عمران خان توہم پرست ہو گئے تھے، مزار پر سجدہ بھی کیا، نعیم بخاری
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
ممتاز وکیل نعیم بخاری نے کہا ہے کہ عمران خان توہم پرست ہو گئے تھے، یہ راستہ ٹھیک ہے، آج دن اچھا نہیں، آج یہ کپڑے اچھے ہیں۔ مزار پر جاکر سجدہ بھی کیا گیا۔ میری نظر میں عمران خان نہ مردم شناس ہے اور نہ ہی عورت شناس ہے۔
اینکرپرسن پارس جہانزیب کے یوٹیوب چینل پر عید اسپیشل پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے نعیم بخاری نے کہا کہ میں اگر بانی پی ٹی آئی کا مشیر ہوتا تو انہیں یہ مشورہ دیتا کہ انہیں القادر ٹرسٹ کی زمین کو تو ہاتھ بھی نہیں لگانا چاہیے تھا۔
مزید پڑھیں: سپریم کورٹ: چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور نعیم بخاری کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ، وجہ کیا بنی؟
انہوں نے کہا کہ ریاست کا ملکیتی کوئی ہار آپ کیسے لے سکتے ہیں؟ کوئی بال پین یا پینسل بھی تحفہ ملے تو وہ بھی ریاست کی ملکیت ہوتی ہے۔ اگر آپ نے یوسف رضا گیلانی کی نقل کی، تو ان میں آپ میں کیا فرق رہ گیا۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی مردم شناس بھی نہیں، وہ فواد چوہدی کو کیسے منتخب کرسکتے ہیں اور بابر اعوان ان کے روحانی مشیر کیسے ہو سکتے ہیں؟ کوئی حیا کریں، خدا کا خوف کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
القاد ٹرسٹ بابر اعوان پارس جہانزیب پی ٹی آئی توشہ خانہ عمران خان فواد چوہدری نعیم بخاری.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: القاد ٹرسٹ بابر اعوان پارس جہانزیب پی ٹی ا ئی توشہ خانہ فواد چوہدری نے کہا
پڑھیں:
یہ کیا ڈرامہ ہے سڑکیں ٹھیک نہیں اور مہنگے ای چالان کئے جارہے ہیں:حافظ نعیم
فائل فوٹوامیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ یہ کیا ڈرامہ ہے سڑکیں ٹھیک نہیں اور مہنگے ای چالان کئے جارہے ہیں، ٹرانسپورٹ ہے نہیں اور ای چالان ہزاروں میں آرہے ہیں، لاہور میں جو چالان 200 روپے کا ہے سندھ میں 5 ہزار روپے کا ہے۔
کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم نے کہا کہ ایک مرتبہ پھر 9 ٹاؤنز میں ترقیاتی کاموں کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوگیا ہے، ہم اپنی بساط سے زیادہ کام کر رہے ہیں اور کرتے رہیں گے، مرتضیٰ وہاب کے کام بھی ہم کو دیکھنے پڑتے ہیں، ایس تھری منصوبہ کہاں چلا گیا ہے؟
انہوں نے کہا کہ کراچی سرکلر ریلوے نہیں بن رہا، جبکہ ریڈ لائن نے یونیورسٹی روڈ کا برا حال کردیا ہے، اورنج لائن میں بھی پورے اورنگی کو کور نہیں کیا گیا، 400 بسیں لا کر لوگوں کو بے وقوف بنایا جارہا ہے، لوٹ مار اور قبضے کے نظام سے شہر کو آزادی دلائیں گے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات جیت کر لوگ کہتے تھے اختیارات ملیں گے نہیں تو کام کیسے کریں گے، پیپلز پارٹی کی سیٹوں میں من پسند حلقہ بندیوں کی وجہ سے اضافہ ہوا، پیپلز پارٹی نے دھاندلی کر کے اپنا میئر بنایا اور ابھی تک ٹاؤن کو اختیارات منتقل نہیں کیے۔
انہوں نے کہا کہ کچرا اٹھانے کا اختیار بھی سندھ حکومت کے پاس ہے، گھر سے جو کچرا اٹھایا جاتا ہے اس کے پیسے لوگ خود ادا کرتے ہیں، سالڈ ویسٹ منیجمنٹ کے پاس گھر سے کچرا اٹھا کر لینڈ فیلڈ سائٹ تک پہنچانے کا پورا میکنزم موجود ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹاؤن کو کام کرنے سے روکا جارہا ہے، سٹی وارڈن کو استعمال کر کے کام میں روڑے اٹکائے جارہے ہیں، جماعت اسلامی اپنے ٹاؤنز میں اختیارات سے بڑھ کر کام کر رہی ہے، سیوریج اور کچرے کا کام بھی ٹاؤن کر رہا ہے، 12 سے 15 سال سے کراچی کے بڑے منصوبے تاخیر کا شکار ہیں، جماعت اسلامی کے تحت تعمیر و ترقی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیوریج کا کام کر کے سڑکیں بنانی پڑتی ہیں اور سیوریج کا نظام بھی ٹاؤن کو خود دیکھنا پڑ رہا ہے، 15 سالوں میں پیپلز پارٹی نے کراچی کے لیے کچھ نہیں کیا، صرف قبضے کی سیاست جاری ہے، گاؤں اور دیہات پر قبضے کے بعد شہروں پر قبضہ کرلیا ہے، تعلیم خیرات نہیں یہ ہمارے بچوں کا حق ہے۔