عمران خان باعزت بری ہوں گے، وزیراعلیٰ گنڈا پور
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی جرات اور بہادری سے لوگ حواس باختہ ہیں اور ہم عمران خان کی باعزت رہائی کیلیے ہر حد تک جائیں گے اور وہ باعزت بری ہوں گے۔
عید الفطر کی نماز کے بعد ڈیرہ اسماعیل خان میں غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ عمران خان کی باعزت رہائی کے لیے ہر حد تک جائیں گے، عمران خان کو 600 دنوں سے زائد غیر قانونی پابند سلاسل کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی جرات اور بہادری سے یہ لوگ حواس باختہ ہیں کیونکہ انہوں نے نہ سرجھکایا اور نہ ہی ان کے ساتھ کوئی ڈیل کی۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ عدالتی احکامات کے باوجود بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کرنے دی جارہی، فارم 47 والی حکومت مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے، پی ٹی آئی کے مینڈیٹ کو چوری کرکے چوروں کو حکومت دی گئی۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ یہ لوگ ہمیشہ چور دروازوں سے حکومت میں آئے اور قانون جیسے ہی حرکت میں آتا ہے تو یہ سب لندن بھاگ جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں آئین اور قانون کی بالادستی کے لیے عمران خان، بشری بی سمیت تمام قائدین اور کارکنان کو رہا کرنا ہوگا، عمران خان روشن پاکستان کی نوید لیکر باعزت بری ہوں گے۔
وزیراعلیٰ نے مطالبہ کیا کہ ملک میں معاشی و سیاسی استحکام کے لیے جعلی حکومت کو مستعفی ہونا چاہیے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
نہروں کی تعمیر کا معاملہ حل ہوگیا، وفاقی حکومت پیشرفت نہیں کرے گی، وزیراعلیٰ سندھ
کراچی:وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ نئی نہروں کی تعمیر کا معاملہ حل ہو گیا ہے اور فیصلہ ہوا ہے کہ نہروں کے معاملے پر وفاقی حکومت پیش رفت نہیں کرے گی اور دھرنے دینے والے اپنے دھرنے ختم کریں۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ‘سینٹر اسٹیج’ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ آج یہ فیصلہ ہوا ہے کہ نہروں کے معاملے پر وفاقی حکومت پیش رفت نہیں کرے گی اور میں شکر گزار ہوں کہ آج اجلاس میں یہ فیصلہ ہوا ہے اور 2 مئی کو مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کا اجلاس ہوگا۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ دریاؤں میں اتنا پانی نہیں کہ نئی نہروں کا منصوبہ بنایا جائے، مجھے امید ہے کہ سی سی آئی میں بھی یہ طے ہو گا کہ دریاؤں میں پانی نہیں تو نئی نہریں بھی نہ بنیں، اگر صوبوں کا اتفاق رائے پیدا ہو جائے تب تو اس منصوبے کو سامنے لایا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ دھرنے دینے والوں کو کہوں گا کہ مسئلہ حل ہو گیا ہے، وفاقی حکومت نے ہمارا مؤقف مان لیا ہے، لہٰذا دھرنے ختم کیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ نئی نہروں کا منصوبہ ختم ہو گیا ہے اور شکر ہے کہ سندھ کے عوا م کی بے چینی ختم ہوگئی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ جون 2024 میں نئی نہریں بنانے کا فیصلہ کیا گیا، تب سے سی سی آئی کی میٹنگ نہیں ہوئی، لوگوں میں بے چینی پھیل گئی، کچھ بیانات ایسے آ رہے تھے جیسے کوئی نئی نہر بن رہی ہے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم نے وفاقی حکومت سے رابطہ کیا اور بتایا کہ جو فیصلہ ہوا وہ غلط اعداد و شمار پر ہوا، ہم نے نہروں کی تعمیر کے معاملے پر آئینی طریقہ اختیار کیا۔
بھارتی جارحیت سے متعلق ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ جو آج قومی سلامتی کمیٹی میں حکومت نے فیصلے کیے ہیں، پیپلز پارٹی اور قوم اس کے پیچھے کھڑی ہے، جو معاہدہ یہ ختم نہیں کر سکتے بھارتی حکومت نے اس کو ختم کرنے کی بات کی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہلاکتوں کے واقعے کی مذمت سب نے کی لیکن جو بھارتی حکومت کا ردعمل آیا اس کی بھی مذمت کرنی چاہیے، بھارت نے بغیر سوچے سمجھے پاکستان کے خلاف الزامات عائد کیے۔