نظام انصاف میں بار ایسوسی ایشن کے کردار پر زور دیتے ہوئے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا کہنا تھا کہ اسٹیک ہولڈرز کی شمولیت سے ہی بہتر نتائج کی حامل عدالتی اصلاحات ممکن ہے۔

عدالتی خدمات کی بہتری کے لیے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورتی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے بتایا کہ آج کی نشست نیشنل جوڈیشل کمیٹی کی آئندہ میٹنگ کے ایجنڈے پر رائے حاصل کرنے کے لیے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ہونے والی ملاقاتوں کے سلسلے میں سے ایک تھی۔

یہ بھی پڑھیں:

مشاورتی اجلاس میں عدالتی اصلاحات، سستے انصاف، عدالتی نظام کی بہتری کے لیے تجاویز کا جائزہ لیا گیا، سیشن کا مقصد خاص طور پر اصلاحات اور سستے انصاف، قانونی چارہ جوئی کی سہولت اور ملک کے نظام انصاف کو دوبارہ ترتیب دینے کے لیے ایک مربوط پالیسی اپروچ کے بارے میں شرکا کی رائے حاصل کرنا تھا۔

اجلاس میں اٹارنی جنرل منصور اعوان، سپریم کورٹ کے سینیئر ایڈووکیٹس خواجہ حارث، فضل الحق عباسی، کامران مرتضیٰ، فیصل صدیقی، سپریم کورٹ بار کے منیر پراچہ اور احمد فاروق ایڈووکیٹ سمیت جوڈیشل اکیڈمی کے سربراہ حیات علی شاہ اور سیکریٹری لا اینڈ جسٹس کمیشن سیدہ تنزیلہ صباحت نے بھی شرکت کی۔

مزید پڑھیں: سویلینز کے ملٹری ٹرائل کیخلاف درخواستوں پر آئینی بینچ کا آئندہ 2 سماعتوں پر فیصلہ دینے کا عندیہ

شرکا کو نیشنل جوڈیشل کمیٹی کے مجوزہ ایجنڈے کے بارے میں بتایا گیا جس میں نافذ شدہ گمشدگیوں کے معاملات پر ادارہ جاتی ردعمل، کمرشل لٹیگیشن کوریڈور، ڈبل ڈاکٹ کورٹ ریجیم، عدالت سے منسلک ثالثی کی انسٹیٹیوشنلائزیشن، ضلعی ماڈل عدالتی عدالت کا قیام  اور ضلعی عدلیہ کے لیے بھرتی کے معیاری طریقہ کار شامل تھے۔

سپریم کورٹ کے اعلامیے کے مطابق مشاورتی اجلاس میں شرکا نے اپنی بصیرت، مہارت اور تجاویز کا تبادلہ کیا انہوں نے انصاف کی بہتر اور موثر فراہمی میں اپنا کردار ادا کرنے کا موقع فراہم کرنے پر چیف جسٹس کا شکریہ ادا کیا۔

چیف جسٹس نے شرکا کی مشاورت کو سراہتے ہوئے ریمارکس دیے کہ بامقصد پیش رفت ایسے تعاون سے ہی ممکن ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسٹیک ہولڈرز جسٹس یحییٰ آفریدی چیف جسٹس سیدہ تنزیلہ صباحت سیکریٹری لا اینڈ جسٹس کمیشن مشاورتی اجلاس نیشنل جوڈیشل کمیٹی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسٹیک ہولڈرز جسٹس یحیی ا فریدی چیف جسٹس سیدہ تنزیلہ صباحت سیکریٹری لا اینڈ جسٹس کمیشن مشاورتی اجلاس نیشنل جوڈیشل کمیٹی مشاورتی اجلاس اسٹیک ہولڈرز چیف جسٹس کے لیے

پڑھیں:

