ڈانٹ پڑنا
محمد عاطف لاہور
خواب : میں نے خواب دیکھا کہ میں کہیں بہت بڑی سی دوکان میں کام کر رہا ہوں اور کافی پریشانی میں ہوتا ہوں کہ یہ میں کہاں پھنس گیا ہوں اور اب کیسے اس جگہ کو چھوڑ کر اپنے گھر جاوں گا ۔ اور جو اس دکان کی دیکھ بھال کرتے یہیں وہ مجھے کافی زیادہ ڈانٹ بھی رہے ہوتے ہیں ۔ میرے علاوہ وہاں اور لوگ بھی ہوتے ہیں اور وہ بھی میری طرح اتنے ہی پریشان ہوتے ہیں ۔
تعبیر : اس خواب سے اندازہ ہوتا ہے کہ اللہ نا کرے کسی پریشانی یا غم کا سامنا ہو سکتا ہے ۔ بیماری یا تعلیمی سلسے میں کوئی رکاوٹ پیش آ سکتی ہے ۔ کاروباری معاملات میں بھی کوئی مسلہ پیش، آ، سکتا ہے ۔ آپ کوشش کریں کہ نماز پنجگانہ کی پابندی کریں اور حسب استطاعت صدقہ کیا کریں ۔
نمازیوں کو نیاز دینا
نیرہ مبین، گوجرانوالہ
خواب : میں نے دیکھا کہ میں اور میری ساس کوئی نیاز بانٹنے نکلی ہیں اور مسجد میں جا کر نماز کے بعد نمازیوں کو دے رہی ہیں ۔ایک ٹرے ہم مسجد امام کے گھر بھی بھجوا دیتے ہیں ۔ پھر باقی آس پاس کے ضرورت مندوں کو دے دیتے ہیں ۔
تعبیر : اچھا خواب ھے جو اس بات کو ظاھر کرتا ھے کہ اللہ تعالء کی مہربانی سے آپکی عزت و وقار میں اضافہ ھو گا۔علم حاصل کرنے کی جانب توجہ ھو گی اور زھن میں بزرگی آئے گی۔گھر میں بھی آرام و سکون ملے گا۔اللہ کے گھر کی زیارت بھی ممکن ھے۔آپ نماز پنجگانہ ادا کیا کریں اور کثرت سے یاحی یاقیوم کا ورد کیا کریں ۔ ممکن ہو سکے تو کچھ صدقہ و خیرات بھی کیا کریں۔
بلندی سے گرنا
عثمان خان ، ٹوبہ ٹیک سنگھ
خواب : میں نے خواب دیکھا کہ میں کسی اونچی جگہ سے گہرائی میں گرتا جا رہا ہوں ۔ بہت کوشش کرتا ہوں کہ کوئی چیز میرے ہاتھ میں آجائے مگر کچھ بھی آس پاس نہیں ہوتا ۔
تعبیر : اس خواب سے اندازہ ہوتا ہے کہ اللہ نہ کرے کسی پریشانی یا غم کا سامنا ہو سکتا ہے۔ بیماری یا تعلیمی سلسلے میں کوئی رکاوٹ پیش آ سکتی ہے۔ کاروباری معاملات میں کسی غیریقینی صورتحال کا سامنا ہونے کا امکان ہے ۔آپ نماز پنجگانہ ادا کیا کریں اور کثرت سے ہر نماز کے بعد استغفار کیا کریں ۔ آپ کے لئے محفل مراقبہ میں دعا کرا دی جائے گی ۔ ممکن ہو تو کچھ صدقہ و خیرات کیا کریں ۔
راستہ تلاش کرنا
ذیشان انٹال، منڈی بہاؤالدین
خواب : میں نے خواب دیکھا کہ میرے گھر کے سارے دروازے بند ہو گئے ہیں اور کھل نہیں رہے ۔ میں بہت پریشان ہو کر چھت پہ جاتا ہوں مگر وہاں بھی دروازہ نہیں کھل رہا ۔ سارا خواب اسی طرح پریشانی میں گزرتا ہے ۔ میں راستہ تلاش کرنے کی کوشش میں بے حال پھر رہا ہوں اور بہت زیادہ خوفزدہ بھی ہوں ۔
تعبیر : یہ خواب اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ اللہ نہ کرے کوئی مشکل پیش آ سکتی ہے ۔گھر کا ماحول بھی کچھ پریشان کن ہو سکتا ہے ۔ گھریلو سطح پہ تعلقات بھی متاثر ہو سکتے ہیں ۔ کاروبار میں بھی مشکل پیش آ سکتی ہے جس سے مال و وسائل میں کمی آ سکتی ہے ۔ آپ یاحی یاقیوم کا زیادہ سے زیادہ ورد کیا کریں ۔ نماز پنجگانہ کی پابندی کیا کریں ۔
