گووندا اور سنیتا آہوجا کی طلاق کی افواہوں کے درمیان بیٹے کی بالی ووڈ میں انٹری
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
بالی ووڈ کے کامیڈی کنگ گووندا اور سنیتا آہوجا کے بیٹے یشوردن بالی ووڈ میں اپنا ڈیبیو کر رہے ہیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق یش نیشنل ایوارڈ یافتہ ہدایتکار سائی راجیش کی اگلی فلم میں اپنی اداکاری کے کیرئیر کا آغاز کریں گے۔ یشوردن اس سے قبل اسسٹنٹ ڈائریکٹر کے طور پر ڈشوم، باغی اور کِک 2 جیسی فلموں میں کام کر چکے ہیں۔
بیٹے کے اداکاری کی دنیا میں ڈیبیو پر سنیتا آہوجا کا کہنا ہے کہ وہ اپنا راستہ خود بنائیں گے۔ بھارتی میڈیا سے گفتگو میں سنیتا نے کہا کہ ’میں ماتا رانی سے پرارتھنا (دعا) کرتی رہی ہوں کہ یش کو بہت زیادہ یش (شہرت) ملے اور وہ دنیا میں اپنی پہچان بنائے۔ میں نے ماتا رانی سے کہا ہے کہ وہ ہمیشہ اس کی حفاظت کرے، اسے بری نظر سے محفوظ رکھے۔ اسے بہت زیادہ نام، شہرت اور دولت سے نوازے۔ لیکن سب سے بڑھ کر اسے ہمیشہ پیار اور سپورٹ ملے‘۔
A post shared by Ssunita (@officialsunitaahuja)
یش کا کہنا ہے کہ فلم کے سیٹ پر بطور اسسٹنٹ ڈائریکٹر کام کرنے کی وجہ سے وہ شوبز کی دنیا سے آشنا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’میں نے یہ سب گراؤنڈ سے دیکھ رکھا ہے میں اس میں ایک دم نیا نہیں ہوں‘۔
گووندا کی وراثت کو آگے بڑھانے کے لیے یش کو جس دباؤ کا سامنا ہے، اس کے بارے میں بات کرتے ہوئے سنیتا آہوجا نے کہا کہ اس وراثت (گووندا کی لیگیسی) کو آگے لے کر جانا آسان نہیں ہے۔ لوگوں کی توقعات ہیں لیکن یش اپنا راستہ خود بنا رہا ہے اور وہ ایک وقت میں ایک قدم اٹھا رہا ہے‘۔
A post shared by Ssunita (@officialsunitaahuja)
یشوردن نیشنل ایوارڈ یافتہ ہدایت کار سائی راجیش کی اگلی فلم میں بطور اداکار ڈیبیو کریں گے جس کا نام ابھی سامنے نہیں آسکا۔ اطلاعات کے مطابق آنجہانی اداکار عرفان خان کے بیٹے بابل خان بھی اس فلم میں کام کریں گے۔
واضح رہے کہ گووندا اور سنیتا آہوجا کی شادی کچھ عرصے سے سرخیوں میں ہے کیونکہ سنیتا نے انکشاف کیا تھا کہ وہ ’علیحدہ‘ رہتے ہیں۔ بعد ازاں اداکار کے وکیل نے تصدیق کی کہ سنیتا آہوجا نے کچھ عرصہ قبل طلاق کے لیے درخواست دائر کی تھی لیکن اب وہ ایک ساتھ ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: سنیتا ا ہوجا
پڑھیں:
میجر عدنان کی شہادت پر اہل خانہ کو فخر، پورے پاکستان کے بیٹے تھے: سسر
