بانی پی ٹی آئی سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کریں تو مسائل حل ہو سکتے ہیں: رانا ثناء
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
لاہور‘ سندر (نامہ نگار‘ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے جاتی امراء کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اگر سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کے لیے تیار ہوں تو مسائل حل ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک عمران خان سیاستدانوں سے گفتگو نہیں کریں گے، بحران کا خاتمہ ممکن نہیں۔ جاتی امرا میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے اعلان کیا کہ مسلم لیگ (ن) نے پارٹی کو مزید منظم اور مستحکم کرنے کے لیے پنجاب میں عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس مہم کی قیادت خود کریں گے اور بعد میں اس کی رپورٹ نواز شریف اور مریم نواز کے سامنے رکھیں گے۔ فی الحال یہ مہم پنجاب تک محدود ہوگی، لیکن جب نواز شریف دوسرے صوبوں کا دورہ کریں گے تو وہاں بھی جلسے منعقد کیے جائیں گے۔ امریکی ڈاکٹروں کی عمران خان سے ملاقات پر تبصرہ کرتے ہوئے، رانا ثناء اللہ نے کہا کہ انہوں نے بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی، وہ شاید صرف ان کی خیریت دریافت کرنے آئے تھے۔ پانی کے مسئلے کو بات چیت سے حل کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: رانا ثناء
پڑھیں:
پیپلز پارٹی آئینی عدالت پرمتفق، میثاق جمہوریت پر دستخط ہیں،رانا ثناء
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ 27ویں ترمیم کو ایسی خوفناک چیز بنا کر پیش کیا جا رہا ہے جیسے طوفان ہو۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ جن چیزوں کا ذکر بلاول بھٹو نے کیا کونسی چیز ہے جو زیر بحث نہیں رہی، ان چیزوں پر تو گفتگو دو چار ماہ سے ہورہی ہے، اتحادیوں اور دیگر سے بات کریں گے، اتحادیوں سے مشاورت کے بعد چیزوں کو سامنے لائیں گے۔
مشیر وزیراعظم نے کہا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی ایسی دستاویز لوگوں کے درمیان لائیں جس پر اتفاق ہو یہ زیادہ مناسب ہوگا، ترمیم اگر آرہی ہے تو اس میں جمہوریت کے لیے کوئی خطرے کی بات نہیں، 27ویں ترمیم پر ابھی مشاورت کا آغاز ہوا ہے ،اسٹیک ہولڈز سے مشاورت ہوگی۔
رانا ثناء نے کہا کہ میثاق جمہوریت میں ہمارا پہلے دن سے موقف ہے کہ آئینی عدالت بننی چاہیے، سب کی رائے ہے اگر آئینی عدالت ہو تو بہتر اور پائیداری سے معاملہ چل سکتا ہے، آئینی عدالت کے بجائے آئینی بینچ کی تجویز پی ٹی آئی نے دی تھی۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا آئینی عدالت پر اتفاق ہے میثاق جمہوریت پر دستخط ہیں، ججز کے ٹرانسفر کا اختیار حکومت کو نہیں جوڈیشل کمیشن کو ہونا چاہیے، این ایف سی پر بات شروع ہوگی تو پتا چلے گا کون ناراض اور کون راضی ہے۔
رانا ثناء نے مزید کہا کہ اپوزیشن میں تو دوڑ لگی ہے کہ کون زیادہ جارحانہ انداز اپنائے اور اس کی تعریف ہو، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سے ہماری بات کروادیں، وزیراعظم نے دو مرتبہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سے بات کی، اتفاق رائے کے بغیر کوئی آئینی ترمیم نہیں ہوگی۔