اسلام آباد (نیوز ڈیسک) مقامی مارکیٹ میں شکر کے طویل بحران کے درمیان حکومت نے ابھی تک خام چینی کی دوبارہ برآمد کے مقصد سے درآمد کی اجازت نہیں دی ہے۔

اعلیٰ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے حالیہ دنوں میں اپنے ایک داخلی اجلاس میں خام چینی کی درآمد کو تاحال مؤخر کر دیا ہے۔

اتوار کے روز جب نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سے رابطہ کیا گیا اور ان سے خام چینی کی دوبارہ برآمد کے لیے درآمد کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے جواب دیا کہ خام چینی کی پالیسی زیر غور ہے اور ابھی تک منظوری کے لیے پیش نہیں کی گئی۔

ادھر گزشتہ سال کی فصل کے دوران پاکستان نے 7لاکھ 90 ہزار میٹرک ٹن چینی برآمد کی۔ اب اپریل سے مقامی مارکیٹ میں چینی کے نرخ مزید بڑھنے کا خدشہ پیداہوگیاہے ۔

یہاں یہ ذکر کرنا مناسب ہوگا کہ حکومت چینی کی برآمد کی اجازت دیتے وقت اس شرط کے باوجود کہ ملکی قیمتیں نہیں بڑھیں گی، مقامی مارکیٹ میں شکر کی قیمتوں کو قابو میں رکھنے میں بری طرح ناکام رہی۔ تاہم چینی کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا اور رمضان میں یہ چند ہفتے قبل 185روپے تک پہنچ گئی۔

بالآخر حکومت نے حالیہ ہفتوں میں چینی کے شعبے میں مبینہ گٹھ جوڑ کا پتہ لگا کر مل مالکان اور ڈیلرز کے خلاف سخت کارروائی کی تاہم مقامی مارکیٹ میں قیمتیں بڑھ گئیں جس کے بعد حکومت کو بالآخر مداخلت کرنا پڑی اور ایک معاہدہ طے کیا، جس کے تحت ایک ماہ کیلئے چینی کی قیمت 164روپے فی کلو مقرر کی گئی۔

وزارت صنعت کی جانب سے دوبارہ برآمد کے مقصد کیلئے تیار کردہ مسودہ تجویز کے مطابق جس میں کہا گیا ہے کہ سالانہ اوسطاً 6.

150ملین میٹرک ٹن پیداوار کے ساتھ پاکستان چینی کا دنیا میں ساتواں سب سے بڑا پیدا کنندہ ہے۔

چینی کی صنعت بڑے پیداواری شعبے کا حصہ ہے اور گزشتہ دس سالوں کے دوران نمایاں ترقی دکھا چکی ہے، جو پاکستان کی معیشت میں اس کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے۔ مختلف حجم کی 82ملوں کے ساتھ پاکستان کی چینی کی صنعت کافی وسیع ہے۔ تاہم یہ تقریباً مکمل طور پر مقامی طور پر اگائی جانے والی گنے کی فصل پر منحصر ہے۔

گزشتہ فصل کے سال کے دوران پاکستان نے 7لاکھ 90ہزار میٹرک ٹن چینی برآمد کی۔ دوسری جانب خراب فصل والے سالوں میں پاکستان کو اپنی ملکی ضروریات پوری کرنے کیلئے چینی درآمد کرنا پڑتی ہے۔

مجموعی طور پر گزشتہ دس سالوں کے دوران پاکستان نے 3.918 ملین میٹرک ٹن چینی برآمد کی، جبکہ اسے 0.565بلین میٹرک ٹن چینی درآمد کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔

اس عرصے کے دوران چینی کی برآمد سے حاصل ہونیوالی کل آمدنی 1607ملین امریکی ڈالر رہی جو کہ اسی حجم کی صنعت رکھنے والے حریف ممالک کے مقابلے میں انتہائی کم ہے۔

Post Views: 1

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: مقامی مارکیٹ میں میٹرک ٹن چینی خام چینی کی برا مد کی کے دوران