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) فتنہ خوارج کے خلاف لڑتے ہوئے جامِ شہادت پانے والے پاک فوج کے بہادر افسر میجر عدنان کے اہلِ خانہ نے ان کی قربانی پر فخر کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ صرف ایک خاندان نہیں بلکہ پورے پاکستان کے بیٹے تھے۔ شہید کے سسر اور ماموں فرحان احمد نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ عدنان ان کے لیے بیٹے سے بڑھ کر تھے اور انہوں نے ہمیشہ بہادری، قربانی اور محبت کی اعلیٰ مثال قائم کی۔
انہوں نے کہا کہ میجر عدنان بچپن سے ہی غیر معمولی صلاحیتوں کے حامل تھے۔ پیرا گلائیڈنگ، کراٹے، ایم ایم اے، تیر اندازی، رافٹنگ اور اسکیٹنگ سمیت ہر میدان میں پاکستان کا پرچم بلند کیا۔ قومی اور بین الاقوامی سطح پر کئی گولڈ میڈل جیتے اور پاک فوج میں شمولیت کے بعد اپنی صلاحیتوں سے ساتھیوں اور افسران کا دل جیت لیا۔ فرحان احمد کے مطابق ایس ایس جی کمانڈوز انہیں “وار مشین” کہا کرتے تھے کیونکہ وہ ہر مشن میں غیر معمولی مہارت اور ہمت کا مظاہرہ کرتے۔
انہوں نے بتایا کہ میجر عدنان کی شہادت کے بعد خاندان میں غم نہیں بلکہ ایک جشن کا سا ماحول تھا۔ “ہم سب ایک دوسرے کو مبارکباد دے رہے تھے۔ میری بہن شیرنی ہے، میرا بھائی شیر ہے اور عدنان انہی کا بیٹا تھا۔ وہ حقیقی معنوں میں شیر کا بیٹا تھا۔” ان کا کہنا تھا کہ عدنان صرف داماد نہیں بلکہ بہترین دوست اور حقیقی بیٹے کی طرح تھے۔ “میں نے اپنی بیٹی عدنان کو نہیں دی بلکہ عدنان نے مجھے بیٹا دیا۔ وہ ہر دل عزیز تھے اور جہاں گئے دل جیت لیے۔”
انہوں نے بتایا کہ میجر عدنان کی اہلیہ نے بھی صبر و استقامت کی مثال قائم کی۔ “میری بیٹی بہادر ہے۔ جب میت گھر لائی گئی تو وہ سب کو کہہ رہی تھیں کہ اللہ کا شکر ادا کریں اور دعا کریں۔ ایسے بہادر بچوں کو اللہ ایسی ہی نیک بیویاں عطا کرتا ہے۔”
فرحان احمد نے مزید کہا کہ اب ان کی زندگی کا مقصد یہ ہے کہ میجر عدنان کے دو بیٹوں کو انہی کے نقشِ قدم پر چلنے کے قابل بنائیں۔ “ہمارے خاندان کے بچے ان کے وارث ہیں اور بہت سے لوگ اپنی اولاد کو لے کر آئے کہ انہیں بھی عدنان جیسا بنا دیں۔ یہ میرے لیے بڑے فخر اور اعزاز کی بات ہے۔”
انہوں نے بتایا کہ شہید کے جنازے اور تدفین کے موقع پر ہزاروں افراد شریک ہوئے، حالانکہ کسی کو دعوت نہیں دی گئی تھی۔ “اسلام آباد کی سڑکیں بھر گئی تھیں۔ یہ سب میجر عدنان کی شہادت کی برکت تھی۔ لوگ خود بخود آئے اور ان کے لیے دعائیں کرتے رہے۔”
فرحان احمد نے کہا کہ شہید عدنان کا کردار، جرات اور قربانی پورے پاکستان کے لیے مشعلِ راہ ہے۔ “وہ پاک فوج اور اس ملک کے لیے اللہ کی طرف سے ایک نعمت تھے۔ ان کی قربانی نے پوری قوم کو متحد کر دیا ہے۔ وہ ہمیشہ ہمارے دلوں میں زندہ رہیں گے اور آنے والی نسلیں ان کی بہادری کو یاد رکھیں گی۔”
Post Views: 2