نماز کی امامت
ندیم بھٹی، سرگودھا
خواب : میں نے دیکھا کہ میں اذان دے رہا ہوں اور میرے خاندان کے سارے بڑے و بزرگ میرے پیچھے نماز کے لئے کھڑے ہونے کے لئے صفیں باندھ رہے ہیں ۔ مجھے بہت شرم آ رہی ہے ان بزرگوں کی امامت کرواتے ہوئے ، مگر باقی سب لوگ نارمل ہیں جیسے یہ کوئی روٹین کی بات ہو ۔
تعبیر : اچھا خواب ہے جو اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ اللہ تعالی کی مہربانی سے آپ کی عزت و وقار میں اضافہ ہو گا ۔ علم حاصل کرنے کی جانب توجہ ہو گی اور ذھن میں بزرگی آئے گی۔گھر میں بھی آرام و سکون ملے گا۔اللہ کے گھر کی زیارت بھی ممکن ھے۔آپ نماز پنجگانہ ادا کیا کریں اور کثرت سے یاحی یاقیوم کا ورد کیا کریں۔ ممکن ہو سکے تو کچھ صدقہ و خیرات بھی کیا کریں۔
گھر کے باہر لڑائی
راحت چوہدری، حیدر آباد
خواب : میں نے خواب دیکھا کہ ہمارے محلے میں بہت لڑائی جھگڑا ہو رہا ہے اور جیسے لوگ ڈنڈے لے کر ایک دوسرے کو مار رہے ہوں ۔ میرے گھر والے جلدی سے تمام دروازوں پہ لاک لگا دیتے ہیں مگر محسوس ہوتا ہے کہ شاید کوئی دروازہ توڑ کر اندر بھی آ سکتا ہے ۔ گلی میں شور کی وجہ سے سب بہت خوفزدہ ہیں ۔ میں اپنی والدہ سے کہتی ہوں کہ موبائل پہ کال کر کے کسی کو مدد کے لئے بلا لیں مگر موبائل ہی کہیں نہیں ملتا ۔
تعبیر : اس خواب سے اندازہ ہوتا ہے کہ اللہ نہ کرے کسی پریشانی یا غم کا سامنا ہو سکتا ہے۔ بیماری یا تعلیمی سلسے میں کوئی رکاوٹ پیش آ سکتی ہے ۔ کاروباری معاملات میں کسی غیریقینی صورتحال کا سامنا ہونے کا امکان ہے ۔ آپ نماز پنجگانہ ادا کیا کریں اور کثرت سے ہر نماز کے بعد استغفار کیا کریں ۔آپ کے لئے محفل مراقبہ میں دعا کرا دی جائے گی ۔ ممکن ہو تو کچھ صدقہ و خیرات کیا کریں ۔
چادر لینا
بابر ملک، کراچی
خواب : میں نے دیکھا کہ میں بنا لباس کے کسی سڑک پہ جا رہا ہوں اور شائد مجھے خود بھی اس بات کا احساس نہیں ہے۔ پھر ایک آدمی مجھے بہت غصے سے گھسیٹ کر کسی گلی میں لے جاتا ہے اور کوئی چادر نما کپڑے کا ٹکڑا میری طرف پھینکتا ہے ۔
تعبیر : یہ خواب ظاہر کرتا ہے کہ آپ کا دماغ بہت زیادہ دنیا داری میں لگا ہوا ہے ۔ اور زیادہ تر وقت پیسوں اور دنیا کے متعلق سوچتے ہوئے گزرتا ہے ۔ بہتر ہے کہ اس دنیا داری سے ذھن نکال کر اللہ کی طرف دھیان لگائیں ۔ نماز پنجگانہ کی پابندی کریں ۔ رات کو سونے سے پہلے سیرت النبی کا مطالعہ کیا کریں جو کہ ہمارے لئے مشعل راہ ہے ۔کثرت سے یاحی یاقیوم کا ورد کیا کریں ۔
گھر میں تقریب
نذیر جٹ،گوجرانوالہ
