کراچی: ٹریفک کے مختلف حادثات میں پانچ افراد زخمی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
کراچی کے مختلف علاقوں میں ٹریفک حادثات میں پانچ افراد زخمی ہوگئے، مائی کلاچی پر مشتعل عوام نے حادثے کے ذمہ دار واٹر ٹینکر پر پتھراؤ کر کے شیشے توڑ دیے۔
تفصیلات کے مطابق مائی کلاچی پھاٹک کے قریب تیز رفتار واٹر ٹینکر نے رکشے اور موٹر سائیکل سواروں کو روند ڈالا جس کے نتیجے میں رکشا سوار سمیت دو افراد زخمی، تاہم موٹر سائیکل سوار معجزانہ طور پر محفوظ رہے۔حادثے میں رکشے اور موٹر سائیکلوں کو بھی نقصان پہنچا۔
اس موقع پر مشتعل عوام نے پتھراؤ کر کے واٹر ٹینکر کے شیشے توڑ دیے جبکہ زخمیوں کو فوری طبی امداد کےلیے سول اسپتال لیجایا گیا جبکہ ڈرائیور موقع سے فرار ہوگیا۔
دریں اثنا شارع فیصل پی ایف بیس کے قریب تیز رفتار مسافر بس ڈرائیور سے بے قابو ہو کر الٹ گئی جس کے نتیجے میں 3 مسافر زخمی ہوگئے جبکہ حادثے کے باعث وقتی طور پر شارع فیصل کی روانی متاثر ہوگئی۔
زخمیوں کو فوری طبی امداد کے لیے جناح اسپتال لیجایا گیا۔ تاہم، دونوں واقعات میں پولیس نے موقع پر پہنچ کر صورتحال پر قابو پاتے ہوئے ٹریفک کی روانی بحال کرا دی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اٹلی: برفانی تودے کی زد میں آکر جرمن کوہ پیماؤں سمیت پانچ افراد ہلاک، دو زخمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
روم: اٹلی کے شمالی صوبے کے پہاڑی سلسلے میں جرمن کوہ پیماؤں کے دو مختلف گروپ برفانی تودے کی زد میں آگئے، جس کے نتیجے میں پانچ افراد ہلاک اور دو زخمی ہوگئے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق حادثہ تقریباً 3,200 سے 3,500 میٹر کی بلندی پر اُس وقت پیش آیا جب جرمن کوہ پیما ایک مشکل اور برف سے ڈھکے راستے پر چوٹی کی جانب بڑھ رہے تھے، اچانک گرنے والے برفانی تودے نے پہلے گروپ کے تین کوہ پیماؤں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، جو گہری کھائی میں گرنے سے موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔
بعد ازاں دوسرے گروپ کے دو افراد، جن میں ایک والد اور اُس کی 17 سالہ بیٹی شامل تھے، تقریباً 200 میٹر نیچے پھسلنے یا بہہ جانے کے بعد مردہ حالت میں پائے گئے۔
ریسکیو ٹیموں، کیمپ اسٹاف اور ہیلی کاپٹر کے عملے نے فوری امدادی کارروائی شروع کی، تاہم خراب موسم، برف باری اور دشوار گزار بلندی کے باعث کارروائی میں کافی تاخیر ہوئی، اس دوران دو کوہ پیماؤں کو زندہ نکال لیا گیا، جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے اور ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔
ماہرین کے مطابق حادثہ ایسے وقت میں پیش آیا جب علاقے میں تازہ برف باری کے باعث زمین ناہموار اور غیر مستحکم ہوچکی تھی۔ ممکنہ طور پر درجہ حرارت میں اچانک تبدیلی اور موسمی عدم توازن نے برفانی تودہ گرنے میں کردار ادا کیا۔
اعداد و شمار کے مطابق اٹلی سمیت یورپ کے دیگر پہاڑی ممالک میں ہر سال اوسطاً 20 سے 22 افراد برفانی تودوں یا اسکی ماؤنٹیننگ حادثات میں جان کی بازی ہار جاتے ہیں، اٹلی میں آف پِسٹ (off-piste) یا خطرناک ڈھلوانی راستوں پر ہونے والی اموات کی اوسط 21.6 فی سال ریکارڈ کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ 2025 کی گرمیوں میں اٹلی کے پہاڑی علاقوں میں ہائیکرز اور سیاحوں کی اموات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جس پر ماہرین نے موسم کی غیر متوقع تبدیلیوں اور گلوبل وارمنگ کو ذمہ دار قرار دیا ہے۔