پڑھیں:

پاک افغان مذاکرات پر بھارت کی پریشانی بڑھنے لگی ہے: وزیر دفاع

وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ افغانستان میں دہشتگردوں کا جلسہ ہو رہا ہے، جو خود افغانستان کے لیے بھی لمحہ فکریہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بات چیت کے عمل کا کریڈٹ ترکیہ اور قطر کو جاتا ہے، اور اگر یہ مذاکرات کامیاب ہوئے تو بھارت کے لیے یہ ایک بڑی مایوسی ہوگی کیونکہ بھارت کا کابل میں بیٹھے لوگوں کے ساتھ گہرا تعلق اور مفاہمت ہے۔

خواجہ آصف نےنجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان دہشتگردوں کو ایکسپورٹ نہیں کرتا، بلکہ ان سے نمٹنے کے لیے عملی اقدامات کر رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 6 نومبر کو مذاکرات سے متعلق مزید تفصیلات طے ہوں گی، اور پاکستان امید رکھتا ہے کہ اس عمل سے خطے میں امن و استحکام آئے گا۔
غیرقانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری
دوسری جانب پاکستان میں غیرقانونی طور پر مقیم افغان باشندوں اور دیگر غیر ملکیوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔ راولپنڈی میں اٹھارہ مالک مکانوں کو گرفتار کیا گیا ہے جنہوں نے افغان شہریوں کو کرائے پر مکانات دے رکھے تھے، جب کہ دو سو سولہ افغان باشندوں کو تحویل میں لے کر ہولڈنگ سینٹر منتقل کردیا گیا ہے۔ لاہور کے علاقے رائے ونڈ میں بھی ایک مالک مکان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔
پنجاب پولیس کے مطابق صوبے بھر میں اعلانات کیے جا رہے ہیں کہ کوئی بھی شہری غیر قانونی مقیم افغان یا دیگر غیر ملکی کو مکان یا دکان کرائے پر نہ دے۔ پولیس نے خبردار کیا ہے کہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

چمن اور طورخم کے راستے افغان مہاجرین کی وطن واپسی بھی جاری ہے۔ حکام کے مطابق اب تک پندرہ لاکھ ساٹھ ہزار سے زائد افغان باشندے اپنے ملک واپس جا چکے ہیں۔ پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ سرحدیں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کھولی گئی ہیں تاکہ وہاں پھنسے افغان شہری باحفاظت اپنے وطن جا سکیں۔

متعلقہ مضامین

  • چینی بحران یا قیمتیں بڑھنے کی ذمہ دار شوگر انڈسٹری نہیں بلکہ حکومتی اقدامات ہیں ،شوگرملز
  • ایسے اقدام سے گریز کیا جائے جو کشیدگی کا باعث بنے، بیرسٹر گوہر نے مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم کی مخالفت کردی
  • غیر قانونی تعمیر کی اجازت دینے کا کیس، ایس بی سی اے افسر سمیت 13 ملزمان کی ضمانت مسترد
  • پنجاب حکومت کا اینفورسمنٹ اینڈ ریگولیشنز اتھارٹی کو مزید خودمختاری دینے کا فیصلہ
  • انتظامیہ نے حکومت کی ایماء پر کوئٹہ میں جلسے کی اجازت نہیں دی، تحریک تحفظ آئین
  • پورٹ قاسم پر چینی کمپنی کو شپ یارڈ کیلئے تیار جیٹی دینے کا فیصلہ
  • پاکستان کی پہلی چینی سب میرین 2026 میں فعال ہو جائے گی
  • پاک افغان مذاکرات پر بھارت کی پریشانی بڑھنے لگی ہے: وزیر دفاع
  • ایران کا جوہری تنصیبات مزید طاقت کیساتھ دوبارہ تعمیر کرنے کا اعلان
  • ایران کا جوہری تنصیبات کو مزید طاقت کیساتھ دوبارہ تعمیر کرنے کا اعلان