خواب : میں نے خواب دیکھا کہ ہمارے گھر کوئی فنکشن ہو رہا ہے سب رشتے دار جمع ہیں اور ہم نے کھانا لگانے کے لئے ملازموں کو دیگ اندر لانے کا کہا تو وہ گر جاتی ہے اور ٹوٹ جاتی ہے ۔ دونوں ملازمین بھی گرم کھانے کی وجہ سے جھلس جاتے ہیں ۔ سب لوگ بہت زیادہ خوفزدہ ہو جاتے ہیں اور ان کو ہسپتال لے جانے کے لئے کسی سواری کی تلاش شروع کر دیتے ہیں آپ مجھے اس کی تعبیر بتا دیجئے ۔
تعبیر : اس خواب سے ظاہر ہوتا ہے کہ اللہ نہ کرے کوئی پریشانی غم یا خوف مسلط ہو سکتا ہے ۔کاروبار میں رکاوٹ آ سکتی ہے۔ رزق میں بھی اس کی وجہ سے کمی ہو سکتی ہے ۔آپ نماز پنجگانہ ادا کیا کریں اور کثرت سے یاحی یا قیوم کا ورد کیا کریں ۔
کمرے میں سانپ
جمیل گجر، قصور
خواب : میں نے دیکھا کہ میرے بیڈ کے پاس کچھ سانپ کے بچے زمین پہ پڑے ہیں۔ اب یہ نہیں پتہ کہ وہ زندہ ہیں یا نہیں۔ ان کے مختلف رنگ ہیں اور میں ان کو دیکھ کر بہت خوفزدہ ہوں ۔
تعبیر : اس خواب سے ظاہر ہوتا ہے کہ کوئی دشمن نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہا ہے۔ ممکن ہے کہ وہ اپنی اس کوشش میں کامیاب ہو جائے ۔ جس کی وجہ سے گھریلو کاروباری یا تعلیمی معاملات میں کوئی رکاوٹ آپ کے لئے پریشانی کا باعث بنے ۔آپ نماز پنجگانہ کی پابندی کیا کریں اور کثرت سے یاحی یا قیوم کا ورد کیا کریں ۔
دوست سے جھگڑا
افشاں محمود، کراچی
خواب : میں نے خواب دیکھا کہ میں کالج میں ہوں اور وہاں میرے کپڑوں پہ جوس گر گیا ہے اور میں باتھ روم میں جا کر اپنی شرٹ دھوتی ہوں ۔ باھر نکل کر دیکھتی ہوں کہ وہ داغ اتنا نمایاں ہو گیا ہے اور ایسا لگ رہا ہے کہ جیسے کسی نے مٹی لگائی ہو ۔ اس پر میں بہت چیخ چیخ کر روتی ہوں کہ میں اب گھر کیسے جاوں گی ۔ اس طرح گندے کپڑوں میں کالج سے باہر کیسے نکلوں اور اپنی اس دوست سے لڑنے لگتی ہوں جس نے مجھ پہ جوس گرایا تھا ۔
تعبیر : اس خواب سے اندازہ ہوتا ہے کہ اللہ نہ کرے کسی پریشانی یا غم کا سامنا ہو سکتا ہے ۔ بیماری یا تعلیمی سلسلے میں کوئی رکاوٹ پیش آ سکتی ہے ۔ کاروباری معاملات میں بھی کوئی مسلہ پیش آ سکتا ہے ۔ آپ کوشش کریں کہ نماز پنجگانہ کی پابندی کریں اور حسب استطاعت صدقہ کیا کریں ۔
مسجد میں سجدہ ریز ہونا
احمد علی، حیدر آباد
خواب : میں نے دیکھا کہ میں کسی مسجد میں محو سجدہ ہوں اور اللہ تعالی کے حضور کوئی دعا مانگ رہا ہوں ۔ اس سے میرے دل کو سکون ملتا ہے اور میں پھر وہاں بیٹھ کر تلاوت قرآن کرنے لگتا ہوں۔
تعبیر : اچھا خواب ہے جو اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ اللہ تعالی کی مہربانی سے آپ کی عزت و وقار میں اضافہ ہو گا ۔ علم حاصل کرنے کی جانب توجہ ہو گی اور ذھن میں بزرگی آئے گی ۔گھر میں بھی آرام و سکون ملے گا ۔ اللہ کے گھر کی زیارت بھی ممکن ہے ۔ آپ نماز پنجگانہ ادا کیا کریں اور کثرت سے یاحی یاقیوم کا ورد کیا کریں ۔ ممکن ہو سکے تو کچھ صدقہ و خیرات بھی کیا کریں۔
بے عزتی ہونا
اکبر خان پشاور
