وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف ترک خاتون اوّل کی دعوت پر ترکیہ کا دورہ کریں گی
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف ترک خاتون اوّل ایمنہ اردوان کی خصوصی دعوت پر ترکیہ کا دورہ کریں گی جہاں وہ چوتھی اناطولیہ ڈپلومیسی فورم کی تین روزہ تقریب میں شرکت کریں گی اس فورم کا عنوان "منقسم دنیا میں سفارتی روابط کی بحالی" ہوگا اور اس میں دنیا بھر سے سربراہان مملکت، ممتاز سفارتکار، رائے عامہ کے لیڈرز اور اہم شخصیات شریک ہوں گی ترکیہ کی خاتون اول ایمنہ اردوان نے وزیراعلیٰ مریم نوازشریف کو اناطولیہ ڈپلومیسی فورم سے خصوصی خطاب کی دعوت دی ہے اس کے علاوہ ایمنہ اردوان کی طرف سے وزیراعلیٰ مریم نوازشریف کے اعزاز میں ایک خصوصی ثقافتی تقریب "اناطولیہ" بھی منعقد کی جائے گی ایمنہ اردوان نے کہا کہ انہیں مریم نوازشریف کی اناطولیہ ڈپلومیسی فورم میں شرکت سے بے حد خوشی ہوگی اور انہیں امید ہے کہ مریم نوازشریف اس کانفرنس میں میزبانی کا شرف ضرور عطا کریں گی ترک وزارت خارجہ کے منتظمین کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف کی اے ڈی ایف 2025 میں شرکت گرانقدر ثابت ہوگی وزیراعلیٰ مریم نوازشریف اناطولیہ کانفرنس کے دوران اے ڈی ایف لیڈرز پینلز میں شرکت کریں گی اور وہ اے ڈی ایف ٹاکس اور اے ڈی ایف راؤنڈز کا بھی حصہ ہوں گی اس موقع پر مریم نوازشریف منقسم دنیا میں مستقبل کی تشکیل اور علم سے تبدیلی کی طاقت کے عنوان سے خصوصی خطاب کریں گی
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: مریم نوازشریف ایمنہ اردوان اے ڈی ایف میں شرکت کریں گی
پڑھیں:
میں ناقدین کی بےبسی سمجھتی ہوں، مریم نواز
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ میں ناقدین کی بےبسی سمجھتی ہوں، میں نواز شریف کی بیٹی ہوں، کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی۔
میانوالی میں پہلے الیکٹرک بس پروجیکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں مریم نواز نے کہا کہ سیلاب میں سب سے زیادہ خراب صورت حال گجرات میں ہے، اب ہم وہاں نیا سیوریج سسٹم بنا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تنقید کرنا آسان ہے لیکن محنت کرنا مشکل کام ہے اور کام کرنا پڑتا ہے، وزیراعلیٰ باہر نکلے تو سب کو کام کرنا پڑتا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے مزید کہا کہ صوبائی کابینہ کے ارکان سیلاب میں دن رات کام کر رہے ہیں، وزراء متاثرہ عوام کے درمیان ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ صوبائی وزراء کو کہہ دیا ہے جب تک سیلاب متاثرین کو ریلیف نہیں مل جاتا، فیلڈ سے واپس نہیں آنا ہے۔
مریم نواز نے یہ بھی کہا کہ باقی صوبے میں سی ایم کام کرتا ہے نہ ہی سسٹم کام کرتا ہے، میں نواز شریف کی بیٹی ہوں کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی۔ جب تنقید سنتی ہوں تو حیرانی ہوتی ہے کہ کام کرنے پر تنقید کررہے ہیں، پہلی دفعہ سنا ہے کہ ناقدین کہہ رہے ہیں وزیراعلیٰ پنجاب کام کیوں کررہی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ کشتی میں بیٹھی تو تنقید ہوئی کہ چیف منسٹر کیوں بیٹھ گئیں، ڈوب جاتی تو؟ مجھے ناقدین کی بے بسی سمجھ آتی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ 2022ء میں سیلاب آیا تھا تو اُس وقت کے وزیراعظم نے فضائی دورہ کیا، عینک ٹھیک کی اور کہا، اوہو بہت تباہی ہوئی ہے۔