Daily Ausaf:
2025-07-25@21:24:31 GMT

امریکاکے بدلتے مفادات:پاکستان کیلئے سبق

اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT

(گزشتہ سے پیوستہ)
اگرامریکابغیرمقامی تعاون کے بگرام افغانستان میں داخل ہونے کی کوشش کرتاہے تو اسے یقینافضائی دفاع میں کئی فوجی چیلنجزکا سامنا کرناپڑسکتاہے۔طالبان کے پاس ’’ایس300‘‘ اور’’ایچ کیو9‘‘جیسے جدیدسسٹم تونہیں لیکن طالبان کے پاس ہاتھ سے چلنے والے میزائل استعمال کرکے شدید مزاحمت کرسکتے ہیں اوریقیناخطے میں پاک فضائیہ کی مہارت اورقوت بھی میدان میں اترکراپنی دفاعی اورحملہ کی صلاحیتوں کواستعمال کرنے کاحق رکھتی ہے۔ اس کے علاوہ طالبان کے پاس اب بھی40ہزار تربیت یافتہ جنگجوموجود ہیں جوگوریلا جنگ شروع کرسکتے ہیں۔اس کے علاوہ اقوام متحدہ کے چارٹرآرٹیکل 2(4)کے تحت کسی خودمختار ریاست کی سرزمین پرزبردستی داخلہ ممنوع ہے۔
ان حالات میں امریکاکیلئے پاکستان کے جوہری ہتھیاروں پرقبضہ کرناکتناممکن ہے؟سب سے پہلے پاکستان کی جوہری سیکورٹی کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔پاکستان نے اپنے (ڈیسیبلرائزڈ ہتھیار) جوہری وارہیڈزکوالگ تھلگ مقامات پر رکھا ہوا ہے جہاں تک رسائی نہ صرف مشکل بلکہ ناممکن ہے۔ نیوکلیئرکمانڈاینڈکنٹرول کے انتہائی مضبوط حصار میں ان کی حفاظت کی جارہی ہے۔ زمین،سمندراور فضائی پلیٹ فارمزپرمشتمل ٹرائیڈ سسٹم کو کمانڈ سینٹرز راولپنڈی، کراچی، اور کوئٹہ میں زیرزمین مراکزمیں انتہائی نگہداشت میں محفوظ کر رکھاہے جس کی حفاظت کیلئے شب وروز دس ہزار سے زائد فوجی کمانڈوز مقرر ہیں۔ امریکاکی طرف سے سائبرجنگ کے خدشات کی بنا پر پاکستان کانیشنل کمانڈتھری سسٹم کوانٹم انکرپشن سے محفوظ ہے۔ان تمام حفاظتی اقدام کے باوجوداگر کوئی پاکستان کے جوہری اثاثوں پرحملہ کرنے کی کوشش کرے گاتوفوجی ردعمل کے طور پرپاکستان کی فول اسکیل ریٹیلیشن پالیسی، جس کے تحت بھارت یا امریکا پرجوہری حملہ کیا جاسکتا ہے جس کے بارے میں پہلے ہی اقوام عالم کوآگاہ کیا جاچکا ہے۔تو پھرکیا امریکاپاکستان پرحملہ کرنے کی غلطی کرسکتاہے؟