خواب : میں نے خواب دیکھا کہ ہمارے ایک رشتے دار ہیں جن سے ہمارے تعلقات نہیں ہیں اور خاندان میں بھی ان سے بالکل ملنا ملانا نہیں، وہ کہیں مجھے بہت غصے سے ڈانٹ رہے ہیں ۔ وہاں کافی رشتے دار بھی ہیں مگر ان کو کوئی بھی نہیں روک رہا ۔ اس کے بعد وہ میرے چھوٹے بھائی کو تھپڑ مار دیتے ہیں ۔ ایسا محسوس ہو رہا ہے جیسے سب ان کا ساتھ دے رہے ہیں اور اس طرح کے سلوک کے لئے ان کو حق بجانب سمجھ رہے ہیں ۔
تعبیر : اس خواب سے اندازہ ہوتا ہے کہ اللہ نہ کرے کسی پریشانی یا غم کا سامنا ہو سکتا ہے۔ کاروباری یا تعلیمی سلسلے میں کوئی رکاوٹ پیش آ سکتی ہے ۔ دشمن کے غالب آنے کا خدشہ ہے ۔کاروباری معاملات میں کسی غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہونے کا امکان ہے ۔ آپ نماز پنجگانہ ادا کیا کریں اور کثرت سے ہر نماز کے بعد استغفار کیا کریں ۔آپ کے لئے محفل مراقبہ میں دعا کرا دی جائے گی ۔ ممکن ہو تو کچھ صدقہ و خیرات کیا کریں ۔
ویران مکان
امجد بلوچ، کوئٹہ
خواب : میں نے خواب دیکھا کہ میں اپنے گھر آیا ہوں جو میرا آبائی گھر ہے ۔ میں گاوں اور گھر کی حالت دیکھ کر بہت پریشان ہوتا ہوں کہ بالکل خالی اور ویران ہوتا ہے جگہ جگہ جالے لٹک رہے ہوتے ہیں اور کافی ٹوٹا ہوا ہے ۔ میں پریشان ہوتا ہوں کہ باقی سب لوگ کہاں گئے مگر مجھے کوئی نظر نہیں آتا ۔
تعبیر : یہ خواب اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ اللہ نہ کرے کوئی مشکل پیش آ سکتی ہے ۔ گھر کا ماحول بھی کچھ پریشان ہو سکتا ہے ۔ گھریلو سطح پہ تعلقات بھی متاثر ہو سکتے ہیں ۔ کاروبار میں بھی مشکل پیش آ سکتی ہے جس سے مال و وسائل میں کمی آ سکتی ہے ۔ آپ یاحی یاقیوم کا زیادہ سے زیادہ ورد کیا کریں ۔ نماز پنجگانہ کی پابندی کیا کریں ۔
نماز کی تیاری
نیاز قریشی، گجرات
خواب : میں نے دیکھا کہ میں کسی اجنبی سی جگہ پہ وضو کر رہا ہوں ۔ میرے ساتھ اور لوگ بھی ہیں جو وضو کے لئے آئے ہیں ، مگر میں ان میں سے کسی کو نہیں جانتا مگر خوشی خوشی وضو مکمل کر رہا ہوں ۔
تعبیر : اچھا خواب ہے جو اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ اللہ تعالی کی مہربانی سے آپ کی عزت و وقار میں اضافہ ہو گا ۔ علم حاصل کرنے کی جانب توجہ ہو گی اور ذھن میں بزرگی آئے گی ۔گھر میں بھی آرام و سکون ملے گا ۔ اللہ کے گھر کی زیارت بھی ممکن ہے ۔ آپ نماز پنجگانہ ادا کیا کریں اور کثرت سے یاحی یاقیوم کا ورد کیا کریں ۔ ممکن ہو سکے تو کچھ صدقہ و خیرات بھی کیا کریں ۔
ہاتھی سونڈ میں جکڑ لیتا ہے
محمد طاہر، لاہور
خواب : میں نے خواب دیکھا کہ کسی جگہ پہ بہت بڑا ہاتھی ہے جو بہت غصے میں ہے اور ہر طرف اپنی سونڈ سے چیزیں اٹھا کر پھینک رہا ہے، میں پریشان سا کھڑا ہوں کہ کیسے اس جگہ سے نکل کر اپنی جان بچاوں مگر پھر دیکھتا ہوں کہ وہ اسی طرح چلاتا ہوا میری طرف بڑھتا ہے اور مجھے اپنی سونڈ میں جکڑ کر زمین پہ پھینک دیتا ہے ۔
