بگرام ایئر بیس امریکا کے حوالے؛ طالبان نے حقیقت بتادی
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
طالبان حکومت نے افغانستان کے بگرام ایئر بیس امریکا کو دینے سے متعلق خبروں پر باضابطہ بیان جاری کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ترجمان طالبان ذبیح اللّٰہ مجاہد نے بگرام ایئرپورٹ کی امریکا حوالگی سے متعلق خبروں کو پروپیگنڈا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایئر بیس پر مکمل طور پر ہمارا کنٹرول ہے۔
ذبیح اللہ مجاہد نے مزید کہا کہ یہ کسی طرح بھی ممکن نہیں ہوسکتا کہ ایئربیس کو امریکا کے زیر انتظام دیدیا جائے۔
ترجمان طالبان نے مزید کہا کہ ہمارے ملک کو کسی غیر ملکی فوجی کی ضرورت نہیں ہے اور نہ ہی امارتِ اسلامیہ اس کی اجازت دے گی۔
یاد رہے کہ سب سے پہلے یہ خبر بلغارین ملٹری ڈاٹ کام نے افغان خبر رساں ادارے کے حوالے سے نشر کی تھی۔
جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ طالبان کی رضامندی سے امریکا نے بگرام ایئر بیس کا کنٹرول سنبھال لیا اور امریکی فوجی طیارہ، بشمول ایک C-17 طیارے کے جنگی ساز و سامان کے ساتھ پہنچ چکا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بگرام ایئر ایئر بیس
پڑھیں:
غزہ میں القسام بریگیڈز کی تازہ کارروائیوں میں دو اسرائیلی فوجی ہلاک
القسام بریگیڈز نے تازہ کارروائیوں کے دوران خان یونس کے جنوب میں ایک فوجی بلڈوزر کو نشانہ بنانے اور غزہ کے مشرق میں دو اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت کا اعلان کیا۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ میں القسام بریگیڈ کی تازہ کارروائیوں میں مزید دو صیہونی فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔ القسام بریگیڈز نے تازہ کارروائیوں کے دوران خان یونس کے جنوب میں ایک فوجی بلڈوزر کو نشانہ بنانے اور غزہ کے مشرق میں دو اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت کا اعلان کیا۔ القسام بریگیڈز نے اتوار کے روز اعلان کیا کہ اس نے کل ہفتہ کو جنوبی غزہ کی پٹی میں خان یونس کے جنوب میں المنارا محلے میں یرموک سائٹ کے قریب یاسین 105 میزائل سے D9 فوجی بلڈوزر کو نشانہ بنایا۔ ایک اور بیان میں، قسام کے جنگجوؤں نے تصدیق کی کہ انہوں نے مشرقی غزہ شہر میں شجاعیہ محلے کے مشرق میں، النزاز اسٹریٹ پر دو اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کر دیا تھا۔ دریں اثناء القدس بریگیڈز نے صیہونی فوج کو نشانہ بنانے کی فوٹیج بھی نشر کی ہے۔ ادھر رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی کے جنوبی علاقے خان یونس کے مشرق میں فلسطینی مزاحمت کاروں اور اسرائیلی قابض فوج کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں، فلسطینی ویب سائٹس کے مطابق، اسرائیلی ہیلی کاپٹروں کو زخمی فوجیوں کو منتقل کرتے ہوئے دیکھا گیا۔