انتشار پھیلانے کا الزام، رئوف حسن اور شبلی فراز جے آئی ٹی کے سامنے پیش
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
انتشار پھیلانے کا الزام، رئوف حسن اور شبلی فراز جے آئی ٹی کے سامنے پیش WhatsAppFacebookTwitter 0 8 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )سوشل میڈیا پر انتشار پھیلانے کے الزام میں پی ٹی آئی رہنما جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو گئے۔ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی کی جانب سے پی ٹی آئی رہنماں کو سوشل میڈیا پر انتشار پھیلانے کے الزام میں دوبارہ طلب کیا گیا تھا، جس پر رف حسن اور شبلی فراز جے آئی ٹی کے سامنے آج پیش ہو گئے۔ان کے علاوہ جے آئی ٹی نے عالیہ حمزہ، ارسلان خالد کو بھی آج گیارہ بجے طلب کررکھاہے۔ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی رہنما رف حسن سے ایک گھنٹے سے زائدوقت سے تفتیش جاری ہے جب کہ سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شبلی فراز سے بھی نصف گھنٹے سے تفتیش کا عمل جاری ہے۔جے آئی ٹی ، ایف آئی اے افسران سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں پر مشتمل ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: جے آئی ٹی کے سامنے انتشار پھیلانے شبلی فراز
پڑھیں:
امریکی ڈرون پاکستان کی فضائی حدود سے افغانستان میں داخل ہو رہے ہیں؛ طالبان کا الزام
افغانستان کی طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے الزام عائد کیا ہے کہ امریکی ڈرون پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرتے ہوئے افغانستان میں داخل ہو رہے ہیں۔
افغان خبر رساں ادارے طلوع نیوز کو انٹریو میں ترجمان طالبان نے اس عمل کو افغانستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
ذبیح اللہ مجاہد نے دعویٰ کیا کہ جس طرح پاکستان یہ مطالبہ کرتا ہے کہ افغان سرزمین اس کے خلاف استعمال نہ ہو، اسی طرح ہم نے بھی استنبول میں ہونے والے مذاکرات میں پاکستان سے کہا ہے کہ وہ اپنی زمین اور فضائی حدود افغانستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دے۔
ترجمان طالبان نے بتایا ’’یہ درست ہے کہ امریکی ڈرون افغانستان کی فضاؤں میں داخل ہو رہے ہیں اور یہ ڈرونز پاکستانی فضائی حدود سے گزر کر آتے ہیں۔ یہ ناقابلِ قبول ہے۔
انھوں نے کسی ملک کا نام لیے بغیر کہا کہ کچھ عناصر جو ماضی میں افغانستان کے مخالف رہے یا بگرام پر قابض ہونے کے خواہاں تھے اب خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ترجمان طالبان نے کہا کہ یہ قوتیں براہِ راست سامنے نہیں آتیں بلکہ دوسروں کے ذریعے اشتعال انگیزی اور دباؤ ڈالتی ہیں۔ ہم کسی بھی سازش کے مقابلے میں مضبوطی سے کھڑے ہیں اور خطے میں کسی غلط عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
استنبول مذاکرات سے متعلق انھوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ دوحہ اور استنبول کی ملاقاتوں میں پاکستان کا مؤقف یہی رہا کہ ٹی ٹی پی کو قابو کیا جائے جو پاکستان میں داخل ہوکر کارروائیاں کر رہے ہیں۔
ذبیح اللہ مجاہد کے بلوچ نے طالبان وفد نے پاکستانی وفد کو یقین دلایا کہ افغان سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دی جاتی اور پاکستان کے اندر کے معاملات پاکستان کو خود دیکھنا ہوں گے۔
خیال رہے کہ آج ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس کانفرنس میں افغانستان میں ڈرون حملوں کے حوالے سے سوال پر کہا کہ ہمارا امریکا سے ایسا کوئی معاہدہ نہیں ہے۔
انھوں نے امریکی ڈرونز کے پاکستان سے افغان فضائی حدود میں جانے کے الزام کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ڈرون کے حوالے سے طالبان رجیم نے خود اب تک کوئی باضابطہ شکایت بھی نہیں کی ہے۔