تعبیر : اس خواب سے اندازہ ہوتا ہے کہ اللہ نہ کرے کسی پریشانی یا غم کا سامنا ہو سکتا ہے ۔ بیماری یا تعلیمی سلسلے میں کوئی رکاوٹ پیش آ سکتی ہے ۔ کاروباری معاملات میں کسی غیریقینی صورتحال کا سامنا ہونے کا امکان ہے۔ آپ نماز پنجگانہ ادا کیا کریں اور کثرت سے ہر نماز کے بعد استغفار کیا کریں ۔آپ کے لئے محفل مراقبہ میں دعا کرا دی جائے گی ۔ ممکن ہو تو کچھ صدقہ و خیرات کیا کریں ۔
قرآن کیلئے رحل رکھنا
سمیرا یعقوب ، لاہور
خواب : میں نے دیکھا کہ میری امی ہم سب بھائی بہنوں کے لئے قرآن رکھنے کے لئے رحل لے کر آتی ہیں اور ہم سب ان کا مذاق اڑا رہے ہیں کہ آجکل کے زمانے میں کون اس طرح قرآن کی تلاوت کرتا ہے لوگ تو اب موبائل میں قرآن پڑھ سکتے ہیں مگر وہ سب سے خفا ہو رہی ہوتی ہیں کہ آئندہ سے گھر میں سب لوگ اسی طرح تلاوت کیا کریں گے ۔ میرا بھائی اسی وقت اس پہ اپنا سپارہ لے کر اپنا سبق دھرانا شروع ہو جاتا ہے جس پہ میری امی بہت خوش ہوتی ہیں اور بہت دعائیں دیتی ہیں ۔
خواب : اچھا خواب ہے جو اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ اللہ تعالی کی مہربانی سے آپ کی عزت و وقار میں اضافہ ہو گا ۔ علم حاصل کرنے کی جانب توجہ ہو گی اور ذھن میں بزرگی آئے گی ۔گھر میں بھی آرام و سکون ملے گا ۔ اللہ کے گھر کی زیارت بھی ممکن ہے ۔ آپ نماز پنجگانہ ادا کیا کریں اور کثرت سے یاحی یاقیوم کا ورد کیا کریں ۔ ممکن ہو سکے تو کچھ صدقہ و خیرات بھی کیا کریں ۔
سانپ کا خوف
مبشر حسین، جھنگ
خواب : میں نے دیکھا کہ ہمارے گھر میں کہیں پہ کوئی سانپ ہے مگر کہیں بھی نظر نہیں آیا ، بس امی نے بتایا تو سب بہت ڈرے ہوئے ہیں کہ کہیں سے نکل کر نہ آ جائے۔ میں بھی مارے خوف کے اپنے کمرے کی بجائے صحن میں آ جاتا ہوں اور اپنے گھر والوں سے کہتا ہوں کہ چچا کے گھر چلے جاتے ہیں کہیں اندھیرے میں سانپ باہر نہ نکل آئے ۔
تعبیر : اس خواب سے ظاہر ہوتا ہے کہ کوئی دشمن نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہا ہے ۔ ممکن ہے کہ وہ اپنی اس کوشش میں کامیاب ہو جائے جس کی وجہ سے گھریلو کاروباری یا تعلیمی معاملات میں کوئی رکاوٹ آپ کے لئے پریشانی کا باعث بنے ۔ آپ نماز پنجگانہ کی پابندی کیا کریں اور کثرت سے یاحی یاقیوم کا ورد کیا کریں ۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: علم حاصل کرنے کی جانب توجہ ہو گی اور ذھن میں بزرگی ا ئے گی ا پ نماز پنجگانہ ادا کیا کریں اور کثرت سے یاحی ا پ کے لئے محفل مراقبہ میں دعا کرا دی جائے گی صورتحال کا سامنا ہونے کا امکان ہے نماز پنجگانہ کی پابندی کیا کریں کاروباری معاملات میں کسی میں نے دیکھا کہ میں بیماری یا تعلیمی دیکھا کہ ہمارے رہا ہوں اور مشکل پیش ا پریشان ہو کی وجہ سے دیتے ہیں ہوتے ہیں ہیں اور رہے ہیں سکتی ہے ممکن ہے کوشش کر ہے اور سب لوگ ہیں کہ رہا ہے کر رہا ہوں کہ
پڑھیں:
اسد زبیر شہید کو سلام!
کے پی پولیس کے ایک اور بہادر افسر ایس پی اسد زبیر نے اپنے بہادر باپ کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے وطنِ عزیز پر اپنی جان نچھاور کردی۔ اسد زبیر کو پوری قوم کا سلام ہو، اُس سے یہی امید تھی، وہ ایک جرات مند باپ کا بہادر بیٹا تھا، جو شجاعت کی لوریاں اور شہادت کی کہانیاں سن کر جوان ہوا تھا، شہادت ہی اس کی آرزو تھی اور شہادت ہی منزل۔ اس کی آرزو قبول ہوئی اور خالقِ کائنات نے اسے اپنے پسندیدہ ترین (Most favourite) افراد یعنی قافلۂ شہداء میں شامل کرلیا۔
دہشت گردی کی آگ نے پھر خیبر پختونخواہ کے پورے صوبے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، کوئی دن نہیں جاتا جب ہماری سیکیوریٹی فورسز کے گبھرو جوان اور خوبرو افسران وطنِ عزیز پر قربان نہ ہوتے ہوں۔ کہنا اور لکھنا آسان ہے مگر جب جوان بیوہ چھوٹی سی بچی کو اٹھاتے ہوئے اپنے شہید شوہر کی وردی وصول کرتی ہے یا جب بوڑھی ماں اپنے قابلِ فخر بیٹے کی میّت دیکھتی ہے تو وہ کس قیامت سے گذرتی ہیں، ان کا دُکھ اور کرب کوئی نہیں جان سکتا۔ کوئی بھی نہیں۔
دہشت گردی کی موجودہ لہر دیکھ کر مجھے وہ دور یاد آتا ہے جب میں بھی خیبرپختونخواہ میں خدمات سرانجام دے رہا تھا۔ سب سے پہلے ڈیرہ بازار میں پولیس کی پک اپ دہشت گردی کا نشانہ بنی جس سے پولیس کے تین جوان شہید ہوگئے، اس کے بعد ٹانک میں کئی پولیس افسران ملک پر قربان ہوئے۔
مجھے یاد ہے کہ جس روز میں کوہاٹ پہنچا، اسی رات کو کنٹونمنٹ کی مسجد میں خودکش دھماکا ہوگیا، جب ہم مسجد میں داخل ہوئے تو صحن میں انسانی اعضاء بکھرے پڑے تھے اور مسجد کی دیواروں پر نمازیوں کی چربی لتھڑی ہوئی تھی۔ ورثاء آہ وزاری کررہے تھے اور ہر باشعور شخص سوال کررہا تھا کہ کیا ایسی درندگی کا مظاہرہ اسلام سے معمولی سی بھی عقیدت رکھنے والے لوگ کرسکتے ہیں؟ سب کا جواب ناں میں تھا اور سب دہشت گرد قاتلوں پر لعنت بھیج رہے تھے۔ چند روز بعد ھنگو کے پولیس ٹریننگ کالج کے گیٹ پر دھماکا ہوگیا۔
یہ 2006-8کی بات ہے جب ہم ہر روز کسی نہ کسی ساتھی کا جنازہ اٹھاتے تھے، جنازہ گاہ سے نکلتے تو اسپتال پہنچ جاتے جہاں زخمیوں کی عیادت کی جاتی۔ مگر پورا ملک یہ بات تسلیم کرتا ہے کہ خیبر پختونخواہ کی پولیس نے اس وقت بھی جس مردانگی، جرأت اور شجاعت سے دہشت گردی کا سامنا کیا تھا اور آج بھی جس بہادری سے اس درندگی کا مقابلہ کررہی ہے، اس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔ کے پی پولیس کا کوئی جوان اور کوئی افسر خطرناک ترین چوکی پر تعیناتی سے کبھی نہیں گبھرایا، نہ کبھی کسی نے ناں کی ہے اور نہ کبھی کسی نے کوئی عذر پیش کیا ہے۔ نیچے سے لے کر اوپر تک تمام افسروں نے جان ہتھیلی پر رکھ کر مادرِ وطن کا دفاع کیا اور اب بھی کررہے ہیں۔
