وزیراعلیٰ پنجاب سرگودہا میں الیکٹرک بس سروس کا افتتاح 19 ستمبرکو کریں گی، کمشنر
اشاعت کی تاریخ: 17th, September 2025 GMT
سرگودہا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 ستمبر2025ء) کمشنر سرگودہا ڈویژن جہانزیب اعوان نے بتایا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سرگودہا میں جدید اور ماحول دوست الیکٹرک بس سروس کا افتتاح 19 ستمبر کو کریں گی۔ اُنہوں نے بتایا کہ پہلے مرحلے میں 33 الیکٹرک بسیں سرگودہا شہر کے چھ روٹس پر چلائی جائیں گی تاکہ شہریوں کو معیاری اور آرام دہ سفری سہولت فراہم ہو گی۔
اُنہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ نہ صرف شہری بلکہ تمام تحصیل ہیڈکوارٹرز کو بھی کوریج فراہم کرے گا۔ کمشنر نے کہا کہ الیکٹرک بسیں وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا سرگودہا کے عوام کے لیے ایک بہترین تحفہ ہیں۔ ان بسوں میں خواتین کے لیے علیحدہ کمپارٹمنٹ مختص کیا گیا ہے جبکہ یہ مکمل طور پر ماحول دوست ہیں اور کسی قسم کی آلُودگی پیدا نہیں کریں گی۔(جاری ہے)
اُنہوں نےبتایا کہ بسوں کے لیے چارجرز کی تنصیب کا عمل جاری ہے۔ ابتدائی طور پر جنرل بس سٹینڈ پر چار بیز قائم کی گئی ہیں جبکہ لاہور روڈ بائی پاس پر ایک جدید اور باقاعدہ سٹیشن قائم کیا جائے گا تاکہ مستقبل میں اس سروس کو مزید وسعت دی جا سکے۔ کمشنر جہانزیب اعوان نے لاری اڈا پر چارجرز کی تنصیب کے کام کا جائزہ لیا اور متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ منصوبہ بروقت اور اعلیٰ معیار کے مطابق مکمل کیا جائے۔ اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر(ہیڈ کوارٹر) ماجد بن احمد ، سیکرٹری ڈسٹرکٹ ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی ملک محمد طاہر اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
وزیراعلیٰ پختونخوا کے سیاسی جماعتوں کی قیادت سے رابطے، امن جرگہ بلانے کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: خیبر پختونخوا میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیشِ نظر وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی نے صوبے کی تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین سے رابطے شروع کر دیے ہیں۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صوبائی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ امن و استحکام کے قیام کے لیے ایک مشترکہ جرگہ بلایا جائے گا، جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندے اور قائدین شریک ہوں گے۔ یہ جرگہ صوبائی اسمبلی کی اِن ہاؤس کمیٹی کے تحت منعقد کیا جائے گا تاکہ مکالمے اور اتفاقِ رائے کے ذریعے پائیدار حل تلاش کیا جا سکے۔
وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی نے اس سلسلے میں عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سینیٹر ایمل ولی خان سے ٹیلیفونک گفتگو کی، جس میں صوبے کی مجموعی امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی تبادلۂ خیال ہوا۔ گفتگو کے دوران وزیرِاعلیٰ نے انہیں اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی کی جانب سے بلائی جانے والی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں شرکت کی دعوت بھی دی۔ سینیٹر ایمل ولی خان نے اس پر کہا کہ وہ پارٹی مشاورت کے بعد شرکت سے متعلق حتمی فیصلہ کریں گے۔
ساتھ ہی وزیرِاعلیٰ نے دیگر بڑی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے بھی رابطہ کیا، جن میں مولانا فضل الرحمٰن، سراج الحق، امیر مقام، آفتاب شیرپاؤ اور محمد علی شاہ باچا شامل ہیں۔ ان تمام رہنماؤں کے ساتھ صوبے میں بڑھتے ہوئے سیکورٹی خدشات، دہشت گردی کے واقعات اور عوامی تحفظ کے لیے مشترکہ اقدامات پر گفتگو کی گئی۔
وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام امن و استحکام چاہتے ہیں اور اس مقصد کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو اختلافات بالائے طاق رکھ کر ایک صف میں کھڑا ہونا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ اختلافِ رائے جمہوریت کا حسن ہے، مگر امن و امان ایسا قومی مقصد ہے جس پر کوئی اختلاف نہیں ہو سکتا۔