علیمہ خان نے عمران خان سے مخصوص لوگوں کی ملاقات پر سوالات اٹھا دیے
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے بانی پی ٹی آئی سے مخصوص لوگوں کی ملاقات پر سوالات اٹھادیئے۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق گزشتہ روز اڈیالہ جیل میں عمران خان سے صوبہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اور ان کے مشیر برائے اطلاعات بیرسٹرسیف نے ملاقات کی تھی، علی امین گنڈا پور کی ڈیڑھ ماہ سے زائد عرصے کے بعد بانی پی ٹی آئی سے پہلی ملاقات تھی۔
علیمہ خان نے بانی پی ٹی آئی سے مخصوص لوگوں کی ملاقات پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ہمیں ملنے نہیں دیا گیا، دوسرے کیسے مل رہے ہیں؟انھوں نے مزید کہا کہ جیل حکام نے کہا تھا عید کی چھٹیوں میں کسی کی ملاقات نہیں ہوگی، پھر چند لوگوں کو ان سے ملنے بھی دیا گیا؟کیا یہ پابندی صرف فیملی ارکان کے لیے تھی؟
شوٹنگ کے دوران تھپڑ لگا جسکی وجہ سے اب ٹھیک سے نہیں سُن پاتی: مدیحہ امام کا انکشاف
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: کی ملاقات
پڑھیں:
جن لوگوں نے شاہ محمود سے ملاقات کی وہ بھگوڑے ہیں اس ملاقات کی کوئی اہمیت نہیں، حامد خان
راولپنڈی:میڈیا ٹاک میں حامد خان نے کہا کہ ہم نے چھبیسویں ترمیم قبول نہیں کی تو 27ویں کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، سب کو پتا ہے یہ کون کروارہا ہے باقی تو سب کھلونے ہیں، جس کے پاس طاقت ہوتی ہے اسی کے بارے میں بات کی جاتی ہے، آزاد کشمیر میں جس طرح گولیاں برسائی گئیں وہ بھی زیادتی ہے، آزاد کشمیر میں حکومت کی تبدیلی کے پیچھے خدا جانے ان کا کیا مقصد ہے؟ لگتا ہے دونوں جماعتوں کو بٹھا کے بتایا گیا ہے 27ویں ترمیم پاس کریں۔
انہوں ںے کہا کہ جو لوگ شاہ محمود قریشی سے ملے وہ بھاگے ہوئے بھگوڑے ہیں، جو لوگ پی ٹی آئی کو چھوڑ کر بھاگ گئے انہیں کوئی حق نہیں کہ وہ پی ٹی آئی کے بارے میں بات کریں، یہ لوگ پی ٹی آئی کے غدار ہیں، شاہ محمود قریشی سے کسی کی ملاقات کی کوئی اہمیت نہیں، چھبیسویں ترمیم واپس لیں آئین کے مطابق ملک چلائیں راستہ نکل آئے گا، ہم کسی قسم کی کوئی ڈیل نہیں چاہتے عدالتی نظام سے ریلیف چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عدلیہ کی بے بسی کی وجہ سے چھبیسویں آئینی ترمیم کو چیلنج کیا ہے، ہمیں عدالتوں سے امید تو نہیں لیکن کوشش جاری رکھیں گے، 27ویں ترمیم کے حوالے سے اصول پر ہر کسی سے بات ہوسکتی ہے، چھبیسویں ترمیم سے پہلے ہم نے مولانا فضل الرحمن صاحب سے بھی بات کی، جو بھی ستائیسویں ترمیم کی مخالف کرے گا ہم اس کے ساتھ ہیں۔