مجھے یاد ہے کہ اُس وقت کے کور کمانڈر پشاور جنرل مسعود اسلم (جو کیڈٹ کالج حسن ابدال میں ہمارے ساتھ لیاقت ونگ میں ہی ہوتے تھے) سے وہاں سیکیوریٹی امور کے سلسلے میں اکثر ملاقات رہتی تھی۔ 2009 میں پریڈ لین راولپنڈی میں جمعہ کی نماز پر مسجد میں دھماکا میں جب ان کا 26 سالہ اکلوتا بیٹا شہید ہوگیا تو میں ان کے ہاں تعزیّت کے لیے گیا۔ وہ اُس صدمے کی حالت میں بھی پوری طرح حوصلے میں تھے اور اُس حالت میں بھی مجھ سے ملتے وقت پشاور پولیس کی تعریف کرتے رہے۔ وہ بار بار کہتے رہے،
"I Salute Peshawar police" جب بھی کوئی خودکش سامنے آیا ہے تو پولیس کا جوان نہ کبھی بھاگا ہے نہ پیچھے ہٹا ہے۔ اُس نے خودکش کو جپھّا ضرور مارا ہے جس کا مطلب ہے وہ موت کو گلے لگانے سے بھی نہیں گبھراتے، I Salute KP Police"۔ بلاشبہ خیبرپختونخواہ پولیس کے جوانوں اور افسروں نے ایسی غیر معمولی شجاعت کا مظاہرہ کیا ہے جو صرف فلموں میں ہی نظر آتی ہے۔ بے شمار واقعات یاد آتے ہیں،
ایک بار ایک خود کش ضلع کچہری کے قریب پہنچ گیا، اس کا ٹارگٹ تھا کچہری کے اندر جاکر سیکڑوں لوگوں کے درمیان جاکر جیکٹ پھاڑے تاکہ بہت زیادہ جانی نقصان ہو مگر اسے مشکوک سمجھ کر سیکیوریٹی پر معمور حوالدار دلاور خان نے اسے للکارا۔ خودکش بمبار نے اسے بار بار وارننگ دی کہ ’’دیکھو میری تمھارے ساتھ کوئی دشمنی نہیں، میں تمہیں موقع دیتا ہوں کہ تم اپنی جان بچاؤ اور پیچھے ہٹ جاؤ میں موت ہوں میرے قریب مت آنا‘‘ یہ سن کر دلاور خان کہ آواز گونجی ’’پیچھے کیسے ہٹ جاؤں، میں ہی ان سیکڑوں لوگوں کا محافظ ہوں، میں تمہاری موت بن کر تمہیں جہنّم واصل کردوں گا‘‘ یہ کہہ کر دلاور خان نے خودکش بمبار کو جپھّا مارا، ساتھ ہی دھماکا ہوا، دلاور خان نے اپنی جان دے دی مگر سیکڑوں شہریوں کی جانیں بچالیں۔ بے شک فوج کے ساتھ کے پی پولیس کے افسروں اور جوانوں نے اپنے خون سے جرأت اور سرفروشی کی حیرت انگیز داستانیں رقم کی ہیں۔پورے خیبرپختونخواہ کی سرزمین شہیدوں کے خون سے لالہ رنگ ہے۔ انھوں نے وہ قرض اتارے ہیں جو واجب بھی نہیں تھے۔ بے شک پوری قوم ان کی مقروض ہے۔
شہید ایس پی اسد زبیر غیر معمولی جرات مند محافظوں کے خاندان سے تعلق رکھتا تھا۔ اس کے دادا شہاب الدّین آفریدی بھی قیامِ پاکستان سے پہلے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس رہ چکے تھے اور اعلیٰ خدمات کے باعث کئی میڈل حاصل کرچکے تھے۔ اسد کے والد اورنگ زیب آفریدی 1962میں پولیس سروس میں شامل ہوئے۔ وہ ایک اسپورٹس مین تھے اور پاکستان کی فٹ بال ٹیم میں بھی کھیل چکے تھے۔ 22 مارچ 1978کو تجوڑی (ضلع بنوں) میں وہ بڑی جوانمردی کے ساتھ دہشت گردی کا مقابلہ کرتے ہوئے ہوگئے۔ شہید کے پوسٹ مارٹم کے مطابق انھیں سینے میں تین گولیاں لگی تھیں جو جان لیوا ثابت ہوئیں۔ اورنگ زیب آفریدی شہید کو ان کی شہادت کے بعد جنرل ضیاء الحق کے دور میں غیر معمولی شجاعت کا مظاہرہ کرنے پر قائداعظم پولیس میڈل دیا گیا۔