یاد رہے کہ2011ء میں عرب بہارکے نام پرامریکانے اپنے اتحادیوں کی مددسے لیبیاکے سربراہ معمرقزافی کومحض اس لئے تاراج کیا کہ وہ اپنے ملک کی خود مختاری کیلئے آزادانہ خارجہ پالیسی اختیارکرتے ہوئے اپنے تیل کے ذخائراوراپنی ساری ملکی تجارت کو امریکی ڈالرکی بجائے اس کے متبادل کرنسی کی کوششوں میں مصروف تھا۔ معمر قذافی کوراستے سے ہٹانے کیلئے عالمی میڈیا میں نام نہاد ڈبلیوایم ڈی کے خلاف مہم چلاکرقذافی کو غیر مستحکم کیاگیااورنیٹونے فوجی مداخلت کرکے خانہ جنگی شروع کروادی اور تیزی سے ترقی کرتا ہوا خوشحال لیبیاجنگی آگ کے شعلوں کی نذر کر دیا گیا اورآج تک وہاں امن وسکون قائم نہیں ہوسکا۔
پاکستان کے دشمنوں نے ایک مبینہ منصوبے پرعملدرآمدکرتے ہوئے ٹی ٹی پی اوربلوچ دہشت گردوں کویہ واضح ٹارگٹ سونپ رکھا ہے کہ پاکستان کی سیکورٹی فورسزکے تمام اداروں پر حملے کرکے قوم میں افراتفری پیداکی جائے اور اس افراتفری کافائددہ اٹھاتے ہوئے عالمی میڈیا کوراغب کرنے کیلئے امریکی اٹلانٹک کونسل کو پاکستان کے جوہری عدم تحفظ کی رپورٹس نشر کروانے کی ذمہ داری دے رکھی ہے تاکہ اقوام عالم کواس بات پرآمادہ کیاجائے کہ ان حالات میں پاکستان کے ایٹمی ہتھیارساری دنیاکیلئے ایک خطرہ بن سکتے ہیں،اس لئے پاکستان کوان تمام ایٹمی ہتھیاروں سے پاک کرنے کیلئے امریکااوراس کے اتحادیوں کی کاروائیوں کوقانونی تحفظ دیاجاسکے۔
خطے میں اس تمام صورتحال کوروس اور چین بھی اپنے لئے ایک اہم خطرہ سمجھتے ہیں۔ پاکستان کے جوہری تحفظ کوچین کی قومی سلامتی سے جوڑاگیاہے اورسی پیک کے دفاع کیلئے چین کسی بھی صورت خاموش نہیں ہے اوریہی وجہ ہے کہ اس نے سی پیک کے دفاع کیلئے پاکستان کو ’’جے 20اسٹیلتھ طیارے‘‘ اور’’ایچ کیو9‘‘ میزائل ڈیفنس فراہم کئے ہیں۔اس کے علاوہ جدید ’’جیسی 10‘‘ طیارے، وی ٹی فورٹینکس اور’’ایچ کیو16‘‘ میزائل مہیاکرکے پاکستان کے ڈیفنس میں اہم کرداراداکیاہے۔اس کے علاوہ اقتصادی دبا ؤ کیلئے چین کا35۔1ٹریلین ڈالرکاتجارتی حجم بھی پاکستان کوامریکی دباؤسے محفوظ رکھ سکتا ہے۔ ادھرروس نے افغانستان میں ممکنہ بگرام پرامریکی رسائی اورجارحیت کوروکنے کیلئے طالبان کے ساتھ تعلقات کومزیدبہتربناتے ہوئے انہیں ہرقسم کے ہلکے ہتھیاراور تربیت فراہم کرناشروع کردی ہے۔
