Express News:
2025-11-03@18:11:20 GMT

فرحت بخشتے پیرہن

اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT

لباس ہماری بنیادی ضرورت ہی نہیں، ہمارے قلب اور وجود پر بھی اپنے اثرات مرتب کرتا ہے، یہ ہمارے رکھ رکھاؤ کی خبر دیتا ہے، ہماری شخصیت کا آئینہ دار اور ہماری ثقافت کا عکاس ہوتا ہے۔

یہ کپڑے ہمارے مزاج  اور ذوق کے ساتھ ساتھ موسم کے اتار چڑھاؤ کی خبر بھی بہ خوبی دے رہے  ہوتے ہیں۔ جیسے سرد موسم سے بچاؤ کے لیے گرم لباس زیب تن کیے جاتے ہیں۔ ایسے ہی موسم گرما ٹھنڈے اور لان کے دیدہ زیب کپڑوں کے بغیر ادھورا سمجھا جاتا ہے۔ سورج کی بڑھتی ہوئی تمازت کے ساتھ ہی خواتین ٹھنڈے اور ہلکے پھلکے لباس زیب تن کرنا پسند کرتی ہیں، جو انھیں نہ صرف چلچلاتی دھوپ میں آرام پہنچاتے ہیں، بلکہ دیکھنے والی آنکھوں کو بھی بہت بھلے معلوم ہوتے  ہیں۔

ان دنوں انواع اقسام کی لان اپنے دیدہ زیب ڈیزائنوں اور رنگوں کے خوب صورت امتزاج کے ساتھ دست یاب ہے، جو مختلف ڈیزائنروں کی محنت کا شاخسانہ ہوتی ہیں۔ لان کی خریداری کے حوالے سے خواتین کی بڑھتی ہوئی دل چسپی کے باعث اس پہناوے کا چرچا گزرتے وقت کے ساتھ بڑھتا جا رہا ہے، ساتھ ہی اس شعبے میں جدت، تنوع اور معیار میں بھی روز بہ روز اضافہ ہوتا جا رہا ہے، ساتھ ہی باذوق خواتین اس کی مختلف تراش خراش کے ذریعے اس کی خوب صورتی کو بھی دوبالا کر دیتی ہیں اور خواتین کے مختلف پہناوں میں لان سے تیار کردہ مختلف ملبوسات دکھائی دیتے ہیں۔

خواتین موسم کے پہناوں کے حوالے سے زیادہ حساس واقع ہوئی ہیں۔ اسی لیے موسم گرما کی آمد کے ساتھ عام طور پر بھی ریشمی کپڑوں کی جگہ لان کے کپڑے پہنے جاتے ہیں۔ جیسے جیسے گرمی کی لہر بڑھتی جاتی ہے، ویسے ہی ہر طرف سوتی اور لان کے کپڑے اپنی  بہار دکھانے لگتے ہیں۔ اس ہی لیے پاکستان میں موسم گرما کو لان کا موسم بھی کہا جاتا ہے۔  موسم کے تیور بدلتے ہی خواتین لان کے کپڑوں کی خریداری کے لیے بازاروں کا رخ کرنے لگتی ہیں۔

ٹھنڈے ملبوسات کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کے باعث اس میں نت نئی جدتیں کی جانے لگی ہیں۔ لان کے کپڑے بناتے ہوئے  اپنی عمر کے حساب سے فیشن اوررنگوںکا انتخاب کیا جائے، تو پہننے والی شخصیت ہر مقام پر منفرد نظر آتی ہے۔ پہلے  گھریلو تقریبات میں لان یا سوتی کپڑے پہننے کا رواج عام نہیں ہوتا تھا، مگر اب لان کے کپڑوں پر کڑھائی اور شیفون کے دوپٹوں کے ساتھ ان کو اتنا دیدہ زیب بنا دیا گیا ہے کہ خواتین بڑے آرام سے ان کو دن کی تقریبات میں بھی زیب تن کر لیتی ہیں۔

اس طرح جدت کے تقاضوں کی تکمیل کے ساتھ آگ برساتے موسم میں گرمی کی شدت کا احساس بھی کم ہونے لگتا ہے۔ لان کے سلے سلائے کپڑوں کا انگرکھا، کرتا، فراک ٹین ایجر لڑکیوں کو بہت بھاتا ہے۔ ان کپڑوں کی پشت پر دستی یا مشین کی کڑھائی سے اس کا حسن اور بھی بڑھا دیا جاتا ہے۔ بعض ملبوسات کے لیے خواتین سلائی کراتے ہوئے کڑھائی بھی کراتی ہیں تاکہ اسے من چاہے رنگوں سے مزین کر کے دیکھنے والوں کی نظروں کو بھا سکیں۔ اس کے علاوہ آج کل لان میں بارڈرز اور بڑے بڑے فینسی بٹنوں کا رواج بھی کافی زیادہ عام دکھائی دیتا ہے۔

دیدہ زیب رنگوں سے آراستہ لان  کے خوب صورت پیرہن عمر کی قید سے آزاد شمار کیے جاتے ہیں، چھوٹے سے لے کر بڑے تک سبھی خواتین اسے بہت سہولت سے اپنے ذوق  کے مطابق زیب تن کرتی ہیں، رہا سوال قیمت کا تو یہ بھی اپنی جیب کے حساب سے منتخب کی جاسکتی ہے۔ لان  کے منہگے ترین تھری پیس جوڑے بڑے احتیاط سے بنائے جاتے ہیں۔ ان کے ڈیزائن، اور رنگوں کا امتزاج ہمیشہ منفردرکھے جاتے ہیں۔

خواتین کی اپنے لباس کی انفرادیت کے بارے میں حساس ہونے کے باعث نئے سے نئے نقش ونگار اور رنگوں والے سوٹ مہنگی قیمت پر بھی فروخت ہوجاتے ہیں۔ آج کل خواتین لان کے کپڑوں میںکلاسک اور جدید ڈیزائن کا امتزاج اور گرافک پرنٹ کو ترجیح دیتی ہیں، جب کہ کچھ خواتین کی پسند تیز رنگوں کے متضاد رنگوں کے، پولکا ڈاٹ یا پتوں پھولوں والے ڈیزائن کی لان  کی ہوتی ہے۔

الغرض موسم کے بدلتے تیور جس طرح درختوں کے پیرہن بدلنے سے ظاہر ہوتے ہیں، بالکل اس ہی طرح بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کے ساتھ اب خواتین بھی اپنے ملبوسات میں تبدیلی، جدت اور انفرادیت کا حصول چاہتی ہیں۔ اس لیے اس موسم سرما میں آپ بھی ٹھنڈے پیرہن کے ذریعے نہ صرف خود کو پرسکون رکھ سکتی ہیں، بلکہ اپنی شخصیت کو بھی جاذب نظر بنا سکتی ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جاتے ہیں کے ساتھ موسم کے لان کے

پڑھیں:

پنجاب میں قبل از وقت کھلنے والے تعلیمی اداروں پر 5 لاکھ روپے جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ

پنجاب حکومت نے موسمِ سرما کے پیشِ نظر اسکولوں کے اوقاتِ کار میں تبدیلی کرتے ہوئے نیا حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔

نئے ضوابط کے تحت کوئی بھی سرکاری یا نجی اسکول صبح 8 بج کر 45 منٹ سے پہلے نہیں کھول سکے گا۔ حکم نامے کی خلاف ورزی کرنے والے اداروں پر 5 لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ ہدایات 3 نومبر 2025 سے 31 جنوری 2026 تک نافذالعمل رہیں گی۔ صوبائی حکومت کے ’ونٹر ایڈجسٹمنٹ پلان‘ کا مقصد شدید سرد موسم میں طلبا، والدین اور اساتذہ کو سہولت فراہم کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: اسکولوں میں قرآن اور اسلامیات کی تعلیم لازمی قرار دینے سے متعلق کیس میں فریقین کو نوٹسز جاری

نئے شیڈول کے مطابق، سنگل شفٹ اسکول پیر سے جمعرات تک صبح 8:45 سے دوپہر 1:30 بجے تک کھلے رہیں گے، جبکہ جمعے کے روز کلاسز 12:30 بجے ختم ہوں گی۔ ڈبل شفٹ اسکولوں کے لیے صبح کی شفٹ کا دورانیہ بھی یہی رکھا گیا ہے، یعنی پیر سے جمعرات تک 8:45 سے 1:30 بجے تک اور جمعے کے روز 8:45 سے 12:30 بجے تک۔

دوپہر یا شام کی شفٹ پیر سے جمعرات تک 1:00 بجے سے 4:00 بجے تک، جبکہ جمعے کے روز 2:00 بجے سے 4:00 بجے تک جاری رہے گی۔

محکمہ تعلیم کے مطابق یہ فیصلہ بچوں کی صحت کے تحفظ اور سرد موسم میں تعلیمی سرگرمیوں کو بہتر انداز میں جاری رکھنے کے لیے کیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسکول تعلیمی ادارے جرمانہ کالج

متعلقہ مضامین

  • محکمہ موسمیات کی کل سے پنجاب کے بیشتر اضلاع میں بارشوں کی پیشگوئی
  • محکمہ موسمیات کی کل سے پنجاب کے بیشتر اضلاع میں بارشوں کی پیشگوئی
  • 4، 5 نومبر کو ہلکی بارشوں اور پہاڑی علاقوں میں برف باری کی پیشگوئی، پی ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کردیا
  • پنجاب میں قبل از وقت کھلنے والے تعلیمی اداروں پر 5 لاکھ روپے جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ
  • ملک کے مختلف علاقوں میں بارش اور برفباری کی پیشگوئی
  • ملک بھر میں موسم خشک، پنجاب کے کئی علاقے اسموگ کی لپیٹ میں رہنے کا امکان
  • راولپنڈی میں موسم کی تبدیلی کے باوجود ڈینگی کے کیسز میں اضافہ
  • راولپنڈی میں بدلتے موسم کے باوجود ڈینگی کے وار کا سلسلہ جاری
  • راولپنڈی میں بدلتے موسم کے باوجود ڈینگی کے وار کا سلسلہ جاری 
  • کوئٹہ میں سردیوں کی آمد، موسم کے ساتھ ساتھ لوگوں کے مزاج بھی بدلنے لگے