اسد زبیر اپنے شہید والد کی شہادت کے چند ماہ بعد پیدا ہوا۔ وہ بیس سال کی عمر میں اسسٹنٹ سب انسپکٹر کے طور پر پولیس سروس میں شامل ہوا۔ جرأت اور شجاعت اس کے خون میں تھی اور جذبۂ شہادت اس کے خاندان کا ورثہ تھا۔ اس لیے وہ ایک نڈر اور بے خوف افسر تھا۔ اس کے علاوہ انتہائی خوش اخلاق تھا اور اپنی فورس میں بے حد مقبول اور ہر دلعزیز بھی تھا۔ 24 اکتوبر 2025کو جب دہشت گردوں نے سیکیوریٹی چیک پوسٹ غلمینہ کو نشانہ بنایا تو اسد زبیر (جو ہنگو میں ایس پی آپریشنز تھے) فوری طور پر اپنے ساتھ دو گن مین لے کر موقع پر پہنچنے کے لیے روانہ ہوئے۔ دہشت گرد اسی تاک میں تھے جب وہ دربند پہنچے تو دہشت گردوں کی نصب کردہ (Improvised Explosive Device) IED پھٹ گئی جس سے ایس پی اسد زبیر اور ان کے گن مین شہید ہوگئے۔
ہنگو پولیس کا ہر جوان دکھی دل سے کہتا ہے کہ اگر ان کی گاڑی بلٹ پروف ہوتی تو ہم اتنے اعلیٰ کمانڈر سے محروم نہ ہوتے۔ ہمارے محافظوں کی جانوں کی کوئی قیمت نہیں، ان کے خون کا ایک ایک قطرہ قیمتی اور مقدّس ہے، بڑی سے بڑی رقم اور بڑے سے بڑا میڈل ان کی قربانی کا کفارہ ادا نہیں کرسکتا۔ صوبائی حکومت کے علاوہ وفاقی حکومت کو بھی چاہیے کہ وہ سیکیوریٹی فورسز کی اپنی حفاظت کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھائے اور اس کے لیے جتنا بھی پیسہ خرچ کرنا پڑے خرچ کر ڈالے۔ فوری طور پر کے پی اور بلوچستان پولیس کو بلٹ پروف گاڑیاں مہیا کی جائیں تاکہ سینئر رینک کے افسر جب پٹرولنگ کے لیے نکلیں تو دہشت گردوں کی جانب سے نصب کردہ IED سے محفوظ رہ سکیں۔ بلٹ پروف گاڑیوں کے علاوہ انھیں ہیوی ویپن، ڈرون اور ہیلی کاپٹر بھی فراہم کیے جائیں تاکہ دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کیا جاسکے۔ اس کے علاوہ وفاق کے حکمران بھی صوبے کے شہداء کے گھروں پر تعزیّت اور یکجہتی کے اظہار کے لیے ضرور جایا کریں۔
یہ بات بہت خوش آیند ہے کہ خیبرپخونخواہ میں دہشت گردوں کے لیے عوامی سطح پر سپورٹ یا ہمدردی میں بہت کمی آئی ہے۔ عوام اچھی طرح سمجھ گئے ہیں کہ دہشت گرد مذہبی لوگ نہیں بلکہ کرائے کے قاتل ہیں جو دشمن ملک سے پیسے لے کر وطنِ عزیز میں شیطانیت اور درندگی کا کھیل کھیل رہے ہیں اور بے گناہ مسلمانوں کا خون بہارہے ہیں۔
فوج اور پولیس کے افسران اور جوان اپنے لہو سے امن اور سلامتی کے جو چراغ روشن کررہے ہیں، ان کی روشنی بڑی تیزی سے پھیل رہی ہے اور جہالت اور درندگی کے اندھیرے کم ہورہے ہیں، انشاء اللہ بہت جلد سحر طلوع ہوگی، دیرپا امن، سکون اور خوشحالی کی سحر۔ خیبرپختونخواہ پولیس کے شہیدوں کو سلام۔ اور شہریوں کی حفاظت کرنے والے جری اور بہادر جوانوں اور افسروں کے لیے دعائیں۔ اللہ تعالیٰ عوام کے محافظوں کو اپنے حفظ وامان میں رکھیں۔