سوال یہ ہے کہ کیااس خطے میں ٹرائیکا (امریکا ، اسرائیل انڈیا)کامنصوبہ کامیاب ہوسکتا ہے؟ تمام عالمی دفاعی ماہرین کاکہناہے کہ امریکا اور اس کے اتحادیوں کیلئے اس طرح جارحیت کرنا ممکن نہیں کیونکہ پاکستان کے جوہری سیکورٹی سسٹم جودنیاکا چوتھا بڑا جوہری ذخیرہ ہے،ڈی کوپل کرناممکن نہیں ۔امریکاکویہاں لیبیاسے مختلف عوامی مزاحمت کاسامنا کرنا ہوگا کیونکہ 90فیصد پاکستانی امریکا کے خلاف ہیں اورٹرائیکاکاٹی ٹی پی اور بلوچ دہشت گروں کے ذریعے عدم استحکام پیدا کرنے کی تمام کوششیں رائیگاں ہونے والی ہیں۔
٭ضرورت اس امرکی ہے کہ ہمارے مقتدر حلقے اس سلسلے میں جس قدرجلدسیاسی انارکی ختم کرکے مفاہمت کاراستہ اختیارکریں گے توہم ارضِ وطن کے خلاف ہونے والی تمام سازشوں کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیواربن کرکامیابی کے مدارج حاصل کرسکیں گے۔
٭ضرورت اس امر کی ہے کہ جوہری اثاثوں کی حفاظت کیلئے اللہ کی طرف سے دی ہوئی جغرافیائی حیثیت قراقرم کے پہاڑی سلسلوں میں ہزارمیٹرزیرزمین گہری سرنگیں بناکران کو وہاں منتقل کیاجائے۔ملک میں آبشاروں کابھی ایک عظیم سلسلہ ہے،ان کو بھی اس سلسلے میں استعمال میں لایاجائے۔اس کیلئے چین سے مشترکہ ڈرلز کے استعمال میں مددلی جائے ۔
٭جوہری کمانڈ سسٹم کو چینی ساختہ کوانٹم سیٹلائٹس سے جوڑ کر فول پروف بنایا جائے۔
٭جوہری حملے کے خلاف دفاعی مشقیں شروع کی جائیں تاکہ عوام میں دفاعی شعور پیدا کیا جا سکے ۔
٭ملک بھرمیں میڈیا مہم شروع کی جائے اورجوہری سلامتی کے اقدامات کوقومی ٹی وی چینلز پر روزانہ نشرکرکے قوم کواعتمادمیں لیا جائے۔
٭چین، روس اورترکی کی جانب سے اقوام متحدہ میں ویٹوکے استعمال کویقینی بنایاجائے۔
٭2011ء میں ایبٹ آبادآیریشن جیسے ماضی کی غلطیوں سے سبق حاصل کرتے ہوئے اپنی اندرونی صفوں کی طرف دھیان دیاجائے۔
٭امریکاکی بگرام پرنظرپاکستان کی خودمختاری اورخطے کی سلامتی کیلئے خطرہ اور جغرافیائی سیاسی کھیل ہے،جس کامقصد پاکستان کو جوہری عدم پھیلاکے معاہدے پرمجبورکرناہے۔ تاہم پاکستان کی فوجی تیاری،چین کا اتحاد، اور جوہری ردعمل کی صلاحیت اسے بیرونی مداخلت سے بچانے کیلئے کافی ہیں۔ عالمی برادری کوچاہیے کہ وہ پاکستان کی خودمختاری کااحترام کریں اور تنازعات کومذاکرات اوربین الاقوامی قوانین کے تحت حل کریں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: پاکستان کے جوہری اس کے علاوہ پاکستان کی پاکستان کو طالبان کے کے خلاف کرنے کی

