پی ٹی آئی میں فارورڈ بلاک کی افواہیں، علی امین گنڈاپور کی وزارت اعلی خطرے میں؟
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
پی ٹی آئی میں فارورڈ بلاک کی افواہیں، علی امین گنڈاپور کی وزارت اعلی خطرے میں؟ WhatsAppFacebookTwitter 0 27 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز )عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے سربراہ ایمل ولی خان نے ریاست اور حکومت سے سوال کیا ہے کہ جعفر ایکسپریس دوبارہ شروع تو ہوگئی، لیکن کیا آپ یہ گارنٹی دے سکتے ہیں اس طرح کا واقعہ دوبارہ نہیں ہوگا؟ ایمل ولی خان نے کہا کہ یہ جو ہم نے 50، 60 سال سے کھیل رچایا ہوا ہے اسے ہم اس حد تک لے آئے ہیں کہ یہ کھیل اب ہمارے قابو سے باہر ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کا فل اسٹاپ ہونا چاہیئے، اگر یہ فل اسٹاپ آج نہ ہوا تو کہیں پاکستان کو کل خطرہ نہ ہو۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان میں پاکستان کے وجود کو خطرہ ہے۔ایمل ولی خان نے کہا کہ کہتے ہیں ہم نے دہشتگردوں کی کمر توڑ دی، کیا کمر توڑی آپ نے؟ کمر تو آپ کی ٹوٹی ہے، ریاست کو دیکھو، چار پانچ ہزار دہشتگردوں سے مقابلے کی باتیں کرتے ہیں اور اس طرح کی باتیں کرتے ہیں، کمر آپ دہشتگردوں کی تب توڑو جب دہشتگردی کا خاتمہ کرو، اس کی سہولت کاری کا خاتمہ کرو، اس مائنڈ سیٹ کا خاتمہ کرو۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم اس ملک میں رہ رہے ہیں جہاں ہر طرف انتہا پسند ہیں، ریاستگ بھی انتہا پسند، حکومت بھی انتہا پسند، احتجاج والے بھی انتہا پسند، تو جب سب انتہا پسند ہوں گے تو اس میں پھر تباہی ہوگی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ کوئی پارٹی قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں آئے یا نہ آئے، فرق پڑتا ہے کہ وہاں جو مشورے دئے جائیں ان پر ریاست عمل کرے۔
انہوں نے کہا کہ قوم کو صرف ٹرک کی بتی کے پیچھے لگایا ہوا ہے، یہ ایک نئی جنگ ہے جس میں ہم گھس چکے ہیں، میں نے نیشنل سکیورٹی کونسل کے اجلاس میں بھی کہا کہ یہ اب ہمارے بس کی بات نہیں ہے، یہ صرف انڈیا، افغانستان اور ایران نہیں ہے، یہ افزائش ہے، ایک طرف طالب ہے دوسری طرف امریکہ ہے، ایک نئی کولڈ وار ہے، گرم پانی کی طرف کھچا ہو رہا ہے، یہ باتیں ایک سمجھدار انسان نہیں سمجھ سکتا؟ لیکن ہم اس میں گھس گئے کہ ڈالر آئیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان بیرونی سے زیادہ اندرونی محاذ پر خطرہ ہے۔امریکی ایوان نمائندگان میں پاکستان کے حوالے سے حالیہ بل کے سوال پر انہوں نے کہا کہ امریکہ اگر اتنا جوان بہادر بن رہا ہے تو پہلے اپنے اندر جمہوریت ٹھیک کرے، اپنی ڈیپ اسٹیٹ ختم کرے، پاکستان تو امریکی ماڈل کی پیروی کر رہا ہے۔
شیر افضل مروت کے پی ٹی آئی میں فارورڈ بلاک بننے کے دعوے پر ایمل ولی خان نے کہا کہ مروت صاحب کو تو بالکل بھی سنجیدگی سے نہیں لینا چاہئیے، وہ سنجیدہ بندہ ہے ہی نہیں، میں سمجھتا ہوں کہ وہ اسٹیج ہیومر آرٹسٹ ہے، جو سامنے کھڑا ہوکے لوگوں کو ہنسا دیتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان اگر خود اپنی پارٹی میں فارورڈ بلاک بنائیں ان لوگوں کے خلاف جو فوج کے ساتھ ہیں تو اس صورت میں فارورڈ بلاک بن سکتا ہے۔
کیا علی امین گنڈاپور خیبرپختونخوا کے وزیراعلی رہیں گے؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ علی امین اور شہباز شریف ایک ہی وقت میں تبدیل ہوں گے جو میں سمجھتا ہوں، دونوں ایک ہی جگہ کے بندے ہیں، جب شہباز شریف اور مریم نواز تبدیل ہوں علی امین بھی تبدیل ہوجائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ تینوں کی اسٹرنگ (ڈور) ایک ہی ہے۔پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کا کہنا ہے کہ ہماری جماعت میں بغض کارے ہوئے لوگ ہیں، یہ وہ لوگ ہیں جو کبھی اپنے گھروں سے قدم باہر نہیں رکھیں گے، کسی جلسے یا احتجاج میں نہیں آئیں گے، جب ملٹری کورٹس کا مقدمہ ہوا تو ان میں وہ صاحبان شامل ہیں دوڑ گئے تھے ملک سے باہر بھاگ گئے تھے۔
پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ یہ سب افراد واضح ہوجائیں گے اور عمران خان جانتے ہیں کہ یہ کون لوگ ہیں، جو ذمہ داری انہوں نے مجھے دی ہے کسی وجہس سے دی ہے، تو کون پارٹی کے وفادار ہے کون نہیں ہے، کون صرف شعبدہ بازی کی خاطر کھڑا ہوا ہے یہ سب باتیں عمران خان جانتے ہیں۔
عید کے بعد بنا جے یو آئی کے احتجاج کے سوال پر سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے باقاعدہ اتحادی بننے سے قبل کچھ ایونٹس ایسے ہوسکتے ہیں جن میں وہ اتحادہ نہ ہوتے ہوئے بھی شمولیت اختیار کرسکتے ہیں۔سینیٹر کامران مرتضی کے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد پر تحریری معاہدے کے مطالبے پر سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ یہ ممکن ہے، لیکن اس کیلئے ضروری ہے کہ عمران خان کے ساتھ ہماری مشاورت ہو جو نہیں ہونے دی جا رہی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان نے واضح کہا ہے علی امین گنڈاپور ہمارے وزیراعلی ہیں اور ان کی پوزیشن مستحکم ہے، یہ کسی کی خواہش ہوسکتی ہے، کچھ لوگ ہیں پارٹی کے اندر بھی پارٹی کے باہر بھی جو انتشار پیدا کرنا چاہتے ہیں۔کیا پی ٹی آئی میں فارورڈ بلاک کا خطرہ ہے؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کوئی بہت ہی بیوقوف ہوگا جو اپنی سیاست کو مکمل ختم کرنا چاہتا ہوگا، وہی ایسا کوئی قدم اٹھائے گا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور
پڑھیں:
’شریف خاندان کے اقتدار میں ملکی سالمیت خطرے میں پڑ جاتی ہے‘، پی ٹی آئی رہنماؤں کی حکومت پرسخت تنقید
پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے حکومت پر سخت تنقید کی ہے جب کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ شریف خاندان جب بھی اقتدار میں آتا ہے ملک کی سالمیت خطرے میں پڑ جاتی ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہاں سیاستدان موجود ہیں، ہمیں قومی ہم آہنگی چاہیے، اپکا قومی لیڈر جیل میں پڑا ہوا ہے، ہماری قومی آہنگی آج نہیں رہی کیونکہ آپ نے ایک قومی لیڈر کو جیل میں ڈالا ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آپکے ملک کی اکانومی ختم ہو چکی ہے، شریف خاندان بھارت کے خلاف سخت ایکشن نہیں لے سکتا یہ اُن کے ساتھ کاروبار کرتے ہیں، سخت ایکشن صرف ایک شخص لے سکتا ہے اور وہ بانی پی ٹی آئی ہے۔
عمر ایوب خان نے کہا کہ شریف خاندان جب بھی اقتدار میں آتا ہے ملک کی سالمیت خطرے میں پڑ جاتی ہے، نواز شریف 1997 میں وزیراعظم اور میرے والد وزیرخارجہ تھے، بھارت کا Mig 25 اسلام آباد کے اوپر اُڑا اور دو دو سانک دھماکے کیے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ میرے والد نے ایئرچیف کو کا فائٹر جیٹس دہلی کے اوپر سے اڑا سکتے ہیں تو انہوں نے وزیراعظم کی اجازت مانگی، نواز شریف کی اُس وقت کانپیں ٹانگ گئی تھیں، ایٹمی دھماکوں میں میرے والد سمیت پانچ لوگ تھے جنہوں نے کہا ایٹمی دھماکے ہوں گے، وزیراعظم نواز شریف صبح کلنٹن سے بات کر رہے تھے کہ وہ ڈیل چاہتے ہیں۔
عمر ایوب نے کہا کہ میرے والد نے کہا کہ نیوکلیئر ڈیوائسز سیل ہو چکی ہیں اب چاغی میں دھماکے ضرور ہونگے۔
عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ہمیشہ بتایا گیا کہ ہندوستان سے اپنی حفاظت کرنی ہے، کل جو ایمرجنسی صورتحال پیدا ہوئی وزیراعظم اگر سنجیدہ ہو تو وہ اپوزیشن لیڈرز کو فون کرے، وزیراعظم اپیل کرے، آپ اڈیالہ جیل جائیں اور عمرآن خان سے فوری ملاقات کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کر کروا کر ایک Consensus بنایا جائے، اپوزیشن لیڈرز اس وقت ججوں کے سامنے بھٹک رہے ہوں اور جج صاحب کہتے ہیں 12 بجے آفس سے رپورٹ منگوا رہا ہوں۔
تحریک انصاف نے پانچ مطالبات رکھ دیے
بار اعوان نے کہا کہ مقدمات کے اذاد ٹرائل کئے جائیں، تمام سیاسی کارکنوں کی گرفتاریوں کو ختم کیا جاہے
میڈیا کو اذاد کیا جائے، پاکستان میں فوری طور پر نئے شفاف انتخابات کروائے جائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سارے قوم میں 80-75 فیصد عوام بانی پی ٹی آئی کے ساتھ ہے، حکومت انکھ کھولیں فاشزم کو ختم کرے، ترجیح بنیادوں پر پرانے مقدمات کو ختم کیا جائے، ماڈل ٹاون ون اور ٹو کا مقدمہ ابھی تک زہر التوا ہیں۔
بابر اعوان نے کہا کہ منختب عدالتوں سے منتخب مقدمات پر فیصلے کروائے جارہے ہیں، جلد فراہمی انصاف میں انصاف ختم ہوتا ہے
سپریم کورٹ کے باہر پریس کانفرنس کرتے ہوئے لطیف کھوسہ نے کہا کہ ریاست کے چاروں ستونوں کو برباد کر دیا گیا، ہمارا لیڈر عوام کے دلوں کی دھڑکن ہے، اب انکے ساتھ ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی، وہاں پر عدالتوں احکامات پر ایک کرنل کے احکامات بھاری پڑ جاتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عوام، ملک اور قانون و آئین کیلئے قید و بند کی صعوبتیں برداشت کر رہے ہیں، یہ سب کسی کو بھی قبول نہیں ہے، سندھ کی آج عوام، کسان ، وکلا سب سڑک پر ہیں، آج بھارت کو جرات ہوئی ہے کہ یکطرفہ سندھ طاس معاہدہ ختم کر دیا، ہمارے اتاشی باہر نکال دیے، اتنی جرات پہلے قابل نہیں تھے۔
لطفیف کھوسہ نے کہا کہ اسی حکومت میں یہ سب ہوا، بانی پی ٹی آئی کو رہا کیا جائے، عوام صرف انکے ساتھ کھڑی ہے۔
لطیف کھوسہ نے کہا کہ 26 ترمیم جس انداز ڈھٹائی سے کی گئی سب کے سامنے ہیں، اختر منگل پارلیمنے میں اپنے سینیٹر کو تلاش کر رہے تھے، ہمارے ایم این ایز کو لالچ دی گئی، ہمارے ایم این ایز کو اٹھایا گیا۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ یہ جھوٹ کا نظام یے کفر کا نظام ہوتا ہے، لوگوں پر گولیاں چلائیں گئیں
ہم نے پاکستان کا پانی دشمن سے چھینننا ہے، نینشل سیکورٹی کے تمام معاملات میں عمران خان کا شامل ہونا اہم ہے، بانی پی ٹی آئی جیل میں ہے۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ اب خاموش رہنے کا وقت نہیں، ہم بہت جلد باہر نکلیں گے ہم معمالات کو افہام و تفہیم سے حل چاہتے ہیں۔
ترجمان عمران خان نیاز اللہ نیازی نے کہا کہ ملک کی بقا کیلئے بانی پی ٹی کا وجود لازم ہے اس حکومت کی کوئی پالیسی نہیں، سندھ بلوچستان کے حالات سامنے ہیں ، اج سلامتی کونسل کا اجلاس بغیر خان کے ہو رہا ہے
8 کو قوم نے بانی پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑے ہونے کا فیصلہ دیا، آپ بانی پی ٹی آئی کو مائنس کرنا چاہتے ہیں نہیں کرسکتے، دس مرتبہ ہمیں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات سے روکا گیا۔
پی ٹی آئی کے جنرل سیکریٹری سلمان اکرم راجا نے کہا کہ عمران خان کی خواہش ہے کہ قوم کے سامنے لاقانونیت کی صورتحال رکھی ہے، جواہش ہے کہ یہاں قبرستان کی خاموشی ہو، میرے ساتھ لطیف کھوسہ بابر اعوان نیاز اللہ نیازی علی بخاری موجود ہیں، 26 ترمیم کیساتھ جو رہا ہے وہ عوام کے سامنے رکھیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کا آئین و قانون سے کوئی تعلق نہیں، اج قوم و ریاست کے بیچ کوئی رابطہ نہیں، مجھے جیل سے دومیل دور روکا جاتا ہے، توہین عدالت کی درخواست کو لگنے میں مہینہ لگ جاتا ہے۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ انقلاب قومیں لاتی ہیںاگر مقتدر حلقوں نے ہوش کے ناخن نہ لئے بہت جلد فیصلہ کریں گے، اج ہر جگہ لوگ پانی لوٹے جانے کے خوف سے خوفزدہ ہیں، ضرورت ہے کہ ملک لے لیڈر کو رہا کیا جائے، عمران خان اور قوم کے بیچ آنے والے کو قوم معاف نہیں کرے گی، پاکستان کے عوام کی بات سنو۔