پی ٹی آئی کے آئین تبدیلی اور مزید انڑا پارٹی الیکشن کے ارادے، بانی رہنما کا شدید ردعمل
اشاعت کی تاریخ: 11th, December 2025 GMT
پی ٹی آئی کی جانب سے آئین میں تبدیلی اور ایک اور انڑا پارٹی الیکشن کرانے کے ارادے پر پارٹی کے بانی رہنما اکبر ایس بابر نے شدید ردعمل دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے ذریعے اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ورکرز کے بنیادی آئینی حقوق پر ایک اور ڈاکہ ڈالنے کی تیاری نامنظور ہے۔ پی ٹی آئی پر قابض ٹولہ اپنی جماعت کے آئین کی پاسداری نہیں کرسکا وہ ملک کے آئین اور قانون کا کیا تحفظ کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ تاریخ کا حصہ ہے کہ پی ٹی آئی پر قابض ٹولہ نے بار بار جعلی انڑا پارٹی الیکشن کروائے جس سے پارٹی کو شدید سیاسی اور قانونی نقصان پہنچا۔ 2 دسمبر 2023 کے جعلی انڑا پارٹی الیکشن نے پارٹی کو 8 فروری 2024 کے الیکشن میں ناقابل تلافی قانونی اور سیاسی نقصان پہنچایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ 3 مارچ 2024 کو ایک اور جعلی انڑا پارٹی الیکشن کروائے گئے جسے مجھ سمیت دیگر پارٹی ممبران نے 5 مارچ 2024 سے چیلنج کر رکھا ہے۔ ایک سال سے زیادہ عرصہ ہوچکا، پی ٹی آئی پر قابض ٹولے نے لاہور ہائی کورٹ سے 'سٹے' کے ذریعے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو فیصلہ سنانے سے روک رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی پر قابض ٹولہ کی طرف سے پی ٹی آئی کے آئین میں تبدیلی اور ایک اور انڑا پارٹی الیکشن کرانے کا ارادہ اس بات کی تصدیق ہے کہ 3 مارچ 2024 کو کرائے گئے انڑا پارٹی الیکشن بھی جعلی اور غیر قانونی تھے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی انہوں نے ایک اور کہا کہ
پڑھیں:
حکومت ایک قدم آگے بڑھے ہم دو قدم بڑھنے کو تیار ہیں، پی ٹی آئی کے اہم رہنما کی پیش کش
پاکستان تحریک انصاف خیبرپختونخوا کے صدر اور رکن قومی اسمبلی جنید اکبر نے کہا ہے کہ بانی پر پابندیاں بلاجواز ہیں، حکومت ایک قدم آگے بڑھے ہم دو قدم بڑھنے کو تیار ہیں۔
اڈیالہ جیل کے قریب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جنید اکبر کا کہنا تھا کہ حکومت ہمارے ایم این ایز کو مسلسل نااہل کر رہی ہے، بانی پی ٹی آئی سے 29 دن ملاقات نہ ہونے دینا نا انصافی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی سرگرمیوں پر پابندیاں ناقابل قبول ہیں، حکومت اسمبلی میں بھی ہمیں بولنے نہیں دیتی، ہماری تقاریر آن ایئر نہیں کی جاتیں، پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں پولیٹیکل ایکٹیویٹی روک دی گئی ہے۔
جنیداکبر نے کہا کہ عوام کی رائے کا احترام نہ کرنا اداروں کیلئے نقصان دہ ہے، 70 سے 80 فیصد نوجوان بانی کے ساتھ ہیں، ریاست اور عوام کے درمیان خلیج بڑھ رہی ہے، ادارے مضبوط تب ہوں گے جب عوام ساتھ ہوں گے۔
خیبرپختونخوا کے صوبائی صدر نے کہا کہ ہم نے 8 فروری کو اپنے ووٹ کا بھرپور تحفظ کیا، حکومت سوشل میڈیا اور میڈیا کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہی ہے، وزیراعلیٰ کو پریس کانفرنسوں میں نشانہ بنانا افسوسناک ہے۔