پڑھیں:

روس میں مسافر طیارہ گر کر تباہ ، تمام مسافر ہلاک

روس میں مسافر طیارہ گر کر تباہ ، تمام مسافر ہلاک WhatsAppFacebookTwitter 0 24 July, 2025 سب نیوز

ماسکو(آئی پی ایس) روس کے مشرقی علاقے میں ایک مسافر بردار طیارہ گر کر تباہ ہو گیا، ، جس کے نتیجے میں طیارے میں سوار تمام مسافر ہلاک ہو گئے۔

تفصیلات کے مطابق روس کے مشرقی علاقے میں ایک مسافر بردار طیارہ دوران پرواز گر کر تباہ ہو گیا، حادثے میں سوار تمام50افراد جان کی بازی ہار گئے۔

روسی نیوز ایجنسیوں اور مقامی حکام نے حادثے کی تصدیق کردی، یہ Antonov An-24 طیارہ جسے 1976 میں تیار کیا گیا تھا، سائبیرین ایئر لائن Angara Airlines کی پرواز پر تھا۔

سائبیریا کی انگارا ایئرلائن کا طیارہ چین کی سرحد سے متصل قصبے ٹائنڈا کے قریب ریڈار سے غائب ہوکر لاپتا ہو گیا تھا۔
روس کی خبر رساں ایجنسی نے بتایا کہ طیارے کو لینڈنگ کے دوران موسم کی خرابی اور کم دکھائی دینے کے باعث حادثہ پیش آیا۔
گورنر واسیلی اورلوف نے بتایا کہ تمام متعلقہ ریسکیو فورسز کو تلاش اور امدادی کارروائیوں کے لیے متحرک کر دیا گیا تھا۔ بعد ازاں، ایک Mi-8 ہیلی کاپٹر نے حادثے کے مقام پر طیارے کا جلا ہوا ملبہ دریافت کیا، جو ٹائندا سے 15 کلومیٹر جنوب میں واقع گھنے جنگلاتی علاقے میں پایا گیا۔
حادثے کے وقت طیارہ لینڈنگ کی دوسری کوشش کر رہا تھا جب اچانک اس کا رابطہ ختم ہو گیا۔ علاقائی حکام کے مطابق طیارہ زمین سے ٹکرانے کے بعد آگ کی لپیٹ میں آگیا۔
حادثے میں کوئی بھی فرد زندہ نہیں بچ سکا تاہم طیارے کے تباہ ہونے کی وجوہات جاننے کے لیے تفتیش جاری ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسینیٹ انتخابات: الیکشن کمیشن نے خیبرپختونخوا سے کامیاب امیدواروں کا نوٹیفکیشن جاری کردیا سینیٹ انتخابات: الیکشن کمیشن نے خیبرپختونخوا سے کامیاب امیدواروں کا نوٹیفکیشن جاری کردیا جنرل ساحر شمشاد مرزا سے سعودی نیول چیف کی ملاقات، سکیورٹی امور پر تبادلہ خیال چھبیس نومبر بغیر اجازت احتجاج کیس کا پہلا فیصلہ: عدالت نے 12 پی ٹی آئی کارکنان کو سزائیں سنا دیں امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی نے قانونی جنگ ختم کرنے اور وفاقی فنڈنگ پر ٹرمپ انتظامیہ سے ڈیل کر لی ٹرمپ انتظامیہ کاامریکا کا سفر کرنے والے ہر فرد پر 250 ڈالرز اضافی رقم عائد کرنے کا فیصلہ سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ: بانجھ پن پر عورت کو نان و نفقہ سے محروم کرنا غیر قانونی قرار TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • جنگ غزہ کو روکنے کیلئے امریکی مفادات پر دباؤ ڈالنا ہوگا، المنصف المرزوقی
  • دہشتگردوں کیخلاف تمام وسائل استعمال ہوں گے، وزیر داخلہ کا علی امین گنڈا پور کو جواب
  • پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر کو بے نقاب کرنے کیلئے سفارتی کوششیں تیز کر دی ہیں
  • چینی سفیر کی ملاقات: امن، خوشحالی کیلئے مل کر کام کرنے کی ضرورت، صدر
  • روس میں مسافر طیارہ گر کر تباہ ، تمام مسافر ہلاک
  • اسرائیل کیساتھ جنگ کیلئے تیار، پر امن مقاصد کیلئے جوہری پروگرام جاری رہے گا، ایرانی صدر
  • ( 9 مئی مقدمات) تحریک انصاف کا تمام سزاؤں کو چیلنج کرنے کا فیصلہ
  • ٹی ٹی پی کے نمبرز اور گروپس بلاک کیے جائیں، وزیر مملکت طلال چوہدری کا واٹس ایپ سے مطالبہ
  • سی ڈی اے افسران کو زرعی پلاٹ کی منتقلی کیلئے خلیجی ملک جانے سے روک دیا گیا
  • واشنگٹن ایرانی جوہری منصوبے کو مکمل تباہ کرنے سے قاصر ہے، سابق امریکی وزیر دفاع