26نومبر احتجاج؛ 2پی ٹی آئی رہنماؤں کی ضمانت خارج، 86ورکرز جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
انسداد دہشت گردی خصوصی عدالت نے 26 نومبر احتجاج کیس میں پی ٹی آئی کے 2 رہنماؤں عالیہ حمزہ اور عمیر خان نیازی کی عبوری ضمانت خارج کر دی۔
دونوں پی ٹی آئی رہنما اور ان کے وکلاء عدالت پیش نہیں ہوئے۔ جج امجد علی شاہ نے عبوری ضمانت کی درخواستیں خارج کیں۔
دوسرے کیس میں 26 نومبر احتجاج کے کیس میں تحریک انصاف کے 2 ورکرز کو مقدمے سے ڈسچارج کر دیا جبکہ پی ٹی آئی کے 38 ورکرز کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بیجھنے کا حکم دیا۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے حکم جاری کیا۔
پی ٹی آئی کے 38 ورکرز کی ضمانت کی درخواستیں دائر کی گئی، جس پر عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔
ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواستوں پر سماعت 14 اپریل کو ہوگی۔
پی ٹی آئی کے 48 ورکرز کے ایک روزہ جسمانی ریمانڈ کے معاملے پر انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے کیس پر سماعت کی۔
تفتیشی کی جانب سے ملزمان کے مزید 10 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تاہم عدالت نے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی۔
پی ٹی آئی کے 48 ورکرز کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل کر دیا گیا۔
پی ٹی آئی ورکرز کی جانب سے سردار محمد مصروف ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔ پی ٹی آئی کارکنان پر تھانہ کوہسار میں مقدمہ درج ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی کے
پڑھیں:
26 نومبر ڈی چوک احتجاج کیس: پی ٹی آئی وکلاء کی جانب سے آج بھی گواہوں پر جرح نہ ہوسکی
فائل فوٹو۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف 26 نومبر ڈی چوک احتجاج کیس میں پی ٹی آئی وکلاء کی جانب سے آج بھی گواہوں پر جرح نہ ہوسکی۔
وکیل علی بخاری نے کہا کہ ہم نے ٹرانسفر کے حوالے سے درخواست دائر کی ہے، عدالت ٹرانسفر کے حوالے سے درخواست پر فیصلے تک سماعت ملتوی کرے۔
اس موقع پر علی بخاری اور پراسیکیوٹر عثمان رانا کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔
پراسیکیوٹر عثمان رانا کا کہنا تھا کہ یہ عدالت پابند نہیں کہ فیصلے تک سماعت ملتوی کرے۔
علی بخاری نے اس پر کہا کہ عدالت پابند ہے کیونکہ عدالت کو انصاف کے ساتھ فیصلہ کرنا ہے۔
پی ٹی آئی کے وکیل فتح اللّٰہ برکی کی جانب سے گواہان کے بیان میں رد و بدل کا الزام عائد کیا گیا۔
جج احمد شہزاد نے کہا کہ آپ نے اس کیس میں وکالت نامہ ہی نہیں دیا، آپ خاموش رہیں۔
جج احمد شہزاد نے مزید کہا کہ ہمیں سیشن کورٹ کی جانب سے سماعت یا فیصلے سے ابھی تک نہیں روکا گیا۔
انکا مزید کہنا تھا کہ ملزمان کو جرح نہ کرنے پر 3 - 3 ہزار روپے جرمانہ عائد کرتے ہیں۔
جج احمد شہزاد نے پی ٹی آئی وکلا کو کل ہر صورت میں جرح کرنے کی ہدایت کر دی۔