پاراچنار کے عوام چھ ماہ سے راستوں کی بندش کے باعث محصور ہیں، ساجد طوری
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ وسطی کرم اور لوئر کرم میں فتنہ الخوارج دہشت گردوں کی مسلسل موجودگی نے حالات کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے، ان عناصر کی موجودگی نہ صرف عوام کے جان و مال کے لیے خطرہ ہے بلکہ پورے خطے کے امن و استحکام کو بھی داؤ پر لگا رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق وفاقی وزیر ساجدحسین طوری نے کہا ہے کہ پاراچنار کے عوام چھ ماہ سے راستوں کی بندش کے باعث محصور ہیں اور شدید مشکلات کا شکار ہیں، میڈیا کے ساتھ بات چیت میں پی پی کے صوبائی نائب صدر اور سابق وفاقی وزیر ساجد طوری نے کہا کہ مین شاہراہ اور افغان سرحد سمیت آمدورفت کے راستے چھ ماہ سے بند ہیں، جس سے اشیائے خوردونوش کی قلت ہے، ساجد طوری نے کہا کہ عید الفطر سے ایک ہفتہ پہلے اشیائے خوردونوش کی کانوائی کے ذریعے سپلائی ہوئی تھی مگر اس کے بعد آج تک کوئی کانوائی نہیں ہوئی، حکومت کے اس غیر سنجیدہ رویئے اور غفلت کے باعث لاکھوں آبادی علاقے میں محصور ہے اور اپنی جانوں کے تحفظ کیلئے ہیلی کاپٹر کے ذریعے پشاور منتقل ہونے کے منتظر ہیں۔ زمینی راستے تاحال بند ہیں، جس کی وجہ سے عام عوام، بزرگ، خواتین اور بچے انتہائی کٹھن اور غیر انسانی حالات میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ موجودہ صورتحال میں بنیادی ضروریات کی عدم دستیابی، نقل و حرکت پر پابندی، اور مسلسل خوف و ہراس کا عالم انتہائی قابلِ تشویش ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس تشویشناک صورتحال کے باعث ضلع کرم میں تعلیمی نظام بھی شدید متاثر ہوا ہے، پٹرول کی قلت اور سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے اسکول اور دیگر تعلیمی ادارے بند پڑے ہیں، جس سے ہمارے بچوں کا تعلیمی مستقبل داؤ پر لگ گیا ہے۔ یہ ایک نہایت افسوسناک امر ہے، جس پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، وسطی کرم اور لوئر کرم میں فتنہ الخوارج دہشت گردوں کی مسلسل موجودگی نے حالات کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے، ان عناصر کی موجودگی نہ صرف عوام کے جان و مال کے لیے خطرہ ہے بلکہ پورے خطے کے امن و استحکام کو بھی داؤ پر لگا رہی ہے۔ یہ دہشت گرد گروہ علاقے میں خوف پھیلا رہے ہیں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے ایک بڑا چیلنج بنے ہوئے ہیں۔ ساجد طوری کا کہنا تھا کہ جب تک ان فتنہ الخوارج دہشت گردوں کا مکمل طور پر صفایا نہیں کیا جاتا، اُس وقت تک نہ پائیدار امن ممکن ہے اور نہ ہی عوام کا اعتماد بحال ہو سکتا ہے اور اس سلسلے میں عوام کو بھی چاہیے کہ وہ پاک آرمی، مقامی انتظامیہ، اور پولیس کا بھر پور ساتھ دیں تاکہ علاقے میں امن و امان کی فضا جلد از جلد قائم ہو سکے اور خطے کو دوبارہ ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو۔
انہوں نے وفاقی حکومت، سکیورٹی اداروں اور متعلقہ حکام سے پر زور مطالبہ کیا کہ مزکورہ بالا حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے فوری اور مؤثر اقدامات کیے جائیں، دہشت گردوں کے خلاف بھرپور آپریشن کیا جائے، اور متاثرہ عوام کو فوری ریلیف فراہم کیا جائے۔ یہ حکومت کی اولین ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کے جان و مال کی حفاظت یقینی بنائے، انہیں بنیادی سہولیات مہیا کی جائیں، تعلیمی ادارے دوبارہ فعال کئے جائیں اور اس بحران سے ضلع کرم کے عوام کو نکالنے کے لیے سنجیدہ عملی اقدامات کئے جائیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے باعث نے کہا کے لیے
