صیہونی فوج نے جنین میں تین فلسطینیوں کو شہید کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
مقامی ذرائع کے مطابق قابض فوج نے فجر کے وقت کفر قود گاؤں میں شہید تامر النشرتی کے خاندان کے گھر کا محاصرہ کر لیا جو جنین پناہ گزین کیمپ سے تعلق رکھتے تھے۔ محاصرے کے دوران علاقے میں شدید گولیاں چلنے اور زور دار دھماکوں کی آوازیں سنائی دیتی رہیں۔ اسلام ٹائمز۔ قابض اسرائیلی فوج نے جنین میں تین فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔ شمالی غرب اردن کے شہر جنین کے نواحی گاؤں کفر قود میں شدید جھڑپوں اور فضائی حملوں کے تین فلسطینیوں کو شہید کر دیا گیا ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق قابض فوج نے فجر کے وقت کفر قود گاؤں میں شہید تامر النشرتی کے خاندان کے گھر کا محاصرہ کر لیا جو جنین پناہ گزین کیمپ سے تعلق رکھتے تھے۔ محاصرے کے دوران علاقے میں شدید گولیاں چلنے اور زور دار دھماکوں کی آوازیں سنائی دیتی رہیں۔ نامہ نگاروں کے مطابق قابض اسرائیلی فوج نے بھاری مشینری، بلڈوزر اور جنگی گاڑیاں محاصرے والے گھر کے گرد تعینات کر دیں اور گھر کے اطراف شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوتا رہا۔ کچھ دیر بعد گھر سے دھواں اٹھتا ہوا دیکھا گیا۔ قابض اسرائیلی فوج کی اس کارروائی کو ماہرین اور انسانی حقوق کے ادارے ایک نئی جنگی جارحیت قرار دے رہے ہیں جس کا مقصد غرب اردن میں فلسطینی مزاحمت کو کچلنا ہے۔ جنین اور اس کے اطراف کے علاقوں میں گذشتہ مہینوں سے صہیونی افواج کے وحشیانہ حملے اور گھروں کی تباہی کا سلسلہ جاری ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: فوج نے
پڑھیں:
صیہونی فورسز کی غزہ میں امن معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری، حملے میں 6 فلسطینی زخمی
فلسطینی محکمہ صحت کے مطابق اسرائیلی خلاف ورزیوں کے بعد غزہ میں شہداء کی مجموعی تعداد 68 ہزار 519 ہوگئی، جبکہ ایک لاکھ 70 ہزار 382 زخمی ہوئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں امن معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، تازہ حملوں میں مزید 6 فلسطینی زخمی ہوگئے۔ فلسطینی محکمہ صحت کے مطابق ہفتے کی صبح سے اب تک غزہ پٹی کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی افواج کی فائرنگ سے کم از کم 6 فلسطینی زخمی ہوئے۔ غزہ امن معاہدے کے بعد سے اب تک 93 فلسطینی شہید اور 320 زخمی ہوچکے ہیں۔ فلسطینی محکمہ صحت کے مطابق اسرائیلی خلاف ورزیوں کے بعد غزہ میں شہداء کی مجموعی تعداد 68 ہزار 519 ہوگئی، جبکہ ایک لاکھ 70 ہزار 382 زخمی ہوئے ہیں۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ میں کم از کم 15 لاکھ افراد کو ہنگامی امداد کی ضرورت ہے، جبکہ اپنے تباہ شدہ گھروں کو لوٹنے والے فلسطینی صرف ملبے کے ڈھیر دیکھ رہے ہیں اور خوراک و پانی جیسی بنیادی ضرورتوں کے لیے مسلسل جدوجہد کر رہے ہیں۔ دوسری جانب، غیر قانونی اسرائیلی آباد کاروں نے مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں فلسطینی گھروں، کمیونٹیوں اور زرعی زمینوں پر حملے کیے ہیں۔