مہاجرین کے معاملے پر پاکستان اسلامی و ہمسائیگی کی ذمے داریاں پوری کرے: افغان حکومت
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
پاکستان سے افغان مہاجرین کی بے دخلی سے متعلق افغان صدارتی محل ارگ میں اجلاس ہوا ہے۔
اجلاس کابل میں طالبان حکومت کے وزیرِ اعظم ملامحمدحسن اخوند کی زیرِ صدارت ہوا۔
افغان عبوری حکومت کی طرف سے جاری کیے جانے والے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں افغان مہاجرین کی پاکستان سے ملک بدری کے بارے میں گفتگو کی گئی۔
اعلامیے کے مطابق پاکستان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ افغان مہاجرین کے معاملے پر پاکستانی قیادت اسلامی اور ہمسائیگی کی ذمے داریاں پوری کرے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ افغانستان اور پاکستان کے عوام کے درمیان دہائیوں سے اچھے تعلقات ہیں، چاہتے ہیں کہ مذہبی، تاریخی اور ثقافتی تعلقات قائم رہیں۔
اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یہ دونوں ملکوں اور عوام کی ضرورت ہے، غلط اقدامات دونوں ملکوں کے لیے نقصان دہ ہیں۔
طالبان قیادت نے اعلامیے میں افغان مہاجرین کی باعزت واپسی کے لیے اقوامِ متحدہ اورعالمی اداروں سے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
طورخم سے 3 ہزار 669 غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کا انخلاء
دوسری جانب ملک میں رہائش پزیر غیر ملکیوں کے انخلاء کا سلسلہ جاری ہے، طورخم سرحد کے راستے سے 3 ہزار 669 غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کا انخلاء ہوا ہے۔
امیگریشن حکام کے مطابق غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کا طورخم سرحد کے راستے انخلاء یکم اپریل سے جاری ہے، جنہیں ضروری قانونی کارروائی کے بعد طورخم سرحد کے راستے سے بھیجاجاتا ہے۔
امیگریشن ذرائع کے مطابق گزشتہ روز 2242 غیر قانونی مقیم غیر ملکی رضا کارانہ طور پر لنڈی کوتل ٹرانزٹ کیمپ آئے، جہاں قانونی کارروائی پوری ہونے کے بعد انہیں طورخم سرحد کے راستے بھیجا گیا۔
ملک کے مختلف شہروں سے گرفتار 1427 غیر قانونی مقیم افراد کو طورخم سرحد منتقل کر دیا گیا ہے۔
یکم اپریل سے لے کر اب تک 11371 غیر قانونی غیر ملکیوں کو بھیجا جا چکا ہے۔
یاد رہے کہ 17 ستمبر 2023ء سے مارچ 2025ء تک 4 لاکھ 69 ہزار 159 افراد پر مشتمل 70 ہزار 494 افغان خاندان طورخم سرحد کے راستے وطن واپس لوٹ چکے ہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: طورخم سرحد کے راستے افغان مہاجرین اعلامیے میں غیر ملکیوں گیا ہے کہ
پڑھیں:
حکومت ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے میں کسی طور بھی غافل نہیں: وزیراعظم
ویب ڈیسک: وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی ہمشیرہ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی ملاقات ہوئی، جس میں انہوں نے واضح کیا کہ حکومت ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے میں کسی طور غافل نہیں۔
وزیرِ اعظم نے ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کو ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے میں اب بھی حکومت کی جانب سے ہر ممکنہ قانونی و سفارتی مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
مزید برآں، اس ضمن میں وزیرِ اعظم نہ صرف پہلے ہی سابق امریکی صدر جو بائیڈن کو خط لکھ چکے ہیں جبکہ وزیرِ اعظم نے اس معاملے میں مزید پیش رفت کے لیے وفاقی وزیرِ قانون و انصاف، اعظم نذیر تارڑ کی صدارت میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دی ہے۔
دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند, الرٹ جاری
کمیٹی ڈاکٹر فوزیہ صدیقی سے اس حوالے سے رابطے میں رہے گی اور درکار ممکنہ معاونت کے لیے کام کرے گی۔
واضح رہے کہ وزیرِ اعظم کی ہدایت پر حکومت کی جانب سے پہلے بھی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے میں سفارتی و قانونی مدد فراہم کی جاتی رہی ہے۔
Ansa Awais Content Writer