پڑھیں:
بھارت پاکستان میں حالات خراب کرے گا، ہمیں اب چوکنا رہنا پڑے گا، عبدالباسط
بھارت پاکستان میں حالات خراب کرے گا، ہمیں اب چوکنا رہنا پڑے گا، عبدالباسط WhatsAppFacebookTwitter 0 23 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)بھارت میں پاکستان کے سابق ہائی کمشنر عبدالباسط نے کہا ہے کہ ہمیں اب چوکنا رہنا پڑے گا کیونکہ بھارت پاکستان میں حالات خراب کریگا۔
بھارت کی جانب سے پہلگام فالس فلیگ ڈراما کی آڑ میں سندھ طاس معاہدہ ختم کرنے کے اعلان پر گفتگو کرتے ہوئے دہلی میں پاکستان کے سابق ہائی کمشنر عبدالباسط نے کہا ہے کہ بھارت سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور پر معطل نہیں کر سکتا،اگر کیا تو دیگر ممالک اور چین بھی ایکشن لیں گے۔عبدالباسط نے کہا کہ تاہم بھارت کے ان اقدامات کے بعد اب ہمیں چوکنا رہنا پڑے گا کیونکہ وہ پاکستان کے حالات خراب کرے گا اور یہ کام وہ ماضی میں بھی کرچکا ہے۔
ماضی میں سرجیل اسٹرائیک اور بالاکوٹ میں حملہ کی طرح وہ بلوچستان یا آزاد کشمیر میں حالات کو خراب کر سکتا ہے۔ ہمیں اپنی تیاری مکمل رکھنی چاہیے اور اگر وہ ہماری حدود کی خلاف ورزی کرے تو اس کو فوری طور پر جواب دینا چاہیے۔سابق سفارت کار نے یہ بھی کہا کہ بھارت کے اس اقدام سے ایک بار پھر واضح ہوگیا کہ دونوں ممالک کے درمیان مقبوضہ جموں وکشمیر بنیادی تنازع ہے اور جب تک یہ مسئلہ حل نہیں ہوتا پاکستان اور بھارت کے درمیان معاملات نارمل نہیں ہو سکتے۔انہوں نے بھارت کے اس اقدام کو بھارتی عوام اور دنیا کی توجہ دیگر مسائل جیسا کہ وقف بورڈ کے خلاف بھارتی مسلمانوں کے احتجاج، ہندو مسلم تنازع ابھارنے اور مقبوضہ کشمیر میں ایک بار پھر ریاست کا درجہ واپس دینے کی بلند ہوتی آوازیں دبانے کے لیے حربہ قرار دیا۔
عبدالباسط نے یہ بھی کہا کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ پر ہمیں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ ایک تو وہ ازخود یکطرفہ طور پر یہ معاہدہ ختم نہیں کر سکتا اور دوسری جانب اس کے پاس ابھی ایسا کوئی اسٹرکچر نہیں کہ وہ ہمارا پانی موڑ سکے۔ بھارت کا یہ اقدام صرف ایک سیاسی چال ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربھارتی اقدامات ، نیشنل ایکشن پلان کا اجلاس فورا بلایا جائے جس میں پی ٹی آئی بھی شامل ہو، فیصل واوڈا بھارتی اقدامات ، نیشنل ایکشن پلان کا اجلاس فورا بلایا جائے جس میں پی ٹی آئی بھی شامل ہو، فیصل واوڈا بھارت از خود انڈس واٹر ٹریٹی کو معطل یا منسوخ کرنے کا اختیار نہیں رکھتا ،ماہرین اسلام آباد، شادی کی تقریب میں شرکت کے بہانے بلاکر بندوق کی نوک پر خواجہ سرا کا گینگ ریپ حکومت کا مزید ایک ہزار یوٹیلٹی اسٹورز بند کرنے کا فیصلہ سپریم کورٹ بار کا تمام بھارتی سفارتکاروں کو 48 گھنٹے میں ملک چھوڑنے کا مطالبہ بھارتی اقدامات کے بعد قومی سلامتی کونسل کا اجلاس کل طلب کرلیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم