے جا چکے ہیں۔
پیلئی نے خبردار کیا کہ بین الاقوامی برادری اسرائیل کی نسل کشی مہم پر خاموش نہیں رہ سکتی، خاموشی اور عدم کارروائی اس جرم میں شراکت داری کے مترادف ہوگی۔
مزید پڑھیں: غزہ میں نسل کشی پر خاموش رہنے والا شریکِ جرم ہے، ترک صدر رجب طیب ایردوان
خیال رہے کہ گزشتہ سال جنوری میں عالمی عدالتِ انصاف (ICJ) نے اسرائیل کو حکم دیا تھا کہ وہ غزہ میں نسل کشی کے اقدامات کو روکے۔ بعد ازاں عالمی فوجداری عدالت نے نیتن یاہو اور یواف گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل اقوام متحدہ غزہ فلسطینی عوام نسل کشی