آزاد کشمیر فوڈ اتھارٹی مظفرآباد کی مضر صحت اور غیر معیاری اشیائے خوردونوش کیخلاف کارروائیاں جاری
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
برارکوٹ چوکی کے مقام پر بیرون اضلاع سے آنے والا قیمہ ضبط۔ سپریم کورٹ آف آزاد جموں و کشمیر کے حکم کے مطابق بیرون اضلاع سے گوشت منگوانا جرم ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد جموں و کشمیر فوڈ اتھارٹی مظفرآباد کی مضر صحت اور غیر معیاری اشیائے خوردونوش کیخلاف کارروائیاں جاری۔ برارکوٹ چوکی کے مقام پر بیرون اضلاع سے آنے والا قیمہ ضبط۔ سپریم کورٹ آف آزاد جموں و کشمیر کے حکم کے مطابق بیرون اضلاع سے گوشت منگوانا جرم ہے۔ جسے ضبط کر لیا گیا اور متعلقین کیخلاف کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر مظفرآباد ابرار میر نے کہا کہ سپریم کورٹ کی واضح ہدایات ہیں کہ بیرون اضلاع سے گوشت لانا جرم ہے، ان ہدایات پر عملدرآمد کرتے ہوئے بیرون اضلاع سے آزاد کشمیر لانے والے قیمہ کو برارکوٹ چوکی کے مقام پر ناکہ لگاتے ہوئے ضبط کر لیا ہے اور متعلقین کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ عوام کو معیاری خوراک کی فراہمی یقینی بنائیں گے۔غیر معیاری اشیائے خوردونوش کیخلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بیرون اضلاع سے
پڑھیں:
پی پی اور ن لیگ کی سیاسی کشمکش؛ آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاخیر کا شکار
مظفرآباد:پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی سیاسی مفادات حاصل کرنے کی دوڑ میں آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاحال تاخیر کا شکار ہے۔
ذرائع کے مطابق آزاد جموں و کشمیر اسمبلی میں اِن ہاؤس تبدیلی کے معاملے میں پیپلز پارٹی کی ہائی کمان نے تاحال متبادل قائد ایوان کی نامزدگی نہیں کی اور متبادل قائد ایوان کے بغیر تحریک عدم اعتماد جمع ہونے میں مسلسل تاخیر ہو رہی ہے۔
پیپلز پارٹی عددی برتری کے دعوے کے باوجود ڈیڑھ ہفتے سے اپنی برتری ثابت کرنے میں لیت و لعل کا شکار ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی وطن واپسی پر ہی عدم اعتماد جمع کرانے کا فیصلہ متوقع ہے۔
ذرائع کے مطابق مبینہ طور پر مسلم لیگ ن کے قبل از وقت انتخابات منعقد کرانے کا مطالبہ بھی تاخیر کی وجہ ہے۔ قبل از وقت انتخابات کی صورت میں اِن ہاؤس تبدیلی سے پیپلز پارٹی کوسیاسی فائدہ نہیں پہنچ پائے گا۔
دوسری جانب آزاد حکومت کا 80 فیصدترقیاتی بجٹ ابھی خرچ ہونا باقی ہے اور فوری بھرتیوں کے لیے 2 ہزار کے لگ بھگ نوکریاں اور صحت کارڈ جیسے کئی اہم اقدامات نئی حکومت کو سیاسی فائدہ پہنچا سکتے ہیں۔
آزاد کشمیر کی موجودہ اسمبلی کی مدت جولائی میں ختم ہو رہی ہے اور انتخابات سے 2 ماہ قبل تمام ترقیاتی کام روک کر نوکریوں پر تقرریاں اور تبادلے کا اختیار ختم کر دیا جاتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ مارچ میں انتخابات کے مطالبے پر مصر ہے اور انتخابات سے 2 ماہ قبل جنوری ہی میں نئی حکومت اختیارت سے محروم ہو جائے گی۔ 2 ماہ یعنی دسمبر، جنوری میں پیپلز پارٹی مطلوبہ سیاسی اہداف حاصل نہیں کر پائے گی۔ ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کااسمبلی کی مدت پوری کرنے پراصرار ڈیڈ لاک کی مبینہ وجہ ہے۔