پاکستانی اداکار اور ہدایت کار یاسر حسین کا تازہ تھیٹر پلے ’منکی بزنس‘ سوشل میڈیا پر طوفان کا باعث بن گیا ہے۔ آرٹس کونسل کراچی میں 5 سے 20 اپریل تک جاری اس ڈرامے میں بھارتی گانوں پر پیش کی جانے والی پرفارمنس نے ناظرین کو اشتعال دلا دیا۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں یاسر حسین اور عمر عالم کو خواتین کے لباس میں بھارتی گانوں ’ساقی ساقی‘ اور ’شاوا شاوا‘ پر رقص کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔ یہ مناظر دیکھ کر سوشل میڈیا صارفین نے اداکار پر منافقت کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ’’یہ وہی یاسر حسین ہیں جو ٹی وی پر بھارتی ثقافت کی مخالفت کرتے ہیں مگر خود اسے فروغ دے رہے ہیں‘‘۔

اداکارہ اقرا عزیز، صبور علی، علی انصاری اور فیصل قریشی سمیت کئی شوبز شخصیات کے ڈرامے کے پہلے شو میں موجود ہونے کے باوجود، عوامی ردعمل انتہائی منفی رہا۔ ایک صارف نے طنزیہ انداز میں لکھا: ’’مسلم ثقافت کا یہ نیا روپ ہے کیا؟‘‘ جبکہ دوسروں نے پاکستانی ڈرامہ صنعت کو اپنی اصل روایات پر قائم رہنے کی تلقین کی۔

یاسر حسین، جو اکثر معاشرتی مسائل پر کھل کر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہیں، اس بار خاموش ہیں اور تاحال اس تنازع پر کوئی وضاحت پیش نہیں کی ہے۔ تاہم، سوشل میڈیا پر ان کے حامیوں اور ناقدین کے درمیان بحث جاری ہے۔

ثقافتی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ پاکستانی معاشرے میں غیر ملکی ثقافت کے اثرات پر ایک اہم بحث چھیڑتا ہے۔ کیا یہ محض تفریح ہے یا پھر ہماری اپنی ثقافتی اقدار کو مجروح کرنے کی کوشش؟ سوال یہ بھی ہے کہ کیا فنکاروں کو اپنی تخلیقات میں مکمل آزادی ہونی چاہیے یا پھر معاشرتی قدروں کا خیال رکھنا چاہیے؟

اس ڈرامے کو دیکھنے والے چند ناظرین کا کہنا ہے کہ یہ ایک طنزیہ ڈرامہ ہے جو معاشرے کی منافقت کو اجاگر کرتا ہے، جبکہ بیشتر کا خیال ہے کہ اس طرح کے مناظر پاکستانی معاشرے کےلیے نامناسب ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ یاسر حسین اس تنازع کا جواب کیسے دیتے ہیں اور کیا وہ اپنے مداحوں کے اعتماد کو بحال کر پائیں گے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سوشل میڈیا یاسر حسین

پڑھیں:

ایک گھر میں بجلی کے دو میٹر لگانے پر پابندی کی خبریں جھوٹی قرار

وفاقی حکومت کے پاور ڈویژن کے ترجمان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر گردش کرنے والی ان خبروں کی تردید کی ہے کہ حکومت نے ایک گھر میں بجلی کے دو میٹر لگوانے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ پاور ڈویژن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بجلی کے دو میٹر لگانے پر پابندی کے حوالے سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر گردش کرنے والی خبریں سراسر جھوٹ، گمراہ کن اور عوام میں بے چینی پھیلانے کی کوشش ہیں، ایسی جھوٹی خبریں پھیلانا اور شیئر کرنا پیکا ایکٹ کے تحت قابلِ سزا جرم ہے۔سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری اپنے بیان میں ترجمان پاور ڈویژن نے کہا کہ کسی بھی رہائشی جگہ پر دوسرا بجلی کا میٹر آج بھی مروجہ قوانین کے تحت حاصل کیا جا سکتا ہے، نیپرا کنزیومر سروسز مینول 2021 کے مطابق ایسی رہائشی جگہ جو علیحدہ پورشن، علیحدہ سرکٹ، علیحدہ داخلی راستہ اور علیحدہ کچن پر مشتمل ہو وہاں علیحدہ میٹر کی تنصیب کی اجازت موجود ہے۔ترجمان نے واضح کیا کہ بجلی کے ناجائز استعمال اور سبسڈی کے غلط فائدے کو روکنے کیلیے قانون پہلے بھی موجود تھا اور اب بھی مکمل طور پر نافذ العمل ہے، عوام سے گزارش ہے اس قسم کی جھوٹی خبروں پر توجہ نہ دیں اور بجلی کے میٹر کے درست اور شفاف استعمال میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں سے تعاون کریں۔

متعلقہ مضامین

  • برطانیہ: بچوں کے سوشل میڈیا استعمال کو محدود کرنے کے اقدامات زیر غور
  • فنانس ایکٹ کے تحت ایف بی آر کے ا ختیارات میں مزیداضافہ تجویز، سوشل میڈیا انفلوئنسرز بھی زد پر آئیں گے
  • بھارتی میڈیا نے جنگی جنون کو ہوا دی، پاکستانی وفد نے دنیا کو حقائق سے آگاہ کیا، شیری رحمان
  • مقبوضہ کشمیر: فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، پاکستانی پرچم اور J-10Cلڑاکا طیاروں والے پوسٹرچسپاں
  • بھارتی میڈیا اور مودی حکومت آپریشن سندور بارے اپنی ہی عوام کو بے وقوف بناتے رہے ، واشنگٹن پوسٹ کا تہلکہ خیز انکشاف
  • ایک گھر میں بجلی کے دو میٹر لگانے پر پابندی کی خبریں جھوٹی قرار
  • چینی قوم کی وحدت کا تصور ثقافت اور اخلاق سے ہم آہنگ ہے، چینی میڈیا
  • اسپین میں نیٹو مخالف مظاہرے ، اسرائیل پر پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ
  • آفریدی نے بھارت سے منسوب سوشل میڈیا پوسٹ کو 'جھوٹا' قرار دیدیا
  • بھارتی ریاست اتراکھنڈ میں تکنیکی خرابی کے باعث نجی ہیلی کاپٹر کی سڑک پر ہنگامی لینڈنگ، ویڈیو وائرل