نئی نازیبا ویڈیو لیک ہونے پر مناہل ملک کا حیران کن ردعمل سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
پاکستانی ٹک ٹاکر مناہل ملک ایک بار پھر متنازع ویڈیو لیک کے طوفان میں گھر چکی ہیں۔ عمرہ ادا کرکے واپس آنے کے بعد ٹک ٹاکر کی ایک اور نازیبا ویڈیو وائرل ہوچکی ہے۔
حال ہی میں سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی مبینہ نجی ویڈیوز کے بعد مناہل نے اپنے دفاع میں کہا کہ یہ تمام ویڈیوز اے آئی سے تیار کی گئی جعلی مواد ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’میں نے FIA میں شکایت درج کرا دی ہے اور امید ہے کہ مجرمان جلد سلاخوں کے پیچھے ہوں گے۔‘‘
یہ خبر بھی پڑھیے: ٹک ٹاکر مناہل ملک کی ایک اور نازیبا ویڈیو لیک
اپنے جذباتی پیغام میں مناہل نے کہا ’’جو لوگ میری برائی کر رہے ہیں، وہ شوق سے کرتے رہیں۔ میں اب جو مناہل بن چکی ہوں، اس پر کسی کے بولنے یا نفرت کرنے سے فرق نہیں پڑتا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ عمرے سے واپسی کے بعد وہ بہت پرسکون ہیں اور اللہ کے گھر جا کر سب کو معاف کرچکی ہیں۔
ٹک ٹاکر نے طنزیہ انداز میں کہا ’’اگر میں دو نمبر ہوتی تو اللہ مجھے اپنے گھر کیوں بلاتا؟ میرا معاملہ اب اللہ کے حوالے ہے، تو براہ کرم میرا باپ بننے کی کوشش نہ کریں۔‘‘ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ مشکل وقت میں صرف ان کا خاندان ہی ان کے ساتھ کھڑا رہا۔
یاد رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب مناہل ملک ایسی ویڈیو اسکینڈل کا شکار ہوئی ہیں۔ گزشتہ سال بھی ان کی مبینہ نجی ویڈیوز نے سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی تھی۔ تاہم اس بار ان کا رویہ پہلے سے کہیں زیادہ بے پروا اور خود اعتماد نظر آیا۔
اس واقعے نے ایک بار پھر سوشل میڈیا پر پرائیویسی کے تحفظ اور آن لائن ہراسانی جیسے اہم مسائل پر بحث چھیڑ دی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے معاملات نوجوان نسل کے لیے لمحہ فکریہ ہیں۔
مناہل کے مداحوں اور ناقدین کے درمیان اس معاملے پر شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ جہاں کچھ لوگ ان کے موقف کی حمایت کر رہے ہیں، وہیں دوسرے اسے شہرت حاصل کرنے کی کوشش قرار دے رہے ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
ایک ہی بچے کی دو بار پیدائش ؟ میڈیکل کی تاریخ کے حیران کن واقعے کی تفصیلات سامنے آگئیں
لندن(نیوز ڈیسک)برطانیہ میں ایک بچے کے “دو بار پیدا ہونے” کا عجیب و غریب واقعہ پیش آیا ہے۔20 ہفتوں کی حاملہ آکسفورڈ سے تعلق رکھنے والی ٹیچر لوسی آئزک نے رحمِ مادر کے کینسر کو دور کرنے کے لیے 5 گھنٹے کا آپریشن کروایا جس کے دوران سرجنوں نے عارضی طور پر ان کا رحم باہر نکال دیا تھا جس میں ان کا بیٹا تھا۔
کینسر کے علاج کے بعد بچے کو رحمِ مادر میں واپس رکھ دیا گیا اور 9 مہینے مکمل ہونے کے بعد صحیح طریقے سے اسکی پیدائش ہوئی۔لوسی اور ریفرٹی نے حال ہی میں سرجن سلیمانی ماجد کا شکریہ ادا کرنے کے لیے سرجری کے ہفتوں بعد جان ریڈکلف اسپتال کا دورہ کیا۔ انہوں نے اس تجربے کو نایاب اور جذباتی قرار دیا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ جب 32 سالہ لوسی 12 ہفتوں کی حاملہ تھیں تو اسے معمول کے الٹراساؤنڈ کے بعد کینسر کی تشخیص ہوئی۔ جان ریڈکلف اسپتال کے ڈاکٹروں کا خیال تھا کہ پیدائش کے بعد تک علاج میں تاخیر کرنے سے کینسر پھیل سکتا ہے جس سے خاتون کی جان خطرے میں پڑ سکتی ہے۔حمل کے تقریبا 5 ماہ کے عرصے کی وجہ سے معیاری ہول سرجری ممکن نہیں تھی جس سے ڈاکٹروں کو متبادل اختیارات تلاش کرنے پڑے۔
اس کے بعد ڈاکٹر سلیمانی ماجد کی قیادت میں ایک ٹیم نے سرجری کے دوران غیر پیدائشی بچے کو رحم میں رکھتے ہوئے کینسر کے خلیات کو ہٹانے کے لیے ایک نادر اور پیچیدہ طریقہ کار تجویز کیا۔ یہ ہائی رسک آپریشن عالمی سطح پر صرف چند بار انجام دیا گیا ہے جس میں عارضی طور پر خاتون کے رحم کو ہٹایا گیا۔خطرات کے باوجود خاتون اور ان کے شوہر ایڈم نے میڈیکل ٹیم پر بھروسہ کیا اور آپریشن کامیاب رہا ۔
سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ، تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی