اپنے بیان میں ڈی سی چمن حبیب بنگلزئی نے کہا کہ یکم اپریل سے لیکر اب تک ملک کے مختلف علاقوں سے 2171 افغان باشندے چمن کے راستے واپس افغانستان بھیج دیئے گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کی پاک افغان سرحد چمن کے راستے وطن واپسی کا عمل جاری ہے۔ حکومت بلوچستان اور چمن انتظامیہ نے شہر میں دو ہولڈنگ کیمپس قائم کئے ہیں، جس میں رجسٹریشن کے عمل کے بعد افغان باشندوں کو واپس اپنے ملک بھیجے جائیں گے۔ ڈی سی چمن حبیب احمد بنگلزئی نے کہا کہ یکم اپریل سے لیکر ملک کے مختلف علاقوں سے اب تک 2171 افغان باشندے چمن کے راستے واپس افغانستان بھیج دیئے گئے ہیں۔ ڈی سی چمن حبیب احمد بنگلزئی نے کہا کہ آج چمن میں افغان باشندوں کی سب سے ذیادہ فیملی جن کی تعداد تقریباً 370 فیملی ہیں، چمن پہنچ چکے ہیں۔ جو چمن کی دو ہولڈنگ کیمپوں میں رجسٹریشن اور دیگر ضروری کوائف مکمل ہونے کے بعد باعزت طور پر اپنے ملک جائیں گے۔

ڈی سی چمن نے کہا کہ ہولڈنگ کیمپس میں تمام سہولیات فراہم کر دیئے گئے ہیں۔ جس میں کھانے پینے علاج و معالجہ، باتھ رومز، خیمے اور دیگر تمام ضروری سہولیات فراہم کر دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہولڈنگ کیمپس میں تمام افغان باشندوں کو کھانے پینے اور ہر قسم کی سہولیات دینے کی خود نگرانی کر رہے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ کے افسران اور دیگر منتظمین کو سختی سے ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ کسی بھی شخص کو تکلیف پہنچایا اور پریشان کیا گیا تو ذمہ دار کے خلاف سخت سے سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ تمام افغان مہاجرین ہمارے بھائی ہیں اور ان کی باعزت واپسی کیلئے ہم تمام ممکنہ اقدامات یقینی بنانے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: افغان باشندوں دیئے گئے ہیں نے کہا کہ ڈی سی چمن

پڑھیں:

بھارت نے سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روک دیا، واہگہ بارڈر پر علامتی تقریب

لاہور:

بھارتی حکومت کی جانب سے گورو ارجن دیو جی کے شہیدی دن کے موقع پر بھارتی سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روک دیا گیا۔

بھارتی حکومت کے اس اقدام کے باوجود متروکہ وقف املاک بورڈ اور پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کی جانب سے لاہور کے واہگہ بارڈر پر بھارتی مہمانوں کے استقبال کے لیے علامتی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں بین المذاہب ہم آہنگی اور سکھ برادری کے ساتھ یکجہتی کے جذبے کا بھرپور اظہار کیا گیا۔

سکھوں کے پانچویں گورو ارجن دیو جی کے شہیدی دن کی مرکزی تقریب 16 جون کو گردوراہ ڈیرہ صاحب لاہور میں منعقد ہوگی جس میں شرکت کے لئے بھارت سمیت دنیا بھر سے سکھ یاتریوں کو مدعو کیا گیا ہے۔

شیڈول کے مطابق بھارتی سکھ یاتریوں نے 9 جون کو پاکستان آنا تھا لیکن پاک بھارت کشیدہ تعلقات اور بارڈر بند ہونے کی وجہ سے بھارتی حکومت نے اپنے شہریوں کو پاکستان آنے سے روک دیا ہے۔

علامتی استقبال کے لئے متروکہ وقف املاک بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر ساجد محمود چوہان، ایڈیشنل سیکریٹری شرائنز سیف اللہ کھوکھر، پاکستان سکھ گردوارہ پربندھک کمیٹی کے سربراہ سردار رمیش سنگھ اروڑہ، کمیٹی کے دیگر اراکین ، کرشنامندر لاہور کے پجاری پنڈت کاشی رام،  بالمیکی ہندوکمیونٹی کے نمائندے امرناتھ رندھاوا، حضرت میاں میر ؒ کی درگارہ کے سجادہ نشین مخدوم سید علی رضا گیلانی سمیت مسیحی برادری کے نمائندے بھی موجود تھے۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ایڈیشنل سیکرٹری شرائنز سیف اللہ کھوکھر نے کہا کہ پاک بھارت معاہدے کے تحت شہیدی دن کی تقریبات میں شرکت کے لئے ایک ہزار سکھ یاتری پاکستان آسکتے ہیں تاہم، اس برس بھارتی حکومت نے نہ صرف یاتریوں کو پاکستان آنے کی اجازت نہیں دی بلکہ کرتارپور راہداری بھی بند رکھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپریل میں وساکھی کے موقع پر پاکستان نے سات ہزار بھارتی یاتریوں کو ویزے جاری کئے تھے ہمارے دروازے اب بھی بھارتی سکھوں کے لئے کھلے ہیں پاک بھارت کشیدگی کے باوجود پاکستان نے واضع طور پر کہا تھا کہ بھارتی سکھوں کے لئے پاکستان کے دروازے چوبیس گھنٹے کھلے ہیں۔ سکھ یاتری،کل پرسوں جب بھی آنا چاہیں ہم ان کا خیرمقدم کریں گے، ہم پرامید ہیں کہ مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی کے موقع پر بھارتی سکھ یاتری پاکستان آئیں گے۔

سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے کہا کہ مذہبی آزادیوں کا احترام ہر ملک کی بنیادی ذمہ داری ہے بدقسمتی سے بھارت نے گرو ارجن دیو جی کی برسی کے موقع پر سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روک کر مذہبی ہم آہنگی اور یاتریوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کیا ہے کرتارپور راہداری کی بندش بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سکھ برادری کو بے پناہ عزت دی جاتی ہے اور سکھوں کے مقدس مقامات کی دیکھ بھال حکومت پاکستان کی اولین ترجیح ہے پاکستان، اقلیتوں کے حقوق کا حقیقی محافظ ہے بھارتی حکومت کی جانب سے سکھ یاتریوں کو روکنا اور کرتارپور راہداری کی بندش ایک ناقابل قبول اور اشتعال انگیز اقدام ہے۔

سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے مزید کہا کہ بھارتی میڈیا پاکستان کے خلاف مسلسل بے بنیاد پراپیگنڈا مہم چلا رہا ہے، جبکہ پاکستان نے ہمیشہ امن، رواداری اور بین المذاہب ہم آہنگی کا پیغام دیا ہے، پاکستان کی طرف سے آج بھی کرتارپور کوریڈور کھلا ہے اور بھارتی سکھ یاتری جب چاہیں پاکستان آسکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • افغانستان: ملک چھوڑنے والے واپس آجائیں انہیں کچھ نہیں کہا جائیگا، طالبان کا اعلان
  • بھارت نے سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روک دیا، واہگہ بارڈر پر علامتی تقریب
  • ملکی فصلوں کی پیداوار میں کتنی کمی ہوئی؟وزیرخزانہ نے اعدادوشمار جاری کر دیئے
  • ایک گھر میں بجلی کے 2 میٹرز پر پابندی کی خبر دیکھ سعد رفیق بھی پریشان، حکومت کو اہم مشورے دے دیئے
  • افغان طالبان نے مغرب نواز شہریوں کیلئے عام معافی کا اعلان کر دیا
  • پاک افغان تعلقات میں بہتری: کیا طورخم بارڈر سے تجارت پر اثر پڑے گا؟
  • طالبان حکومت کا عیدالاضحیٰ پر ملک چھوڑنے والے مغرب نواز افغانوں کیلئے عام معافی کا اعلان
  • طالبان کا مغرب نواز شہریوں کیلیے عام معافی کا اعلان؛ افغانستان واپس آنے کی دعوت
  • غیرقانونی غیر ملکیوں اورافغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کی باعزت وطن واپسی کا عمل جاری
  • پاک افغان بارڈر پر پاک فوج کے جوان عید کیسے مناتے ہیں؟