انکم ٹیکس مسلط نہیں کرسکتے تو سپرکیسے کرسکتے ہیں : سپریم کورٹ 

اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ کے جج جسٹس حسن اظہر رضوی نے سپر ٹیکس سے متعلق کیس میں  ریمارکس دیئے ہیں کہ جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بنچ نے  درخواستوں پر سماعت کی۔ ایف بی آر کی وکیل نے   موقف اختیار کیا کہ مقننہ نے پروویڈنٹ فنڈ والوں کو سپر ٹیکس میں کسی حد تک چھوٹ دی ہے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دئیے سیکشن 53 ٹیکس میں چھوٹ سے متعلق ہے، فنڈ کسی کی ذاتی جاگیر تو نہیں ہوتا، ٹرسٹ اتھارٹیز سے گزارش کرتا ہے اور پھر ٹیکس متعلقہ کو دیا جاتا ہے۔ جسٹس امین الدین نے ریمارکس دئیے سپر ٹیکس کی ادائیگی کی ذمہ داری تو شیڈول میں دی گئی ہے۔ جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں۔ ایک مثال لے لیں کہ ابھی فنڈ پر 100 روپے  ٹیکس لگتا ہے، 25 سال بعد یہ سو روپے بڑھتے بڑھتے 550 روپے ہو جائیں گے۔ مطلب یہ کہ ریٹائرمنٹ کے بعد جو فوائد ملتے ہیں وہ نہیں ملیں گے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے موقف اپنایا سیکنڈ شیڈول میں پروویڈنٹ فنڈ پر سپر ٹیکس سمیت ہر ٹیکس پر چھوٹ ہوتی ہے۔ جسٹس جمال نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ تو آپکو محترمہ کو راستہ دکھا رہے ہیں۔ وکیل عاصمہ حامد نے موقف اپنایا مقننہ حکومت کے لیے انتہائی اہم سیکٹر ہے، ٹیکس پئیرز اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کا ایک حصہ اور سیکشن فور سی کو اکٹھا کرکے پڑھ رہے ہیں، شوکاز نوٹس اور دونوں کو اکٹھا کر کے پڑھ کر وہ کہہ رہے ہیں کہ وہ سپر ٹیکس دینے کے پابند نہیں ہیں، جس بھی سال میں اضافی ٹیکس کی ضرورت ہو گی وہ ٹیکس ڈیپارٹمنٹ بتائے گا، ایک مخصوص کیپ کے بعد انکم اور سپر ٹیکس کم ہوتا ہے، ختم نہیں ہوتا۔ جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دئیے آج کل تو ہر ٹیکس پیئر کو نوٹس آ رہے ہیں کہ ایڈوانس ٹیکس ادا کریں۔ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا سپر ٹیکس ایڈوانس میں کیسے ہو سکتا ہے، ایڈوانس ٹیکس کے لیے کیلکولیشن کیسے کریں گے؟ وکیل نے موقف اختیار کیا مالی سال کا منافع موجود ہوتا ہے اس سے کیلکولیشن کی جا سکتی ہے۔ ایف بی آر کے دوسرے وکیل نے کہا کہ میں سپر ٹیکس سے متعلق قانونی اور آئینی نقطوں پر معاونت کروں گا۔

متعلقہ مضامین

  • خیبر پختونخوا بار کونسل کا عدالتی بائیکاٹ کا اعلان
  • خیبرپختونخوا بار کونسل کا عدالتی بائیکاٹ کا اعلان
  • سپریم کورٹ نے عمر قید کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کر لیا
  • جسٹس طارق جہانگیری کو عدالتی کام سے روکنے کے بعد نیا روسٹر جاری، وکلا کی جزوی ہڑتال
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس طارق جہانگیری کو عدالتی کام سے روک دیا
  • سپریم کورٹ نے ساس سسر کے قتل کے ملزم اکرم کی سزا کیخلاف اپیل خارج کردی
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک جسٹس طارق جہانگیری کو عدالتی کام سے روک دیا
  • انکم ٹیکس مسلط نہیں کرسکتے تو سپرکیسے کرسکتے ہیں : سپریم کورٹ 
  • کسی ملزم کو عدالتی پراسیس کا غلط استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، چیف جسٹس
  • سپریم کورٹ بلڈنگ کمیٹی کا اجلاس، کراچی برانچ رجسٹری کے ماسٹر پلان کی منظوری