جوہری معاملے پر امریکا سے براہ راست نہیں بالواسطہ مذاکرات کا راستہ ہمیشہ کُھلا ہے، ایرانی صدر
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
عرب میڈیا کے مطابق ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیاں نے امریکی صدر ٹرمپ کے خط کے جواب میں امریکا سے براہ راست مذاکرات کے امکان کو مسترد کیا ہے۔ ایرانی صدر نے اس حوالے سے مزید کہا کہ امریکا سے بالواسطہ مذاکرات کا راستہ ہمیشہ سے کُھلا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران سے جوہری مذاکرات کے مطالبے کے خط کے جواب میں ایران نے براہ راست مذاکرات سے انکار کر دیا ہے۔ تہران سے عرب میڈیا کے مطابق ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیاں نے امریکی صدر ٹرمپ کے خط کے جواب میں امریکا سے براہ راست مذاکرات کے امکان کو مسترد کیا ہے۔ ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے اس حوالے سے مزید کہا کہ امریکا سے بالواسطہ مذاکرات کا راستہ ہمیشہ سے کُھلا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: براہ راست امریکا سے
پڑھیں:
یورینیم کی افزودگی جاری رہیگی، استنبول مذاکرات کے تناظر میں سید عباس عراقچی کا بیان
میڈیا سے اپنی ایک گفتگو میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم نے کبھی بھی ان ممالک کا اعتماد حاصل کرنے میں کوتاہی نہیں کی جو ممکنہ طور پر ہمارے جوہری پروگرام کے بارے میں فکرمند ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ آئندہ کل استنبول میں ڈپٹی سیکرٹریز کی سطح پر ایران اور 3 یورپی ممالک کے درمیان مذاکرات منعقد ہو رہے ہیں۔ اس حوالے سے ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے کہا کہ حالیہ جنگ کے بعد ضروری تھا کہ انہیں آگاہ کیا جائے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا موقف اب بھی مضبوط اور مستحکم ہے۔ یورینیم کی افزودگی جاری رہے گی اور ہم ایرانی عوام کے اس حق سے دستبردار نہیں ہوں گے۔ البتہ ایران کی ہمیشہ سے کوشش رہی ہے کہ اپنے پُرامن جوہری پروگرام کو معقول اور منطقی دائرہ کار میں آگے بڑھائے۔ ہم نے کبھی بھی ان ممالک کا اعتماد حاصل کرنے میں کوتاہی نہیں کی جو ممکنہ طور پر ہمارے جوہری پروگرام کے بارے میں فکرمند ہیں۔
تاہم اس کے بدلے میں ایران کی یہ خواہش ہے کہ ہمارے پُرامن جوہری توانائی کے استعمال اور یورینیم کی افزودگی کے حق کا احترام کیا جائے۔ سید عباس عراقچی نے کہا کہ صبح ہونے والی گفتگو، گزشتہ بات چیت کا تسلسل ہے، جس میں ہمارا موقف بالکل واضح ہے۔ دنیا کو جان لینا چاہئے کہ ہماری پوزیشن میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ ہم ایرانی عوام کے پُرامن جوہری پروگرام بالخصوص یورینیم کی افزودگی کے حق کا مضبوطی سے دفاع کریں گے۔ واضح رہے کہ آئندہ کل، ایران کے جرمنی، فرانس اور برطانیہ سمیت یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے نائب سربراہ کے درمیان مذاکرات کا چھٹا دور منعقد ہو رہا ہے۔ جن میں مذکورہ ممالک کے سیاسی معاونین اور ڈائریکٹر جنرلز شریک ہوں گے۔