سوچ رہی ہوں شادی کے بارے میں بات کرنا چھوڑ دوں؟ لائبہ خان
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
اداکارہ لائبہ خان نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں اپنی ذاتی زندگی، کیریئر اور محبت سے متعلق کھل کر اپنی رائے کا اظہار کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ شوبز کی دنیا میں کامیابی کے لیے محض شہرت یا دولت کا ہونا کافی نہیں، بلکہ خود کو سنجیدگی سے لینا بھی ضروری ہے۔ لائبہ خان نے کہا کہ وہ اداکار جو اپنی ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی کے بیچ توازن برقرار رکھتے ہیں، وہ ذہنی سکون اور کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔
محبت کے بارے میں بات کرتے ہوئے، لائبہ نے کہا کہ ابتدا میں انہیں لگتا تھا کہ محبت ایک خواب کی مانند ہوتی ہے، لیکن وقت گزرنے کے ساتھ یہ احساس ہوا کہ محبت کرنا آسان ہے، مگر اسے نبھانا ایک بہت مشکل کام ہے۔ اس کے لیے قربانی، صبر اور ایک بڑے دل کی ضرورت ہوتی ہے۔
ان کے نزدیک ظاہری شکل وصورت سے زیادہ عزت دینے کی صلاحیت اہمیت رکھتی ہے کیونکہ وقت کے ساتھ ساتھ محبت تو کم ہوسکتی ہے لیکن یہ عزت ہی ہے جو کسی رشتے کو مضبوط بناتی ہے۔
لائبہ خان اپنی والدہ کے مقام کو سب سے زیادہ مقدم رکھتی ہیں۔ اداکارہ نے اپنی والدہ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ جو کچھ بھی ہیں، اس کا کریڈٹ اپنی ماں کی دعاؤں اور تربیت کو دیتی ہیں۔
ان کے مطابق، اگرکوئی مردان سے محبت کا دعویدار ہو لیکن وہ ان کی والدہ کی عزت نہ کرے، تو وہ ایسی محبت کو قبول نہیں کر سکتیں۔ان کے لیے کسی مرد کا ان کی والدہ کی عزت کرنا ہی سب سے زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔
شادی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے، لائبہ خان نے ہنستے ہوئے کہا کہ ”جتنا بول رہی ہوں، شادی نہیں ہو رہی۔ اب تو سوچ رہی ہوں کہ شادی کے بارے میں بات کرنا ہی چھوڑ دوں!“
لائبہ خان نے اپنے بچپن کے بارے میں بھی بات کی، جس میں انہوں نے کہا کہ وہ بچپن میں بہت شرمیلی اور کم گو تھیں، اور کسی لڑکی سے بات کرنے کا اعتماد بھی نہیں تھا، لیکن وقت کے ساتھ ساتھ انہوں نے خود کو سنبھال لیا اور اب وہ ایک مضبوط اور خود مختار شخصیت بن چکی ہیں۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: لائبہ خان نے کے بارے میں کہا کہ
پڑھیں:
افغان گلوکاروں کے لیے پاکستان امن، محبت اور موسیقی کی پناہ گاہ
پاکستان میں مقیم افغان گلوکار آج ایک منفرد صورت حال سے دوچار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: افغان موسیقار خان آغا پاکستان میں پناہ کیوں چاہتے ہیں؟
طالبان حکومت کی جانب سے افغانستان میں موسیقی پر مکمل پابندی عائد کیے جانے کے بعد ان فنکاروں کے لیے واپسی کا راستہ بند ہو چکا ہے۔ اگر یہ گلوکار افغانستان واپس جاتے ہیں تو وہاں ان کے موسیقی کے آلات جیسے کہ ساز، ڈھول اور دیگر سامان یا تو ضبط کر لیے جائیں گے یا تلف کر دیے جائیں گے۔ اس اقدام نے افغانستان میں موسیقی اور فن سے جڑی روح کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔
اس کے برعکس پاکستان ان گلوکاروں کے لیے ایک پرامن اور محبت بھرا ٹھکانہ بن کر سامنے آیا ہے۔
کوئٹہ میں یہ فنکار آزادی کے ساتھ اپنے فن کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور یہاں کے لوگوں کی مہمان نوازی اور محبت سے بہت خوش ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم پاکستان سے بے حد محبت کرتے ہیں۔ اس ملک نے ہمیں پناہ دی، عزت دی اور اپنے فن کو زندہ رکھنے کا موقع دیا۔
مزید پڑھیے: واپس نہیں جانا چاہتے، افغان فنکار پشاور ہائیکورٹ پہنچ گئے
یہ گلوکار پاکستان میں نہ صرف محفوظ ہیں بلکہ ان کا فن بھی یہاں پنپ رہا ہے۔ پاکستان نے انہیں وہ عزت اور مقام دیا ہے جس سے وہ افغانستان میں محروم ہو چکے تھے۔ ان کی امید ہے کہ ایک دن ان کا وطن بھی موسیقی اور ثقافت سے محبت کرے گا، لیکن فی الحال، پاکستان ان کے لیے ایک ایسا دوسرا گھر ہے جہاں وہ سکون، عزت اور محبت کے ساتھ جی رہے ہیں۔ دیکھیے عبدالوکیل کی یہ ویڈیو رپورٹ۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
افغان گلوکار افغان گلوکار اور پاکستان افغان گلوکار پاکستان میں افغان گلوکاروں کا مسئلہ