جوہری معاملے پر امریکا سے براہ راست نہیں بالواسطہ مذاکرات کا راستہ ہمیشہ کُھلا ہے، ایرانی صدر
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
عرب میڈیا کے مطابق ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیاں نے امریکی صدر ٹرمپ کے خط کے جواب میں امریکا سے براہ راست مذاکرات کے امکان کو مسترد کیا ہے۔ ایرانی صدر نے اس حوالے سے مزید کہا کہ امریکا سے بالواسطہ مذاکرات کا راستہ ہمیشہ سے کُھلا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران سے جوہری مذاکرات کے مطالبے کے خط کے جواب میں ایران نے براہ راست مذاکرات سے انکار کر دیا ہے۔ تہران سے عرب میڈیا کے مطابق ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیاں نے امریکی صدر ٹرمپ کے خط کے جواب میں امریکا سے براہ راست مذاکرات کے امکان کو مسترد کیا ہے۔ ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے اس حوالے سے مزید کہا کہ امریکا سے بالواسطہ مذاکرات کا راستہ ہمیشہ سے کُھلا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: براہ راست امریکا سے
پڑھیں:
صیہونی وزیراعظم اور ڈونلڈ ٹرامپ کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو
اپنی ایک تقریر میں رافائل گروسی کا کہنا تھا کہ ایرانی و امریکی مذاکرات کاروں کو سمجھنا چاہئے کہ مشرق وسطیٰ اور دنیا کا امن، ان مذاکرات کی کامیابی سے وابستہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکہ کے صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" نے صیہونی وزیراعظم "بنیامین نتین یاهو" کے ساتھ اپنی ٹیلیفونک گفتگو کی خبر دی۔ اس رابطے کی تفصیلات بتاتے ہوئے ڈونلڈ ٹرامپ نے کہا کہ میں نے صیہونی وزیراعظم کے ساتھ تجارت اور مختلف امور سمیت ایران کے موضوع پر بات کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمومی طور پر یہ گفتگو بہت اچھی رہی۔ ہمارے اور اسرائیل کے درمیان تمام موضوعات پر اتفاق ہے۔ واضح رہے کہ یہ ٹیلیفونک رابطہ ایک ایسی صورت حال میں انجام پایا جب آنے والے بدھ کو عمان میں ایرانی و امریکی ماہرین کے درمیان غیر مستقیم اجلاس منعقد ہونے والا ہے۔
انہی مذاکرات کے تناظر میں IAEA کے سربراہ رافائل گروسی نے اپنی ایک تقریر میں کہا کہ ایرانی و امریکی مذاکرات کاروں کو سمجھنا چاہئے کہ مشرق وسطیٰ اور دنیا کا امن، ان مذاکرات کی کامیابی سے وابستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ ایران اپنے جوہری پروگرام کے حوالے سے عالمی برادری کو مطمئن کر پائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جوہری عدم پھیلاؤ کا طریقہ کار اب پہلے سے کہیں زیادہ خطرے میں ہے۔ قابل غور بات یہ ہے کہ رافائل گروسی اور عالمی برادری نے اسرائیل کے ایٹمی پروگرام کو یکسر طور پر نظرانداز کر رکھا ہے۔ اسرائیل اپنے ایٹمی ہتھیاروں کے متعلق کسی کو جوابدہ نہیں۔