نواز شریف سے بائنینس کے سابق سی ای او اور بانی چانگ پنگ ژاؤ کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
فائل فوٹو۔
مسلم لیگ ن کے سربراہ نواز شریف سے عالمی کرپٹو کرنسی پلیٹ فارم بائنینس کے سابق سی ای او اور بانی چانگ پنگ ژاؤ نے ملاقات کی۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اور پاکستان کرپٹو کونسل کے سی ای او بلال بن ثاقب بھی موجود تھے۔
ملاقات میں چانگ پنگ ژاؤ کی پاکستان کرپٹو کونسل کے اسٹریٹجک ایڈوائزر کےطور پر تقرر کا خیر مقدم کیا گیا اور ڈیجیٹل اثاثہ جات اور فیوچر ٹیکنالوجی میں نوجوانوں کی شراکت کے امور پر بھی گفتگو کی گئی۔
اعلامیہ کے مطابق چانگ پنگ ژاؤ نے ابھرتے بلاک چین ٹیکنالوجی اور گلوبل انٹرپرینیور شپ کے امکانات سے آگاہ کیا اور ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کےلیے جدید علوم کے رجحانات کے فروغ پر اتفاق بھی کیا گیا۔
نواز شریف نے گفتگو کے دوران کہا کہ چانگ پنگ ژاؤ جیسی شخصیات سے ترقی اور مواقع کی نئی راہیں ہموار ہوتی ہیں۔ پاکستان اختراعی تبدیلیوں کا شراکت دار بننے کے لیے تیار ہے۔ پاکستان کو دور جدید کے تقاضوں کے مطابق ٹیکنالوجیز کو اپنانا ہوگا۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ نوجوانوں کو آئی ٹی اسکلز سکھا کر عالمی ڈیجیٹل مارکیٹ کےلیے تیار کر رہے ہیں، پنجاب مستقبل کی ٹیکنالوجیز کو اپنانے کےلیے بالکل تیار ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہماری پوری توجہ نالج بیسڈ ٹیکنالوجی پر مرکوز ہے، نالج بیسڈ ٹیکنالوجی نئی جنریشن کو اختراعی اور ڈیجیٹل انٹرپرائز کی راہ پر گامزن کرے گی۔
اعلامیہ کے مطابق دونوں نے رہنماؤں نے چانگ پنگ ژاؤ نے ڈیجیٹل علوم میں پاکستانی نوجوانوں کی صلاحتیوں کو سراہا اور کہا چانگ پنگ ژاؤ کے تقرر سے ویب تھری اور ڈیجیٹل فنانس میں ریجنل ہب کے طور پر پاکستان کی شناخت بنے گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اور ڈیجیٹل
پڑھیں:
5 اگست کو مینار پاکستان جلسہ، اب مذاکرات نہیں تحریک چلے گی: بیرسٹر گوہر
اسلام آباد (وقائع نگار+ نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے جوڈیشل کمپلیکس میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ کے پی کے میں سینٹ الیکشن خوش اسلوبی کے ساتھ ہوئے ہیں۔ پی ٹی آئی نے اس میں سارے نام پہلے ہی فائنل کر لیے تھے، اس میں ایک نام بھی ایسا نہیں جو بانی پی ٹی آئی کی مشاورت کے بغیر ڈالا گیا ہو۔ مارچ 2024ء میں یہ سارا کچھ فائنل ہو گیا تھا، پھر مخصوص نشستوں کی وجہ سے اس میں بریک آگیا تھا، جب مخصوص نشستوں کا فیصلہ ہوا تو ہم سمجھے کہ ہمیں اتنی سیٹیں اب نہیں ملیں گی جتنی ہماری بنتی ہیں، ہم اتنے کی ہی توقع کر رہے تھے یہ بہتر ہوا ہے، ہمیں چھ سیٹیں ملی ہیں یہ بہترین ہو گیا ہے۔ نو مئی کے بعد پریس کانفرنس کرنے والے لوگوں کو ٹکٹ دینے کی بات درست نہیں ہے، لوگ مرزا آفریدی کا نام لیتے ہیں جبکہ خود خان صاحب نے ان کا نام فائنل کیا تھا۔ مرزا آفریدی نے پارٹی کے خلاف کوئی بیان نہیں دیا ہے۔ مرزا آفریدی پارٹی بیانیے اور پارٹی مفادات میں ہمیشہ ہمارے ساتھ رہے ہیں۔ دو سال ہو گئے ہیں اب سختیاں ختم ہونی چاہیں اور بانی پی ٹی آئی سے سب کی ملاقات ہونی چاہیے، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے حوالے سے عدالتی فیصلے موجود ہیں تاہم ان کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔ بانی پی ٹی آئی سے آخری ملاقات بیرسٹر سیف کی ہوئی پھر ان کی بہنوں کی ملاقات ہوئی، اس پر لوگ شکوک و شبہات کرتے ہیں۔ پی ٹی آئی کے لوگوں کو نکالنا نہیں پڑتا لوگ خود نکلتے ہیں۔ پانی پی ٹی آئی اس احتجاج کو جیل سے خود لیڈ کریں گے۔ اب مذاکرات کا وقت ختم ہو گیا ہے اب جو بھی ہو گا خان صاحب ہدایات دیں گے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق بیرسٹر گوہر کا مزید کہنا تھا کہ 5 اگست کو مینار پاکستان پر جلسہ کرینگے۔علاوہ ازیں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے 9 مئی جلاؤگھیرائو شیر پاؤ پل کیس میں انسداد دہشتگردی عدالت کے فیصلے پر ردعمل میں کہا ہے کہ پاکستان میں متنازعہ فیصلوں کی کمی نہیں، عدلیہ کے متنازعہ فیصلوں میں ایک اور اضافہ ہوا ہے۔ سزائیں قانون کے تقاضوں کو پورا کئے بغیر دی گئی ہیں۔ عوام کا عدالتوں پر سے اعتماد اٹھ گیا ہے۔ عدالتوں سے دو فیصلے آئے ہیں، سرگودھا کی عدالت نے بھی فیصلہ دیا ہے۔ فیصلوں سے ظاہر ہو رہا ہے کہ عدالتیں ناکام ہو گئی ہیں۔ بانی پی ٹی آئی اور ساتھیوں نے کہا تھا کہ شفاف ٹرائل کا حق دیا جائے۔ آئین و قانون کا تقاضا یہی ہے کہ کیس میں مختلف جگہوں پر ٹرائل نہیں ہو سکتا، اپوزیشن لیڈر پنجاب سمیت پی ٹی آئی کے تین اراکین پارلیمنٹ کو سزا ہوئی ہے، سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ وہی دو گواہ ہیں جو نو مئی مقدمات میں پیش کئے جا رہے ہیں۔ آج ہمارے اکابرین کو نہیں جمہوریت کو سزا ہوئی۔ پنجاب میں نو مئی مقدمات میں کئی جگہوں پر ایک فرد ہی الزام لگا رہا ہے، ایک ملازم کہتا ہے میں زمان پارک گیا اور میز کے نیچے چھپ کر سازش کو سنا، دوسرا ملازم کہتا ہے وہ گھر میں گھسا اور کرسی کے پیچھے چھپ کر سازش کو سنا، یہ پی ٹی آئی کا نہیں پاکستانی قوم کے ہر فرد کا معاملہ ہے، یہ سیاسی معاملہ نہیں رہا، پاکستان کے مستقبل کا معاملہ ہے۔ شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ تصدیق کیلئے کوئی گواہ پیش نہیں کیا گیا۔ 400 افراد کے خلاف مقدمہ ہے، ٹرائل صرف 14 کا ہو رہا ہے، صرف گواہ نے کہا نشے میں آیا ہے۔